• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

علی ظفر کی جرح مکمل، میشا شفیع کے گواہ طلب

شائع September 21, 2019
دونوں کا کیس ڈیڑھ سال سے زیر سماعت ہے—فوٹو: فیس بک
دونوں کا کیس ڈیڑھ سال سے زیر سماعت ہے—فوٹو: فیس بک

گلوکار و اداکار علی ظفر کی جانب سے گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف دائر کیے ایک ارب ہرجانے کے کیس میں علی ظفر اور اس کے گواہوں کے بیانات اور جرح مکمل ہوگئی۔

میشا شفیع کے وکلا نے تین دن تک گلوکار علی ظفر سے جرح کی۔

لاہور کی سیشن کورٹ میں جج امجد شاہ نے کیس کی سماعت کی اور تیسرے دن بھی علی ظفر جرح کے لیے پیش ہوئے۔

گلوکار و اداکار اس سے قبل گزشتہ روز اور 19 ستمبر کو بھی جرح کے لیے عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

تیسرے روز میشا شفیع کے وکیل ثاقب جیلانی نے علی ظفر سے جرح کی اور آج ان کی جرح مکمل کرلی گئی۔

علی ظفر کی جرح ان کے 4 جولائی کو دیے گئے بیان پر کی گئی، ان سے قبل ان کے تمام 12 گواہوں کے بیانات قلم بند کرنے سمیت ان کی جرح بھی مکمل کی جا چکی ہے۔

علی ظفر کی جرح مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ ماہ 7 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے میشا شفیع کے گواہان کو طلب کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: میرے ساتھ میشا شفیع کو کمر پر ہاتھ رکھ کر تصویر بنوانے میں کوئی دقت نہیں، علی ظفر

ابتدائی طور پر میشا شفیع کے گواہوں کے بیانات قلم بند ہوں گے جس کے بعد اداکارہ کا بیان قلم بند ہونے کے بعد ان تمام سے جرح کی جائے گی۔

یہ کیس گزشتہ ڈیڑھ سال سے زیر سماعت ہے اور اس کی متعدد سماعتیں ہوئیں اور اسی کیس میں میشا شفیع نے سیشن جج پر بھی بد اعتمادی کا اظہار کیا تھا اور ان کی درخواست پر سماعت کرنے والے جج کو بھی تبدیل کیا گیا تھا۔

اسی کیس میں تاخیری حربے استعمال کرنے کے خلاف میشا شفیع نے لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں بھی درخواستیں دائر کی تھیں اور دونوں اعلیٰ عدالتوں نے سیشن کورٹ کو گواہوں کو جرح کے لیے وقت دینے سمیت مناسب وقت میں کیس کا فیصلہ سنانے کی ہدایت بھی کی تھی۔

اسی کیس میں علی ظفر کی جانب سے پیش کیے گئے 12 گواہان نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ انہوں نے علی ظفر کو میشا شفیع کو جنسی ہراساں کرتے ہوئے نہیں دیکھا اور ان کے سامنے ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

میشا شفیع نے اپریل 2018 میں ٹوئٹ کے ذریعے علی ظفر پر جنسی ہراسگی کا الزام عائد کیا تھا، جسے گلوکار نے مسترد کردیا تھا۔

بعد ازاں علی ظفر نے اداکارہ کے خلاف ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا جس پر کیس چل رہا ہے، دوسری جانب میشا شفیع نے بھی علی ظفر کے خلاف اسی عدالت میں 2 ارب روپے کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے اور گلوکارہ کی درخواست پر آئندہ ماہ سماعت ہوگی۔

اب میشا شفیع اور ان کے گواہوں کے بیان قلم بند ہوں گے اور ان پر جرح ہوگی—فوٹو: انسٹاگرام
اب میشا شفیع اور ان کے گواہوں کے بیان قلم بند ہوں گے اور ان پر جرح ہوگی—فوٹو: انسٹاگرام

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024