• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

آصف زرداری کو طبی سہولیات نہ دے کر حکومت ہم پر دباؤ ڈال رہی ہے، بلاول بھٹو

شائع October 22, 2019
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیشہ غیر جمہوری طاقتوں کا مقابلہ کیا اور کرتے رہیں گئے—فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیشہ غیر جمہوری طاقتوں کا مقابلہ کیا اور کرتے رہیں گئے—فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جعلی اکاؤنٹ کیس میں زیر حراست پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے متعلق حکومت پر الزام لگایا ہے کہ سابق صدر کو طبی سہولت فراہم نہ کرکے پارٹی اور اس کی قیادت کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’ہم نے ہمیشہ غیر جمہوری طاقتوں کا مقابلہ کیا اور کرتے رہیں گئے‘۔

مزیدپڑھیں: پیپلز پارٹی کا آصف علی زرداری کو ہسپتال منتقل کرنے کا مطالبہ

یاد رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد سابق صدر آصف علی زرداری کو 10 جون کو گرفتار کرلیا تھا اور ان دنوں وہ اڈیالہ جیل میں ہیں۔

اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘جیل میں حکومت کے اپنے ڈاکٹروں نے کہا کہ سابق صدر کو یہ بیماریاں ہیں، ان کا یہ معائنہ کروانا ہے اس لیے انہیں فوراً ہسپتال بھیج دیں مگر حکومت اور جیل حکام انکار کر رہے ہیں حالانکہ ان ڈاکٹروں کو بلانے کی درخواست آصف علی زرداری نے نہیں کی تھی’۔

ایک مرتبہ پھر بلاول بھٹو نے اپنے والد کی بیماری سے متعلق خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں سانحہ کارساز یاد میں شاندار جلسہ ہوا جس میں اہلیان کراچی نے حکومت کو گھر بھیجنے کا مطالبہ کیا۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ کراچی کے لوگوں نے اپنا فیصلہ سنا دیا کہ وہ حکومت کو برداشت نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری گرفتار

بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ ’23 اکتوبر کو تھرپارکر میں جلسہ کریں گے‘۔

انہوں نے کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’کٹھ پتلی حکومت کو گھر بھیجنا چاہتے ہیں اور جمہوری اور انسانی حقوق کا تحفظ چاہتے ہیں‘۔

واضح رہے کہ آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور بھی اسی کیس میں نامزد ہیں۔

اس ضمن میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما بھی جیل میں آصف علی زرداری کو طبی سہولت کی عدم دستیابی پر اپنے خدشات کا اظہار کرچکے ہیں۔

مزیدپڑھیں: آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے نیب کے سامنے بیانات قلمبند کرادیے

پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما سینیٹر شیری رحمٰن نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ آصف علی زرداری کو جیل میں علاج کی کوئی سہولت میسر نہیں، ڈاکٹرز نے سابق صدر کو فوری ہسپتال منتقل کرنے کی تجویز دی ہے لیکن اس کے بعد بھی انہیں جیل میں رکھا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ آصف علی زرداری کی صحت کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے اور حکومت انتقام کی ضد پر اڑی ہے، لیکن انتقامی سرکار پیپلز پارٹی کو جھکا نہیں سکتی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024