• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

کسی سیارچے کے ٹکراؤ سے زمین کو کیسے بچایا جائے گا؟

شائع April 28, 2019
ان حالات کے لیے منصوبہ بندی کی جارہی ہے — شٹر اسٹاک فوٹو
ان حالات کے لیے منصوبہ بندی کی جارہی ہے — شٹر اسٹاک فوٹو

اگر کبھی کوئی سیارچہ زمین کی جانب بڑھے گا تو ہمارے سیارے کو تباہی سے بچانے کے لیے کیا کرنا ہوگا؟

یہ وہ سوال ہے جس کا جواب امریکی خلائی ادارے ناسا اور اس کے شراکت دار یورپین اسپیس ایجنسی اور یو ایس فیڈرل ایمرجنسی منیجمنٹ ایجنسی آئندہ ماہ ہونے والی ایک کانفرنس کے دوران دینے کی کوشش کریں گے۔

5 روزہ کانفرنس کے دوران ناسا اور اس کے شراکت دار ٹیبل ٹاپ ایکسرسائز کا منصوبہ تیار کریں گے جس میں تصور کیا جائے گا کہ اس وقت کیا ہوگا جب سائنسدان اور حکام یہ جانیں گے کہ زمین کے قریب موجود سیارچے سے تباہی کا خطرہ ہے۔ ناسا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس ٹیبل ٹاپ ایکسرسائز میں ایمرجنسی حالات کا تصور کرکے منصوبہ بندی کی جائے گی تاکہ ممکنہ تباہی کے مختلف پہلوﺅں کے لیے مختلف طبقات کو تیار کیا جاسکے جبکہ کامیاب ردعمل کے لیے سامنے آنے والے مسائل کی نشاندہی ہوگی۔

یہ مشق بنیادی طور پر ناسا اور اس کے شراکت دار ایک حقیقی مگر افسانوی منظرنامے کے تحت ہوگا جس میں ایک سیارچہ 2019 پی ڈی سی کے بارے میں منصوبہ بندی کی جائے گی جس کا 2027 میں زمین سے ٹکرانے کا سو میں سے ایک فیصد امکان ہے۔

یورپین اسپیس ایجنسی کے پلانٹیری ڈیفنس کے سربراہ روڈیگیور جین کے مطابق اپنے سیارے کے تحفظ کا پہلا قدم تو یہ جاننا ہوگا کہ آخر ہم کو کس سے خطرہ لاحق ہے، اس کے بعد ہی کسی سیارچے کے حملے کی روک تھام کے لیے اقدامات کرسکیں گے یا نقصان کو کم از کم کرنے کی کوشش کرسکیں گے۔

اس سے قبل 2017 میں ناسا نے اس طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایک منصوبے کا اعلان کیا تھا۔

ڈارٹ مشن نامی منصوبے کے تحت ایک فریج جتنے اسپیس کیپسول کو اس سیارچے کی جانب بھیجا جائے گا جو زمین کی جانب بڑھ رہا ہوگا۔

اس حوالے سے ناسا سے مستقبل قریب میں تجربات بھی کیے جائیں گے جس میں اس طرح کے اسپیس کیپسول کو ایک سیارچے سے ٹکرایا جائے گا اور ماہرین کے مطابق مستقبل میں زمین کو اس طرح سیارچوں کے غیرمتوقع خطرے سے بچایا جاسکے گا۔

ناسا حکام کے مطابق یہ ادارے کا پہلا مشن ہے جس میں اس طرح کی تیکنیک کو استعمال کیا جائے گا جو کہ زمین کی جانب بڑھنے والے سیارچے کا رخ کسی اور جانب موڑ دے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ منصوبے کی منظوری کے بعد اس کا تاریخی تجربہ کسی چھوٹے سیارچے پر کیا جائے گا۔

اس منصوبے کے تحت 2022 میں زمین کے قریب سے گزرنے والے ایک سیارچے کو ہدف بنایا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024