• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

پیٹ پھولنے کا باعث بننے والی عام غذائیں

شائع July 19, 2019
اکثر افراد کو اس مسئلے کا سامنا ہوتا ہے — شٹر اسٹاک فوٹو
اکثر افراد کو اس مسئلے کا سامنا ہوتا ہے — شٹر اسٹاک فوٹو

بہت زیادہ یا بہت تیزی سے کھانے کے نتیجے میں پیٹ پھول جاتا ہے یا یوں کہہ لیں اندر سے سوج جاتا ہے جس کے نتیجے میں کافی تکلیف کا سامنا ہوتا ہے۔

مگر کچھ غذائیں بھی ایسی ہوتی ہیں، جن کو کھانے کے بعد پیٹ پھولنے اور گیس کا مسئلہ ہوسکتا ہے۔

اگر آپ کو اکثر کھانے کے بعد اس مسئلے کا سامنا ہوتا ہے تو اس کی وجہ آپ کی غذائی عادات میں چھپا ہوتا ہے۔

تو یہ جاننا آپ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے کہ ایسی کونسی غذائیں ہیں جن سے یہ خطرہ بڑھ جاتا ہے اور ان کو کم کھانا ہی بہتر ہوتا ہے۔

چیونگم

اگلی بار چیونگم منہ میں ڈالیں تو یہ جان لیں کہ یہ پیٹ میں گیس کا باعث بننے والی چیز ہے، ماہرین کے مطابق جب آپ چیونگم چباتے ہیں تو پیٹ میں ہوا بھرنے لگتی ہے، یا یوں کہہ لیں کہ آپ ہوا کو زیادہ نگلتے ہیں، اس کے علاوہ اس میں مصنوعی مٹھاس بھی ہوتی ہے جو کہ غذائی نالی میں جاکر کبھی کبھار مسائل کا باعث بنتی ہے۔

پوپ کارن

پوپ کارن پیٹ پھولنے کا باعث اپنی مقدارکی وجہ سے بنتے ہیں، طبی ماہرین اس بارے میں یقین سے کچھ کہنے سے قاصر ہیں کہ دنیا بھر میں مقبول پوپ کارن پیٹ پھولنے کا باعث کیوں بنتے ہیں، مگر ان کے خیال میں بیشتر افراد اس کی بہت زیادہ مقدار ایک ساتھ کھالیتے ہیں، اور معدے کے لیے ان کو سنبھالنا مشکل ہوجاتا ہے۔

تربوز

تربوز بہت زیادہ مفید پھل ہے خاص طور پر گرمیوں کے موسم میں، بلکہ یہ پیٹ کے بیشتر مسائل کو حل کرنے میں بھی مدد دیتا ہے، تاہم اس میں بہت زیادہ مٹھاس ہوتی ہے اور اس کی بہت زیادہ مقدار کا استعمال پیٹ پھولنے اور گیس کا باعث بن سکتی ہے۔

مصنوعی مٹھاس

اگر آپ مصنوعی مٹھاس یا ڈائٹ کولڈ ڈرنکس کو پسند کرتے ہیں تو اپنے پیٹ کے پھولنے کے لیے تیار ہوجائیں۔ اس مٹھاس میں شامل کیمیکل چھوٹی آنت میں جذب نہیں ہوتے اور آپ کی بڑی آنت تک پہنچ جاتے ہیں جہاں وہ بیکٹریا کے نتیجے میں پھیلنے لگتے ہیں اور پیٹ میں گیس پیدا ہوجاتی ہے۔ اسی طرح بہت زیادہ چینی کھانا بھی معدے میں نقصان دہ بیکٹریا کو بڑھاتا ہے جس سے گیس پیدا ہوتی ہے۔

سیب

ایک سیب روزانہ ڈاکٹر کو ضرور دور رکھ سکتا ہے مگر یہ بات بھی ٹھیک ہے کہ یہ پیٹ میں گیس کی شکایت پیدا کرنے والا پھل ہے، فائبر سے بھرپور سیب میں قدرتی شکر اور میٹھا قلمی مادہ ہوتا ہے جن کو متعدد افراد کا معدہ برداشت نہیں کرپاتا، تو اگر آپ کو سیب کھانے کے بعد پیٹ میں گیس کا سامنا ہوتا ہے تو اس کا استعمال کم از کم کرنا چاہئے۔

گوبھی یا اس کی دیگر اقسام

گوبھی، بند گوبھی یا دیگر سبزیاں کینسر کے خلاف مزاحمت کرنے والے اجزا سے بھرپور ہوتی ہیں مگر ان میں موجود نشاستہ جسم کے لیے ہضم کرنا آسان نہیں ہوتا اور بڑی آنت میں یہ متھین گیس کی شکل اختیار کرلیتی ہیں۔ مگر اس کا مطلب نہیں کہ گوبھی کھانا چھوڑ دیں بلکہ بہت زیادہ مقدار میں کھانے سے گریز کریں جبکہ لیموں کا عرق کا اضافہ کرنے سے یہ جلد ہضم ہوجاتی ہے۔

دالیں

دالیں، مٹر اور بیج وغیرہ میں فائبر اور پروٹین کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جو انہیں صحت کے لیے فائدہ مند بناتے ہیں، مگر اس کے ساتھ ساتھ اکثر افراد کے لیے انہیں ہضم کرنا مشکل ہوجاتا ہے، دالوں میں ایسے فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں جو ہمارا جسم ہضم نہیں کرپاتا تو معدے کے بیکٹریا کو ان پر بہت زیادہ توجہ دینی پڑتی ہے، جس کے نتیجے میں گیس اور پیٹ پھولنے کی شکایت ہوتی ہے، اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ دالوں کو اناج یا چاول کے ساتھ کھایا جائے۔

پیاز

ویسے تو پیاز کو زیادہ مقدار میں نہیں کھایا جاتا مگر اس میں موجود فائبر پیٹ پھولنے کا باعث بن سکتا ہے، اس میں موجود مالیکیولز کچھ افراد کے ہاضمے کے لیے مشکل کا باعث بن جاتے ہیں خصوصاً اگر اسے کچی حالت میں کھایا جائے، اسے پکانا کسی حد تک اس مسئلے سے بچالیتا ہے۔

زیادہ نمک والی غذائیں

اگر تو ٹیلیویژن یا کچھ پڑھتے ہوئے آپ کا منہ چلانے کو دل کرتا ہے اور چپس دل کو بھاتے ہیں تو اس میں موجود بہت زیادہ نمک پیٹ پھولنے اور گیس پیدا ہونے کا باعث بن سکتا ہے، طبی ماہرین کے مطابق بہت زیادہ نمکین غذائیں کھانے سے جسم میں پانی کو رکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے اور پیٹ غبارے کی طرح پھول جاتا ہے، تو ایسی غذائیں کھانے کے بعد زیادہ مقدار میں پانی پینا اس تکلیف سے بچنے میں مدد دیتا ہے۔

برگر

برگر کھانے میں تو مزے کے ہوتے ہیں مگر ان میں بہت زیادہ چیزیں ڈالی جاتی ہیں جیسے پیاز، کیچپ اور دیگر، جو اسے مزیدار بناتی ہیں مگر ان میں سے کچھ خاص طور پر پیاز پیٹ پھولنے کا باعث بنتی ہے کیونکہ یہ جسم میں مشکل سے جذب ہوتی ہیں اور انتڑیوں میں پانی کو بڑھاتی ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024