جسم نمایاں کرنے والا لباس پہننے پر اداکارہ کو قید کا سامنا
ایک مصری اداکارہ کو جسم نمایاں کرنے والا لباس پہننے پر 5 سال قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
اے پی کی ایک رپورٹ کے مطابق قاہرہ فلم فیسٹیول کے اختتامی روز رانیہ یوسف نامی اداکارہ سیاہ رنگ کے جالی والے لباس پہن کر شریک ہوئیں، جس میں ان کی ٹانگوں کا بیشتر حصہ نظر آرہا تھا۔
مزید پڑھیں : مصری شہریوں کی 'توہین' کرنے پر گرفتار لبنانی خاتون ملک بدر
اس لباس نے مصری عوام کی اکثریت کو مشتعل کیا جبکہ کچھ کا کہنا تھا کہ اداکارہ کو اپنی پسند کا لباس پہننے کا حق ہے۔
تاہم اس لباس پر اداکارہ کو عوامی سطح پر فحاشی کے مقدمے کا سامنا ہے۔
گزشتہ شب ایک فیس بک پوسٹ میں کسی حد تک معذرت خواہانہ انداز اپناتے ہوئے رانیہ یوسف نے کہا کہ اس لباس پر لوگوں نے ان کے بارے میں غلط رائے قائم کرلی جو کہ انہوں نے فیشن ڈیزائنرز کے مشورے اور بین الاقوامی فلمی فیسٹیولز کے معیار کو مدنظر رکھ کر پہنا۔
انہوں نے کہا ' ہم مصری معاشرے میں پلے بڑھے ہیں اور میں اس کے اقدار اور اخلاقیات کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہوں'۔
44 سالہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ کبھی یہ لباس نہ پہنتی اگر انہیں اندازہ ہوتا کہ ایسا تنازع ہوسکتا ہے۔
اداکارہ کے خلاف مقدمہ 2 وکلاءعمرو عبدالسلام اور سمیر صابری نے دائر کیا جو معروف شخصیات کو عدالتوں میں لانے کے لیے جانے جاتے ہیں۔
سمیر صابری کے مطابق 'رانیہ یوسف کا لباس سماجی اقدار، رویات اور اخلاق کے خلاف تھا جس سے فیسٹیول کی ساکھ اور مصری خواتین کی عزت کو نقصان پہنچا'۔
اداکارہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر بہت تیزی سے وائرل ہوئیں تھیں جس پر وکلاءنے چیف پراسیکیوٹر کے پاس شکایت دائر کی اور انہوں نے فوری طور پر اداکارہ کو ٹرائل کے لیے طلب کرلیا۔
مصر میں عام طور پر ایسی شکایات پر اقدامات میں کئی ماہ لگ جاتے ہیں مگر اس معاملے میں تیزی سے ایکشن لیا گیا اور اب اداکارہ 12 جنوری کو عدالت میں پیش ہوں گی۔
اگر انہیں مجرم قرار دیا گیا تو اداکارہ کو 5 سال جیل میں گزارنا ہوں گے۔
مصری اداکاروں کی تنظیم نے اداکارہ کے لباس کو تنقید کا نشانی بنایا۔
گزشتہ سال ایک مصری عدالت نے گلوکارہ شمع احمد کو 2 سال قید کی سزا سنائی تھی جسے بعد میں ایک سال کم کردیا گیا تھا اور انہیں یہ سزا نامناسب لباس میں ایک ویڈیو میں نظر آنا تھا۔
تبصرے (2) بند ہیں