• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

چین: کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 500 کے قریب پہنچ گئیں

شائع February 5, 2020
وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 24 ہزار سے تجاوز کرگئی — فائل فوٹو: رائٹرز
وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 24 ہزار سے تجاوز کرگئی — فائل فوٹو: رائٹرز

چین میں نووول کورونا وائرس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 500 کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 24 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق چین مزید 65 ہلاکتوں کی تصدیق کے بعد کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 490 تک پہنچ گئی۔

چینی حکام کی جانب سے کورونا وائرس کو روکنے کی کوششوں کے تحت صوبہ ہوبے کے اطراف کے شہروں کے ساتھ ساتھ مزید شہروں پر پابندیاں نافذ کرنے میں اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: چین کا کورونا وائرس سے ہلاک افراد کو فوری جلانے کا حکم

دیگر کئی ممالک سے کورونا وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں جو چین سے نہیں تھے جس کی وجہ سے عالمی تشویش میں اضافہ ہوا ہے جبکہ 3 ہزار 7 سو 11 افراد کو لے جانے والے بحری جہاز پر 10 لوگوں میں بھی اس وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد انہیں جاپان کے ساحل پر قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

گزشتہ روز ہانگ کانگ میں ایک سابق مسافر میں بھی وائرس کی تصدیق کے بعد جاپانی حکام نے بحری جہاز میں سوار تمام افراد کے ٹیسٹ کا آغاز کردیا تھا۔

صوبہ ہونے میں گزشتہ ہفتے سے 5 کروڑ 60 لاکھ افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے جبکہ صوبائی دارالحکومت ووہان صحت کی ہنگامی صورتحال کا مرکز ہے۔

شنگھائی کے جنوب مغرب سے 175 کلومیٹرز کے فاصلے پر واقع شہر ہانگژو میں چین کی سب سے بڑی آن لائن کاروباری کمپنی علی بابا کے قریب گلیوں کو سبز رنگ کی باڑ سے بلاک کردیا گیا ہے۔

دنیا کی اہم ترین کمپنیوں میں سے ایک علی بابا بظاہر بند معلوم ہوتی ہے جبکہ ڈیلیوری کرنے والے افراد سامان پہنچانے کے لیے قریبی رہائشی علاقوں میں آجارہے ہیں، کئی افراد کو باہر جاتے ہوئے بھی دیکھا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر کئی ممالک کی حکومتیں پریشان

علی بابا ان 3 اضلاع میں سے ایک میں واقع ہے جہاں رواں ہفتے 30 لاکھ افراد کو ہدایت کی گئی تھی کہ ہر گھر میں سے صرف ایک شخص کو ہر 2 روز بعد ضرورت کی اشیا خریدنے کے لیے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔

صوبہ ژجیانگ کے 3 شہروں تائیژو، ونژو اور ننگبو کے کچھ حصوں میں اسی طرح کے اقدامات اٹھائے گئے ہیں جس سے ایک کروڑ 80 لاکھ افراد متاثر ہورہے ہیں۔

چین کے شمال مشرقی صوبے ہیلونگجیانگ اور مشرقی ساحل پر دو شہروں میں بھی حکام کی جانب سے ایسی پالیسیاں نافذ کی گئی ہیں۔

ہوبے کی سرحد پر واقع صوبے ہینان کے شہر ژومادیان کے ایک ضلع کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ ہر 5 روز بعد ہر گھر سے صرف ایک شخص کو باہر نکلنے کی اجازت ہوگی جبکہ ہوبے سے تعلق رکھنے والے افراد سے متعلق آگاہی فراہم کرنے والے مقامی افراد کے لیے نقد انعام کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

کورونا وائرس ہے کیا؟

کورونا وائرس ایک عام وائرل ہونے والا وائرس ہے جو عام طور پر ایسے جانوروں کو متاثر کرتا ہے جو بچوں کو دودھ پلاتے ہیں تاہم یہ وائرس سمندری مخلوق سمیت انسانوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔

اس وائرس میں مبتلا انسان کا نظام تنفس متاثر ہوتا ہے اور اسے سانس میں تکلیف سمیت گلے میں سوزش و خراش بھی ہوتی ہے اور اس وائرس کی علامات عام نزلہ و زکام یا گلے کی خارش جیسی بیماریوں سے الگ ہوتی ہیں۔

کورونا وائرس کی علامات میں ناک بند ہونا، سردرد، کھانسی، گلے کی سوجن اور بخار شامل ہیں اور چین کے مرکزی وزیر صحت کے مطابق 'اس وبا کے پھیلنے کی رفتار بہت تیز ہے، میں خوفزدہ ہوں کہ یہ سلسلہ کچھ عرصے تک برقرار رہ سکتا ہے اور کیسز کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کس عمر کے افراد کو زیادہ متاثر کرسکتا ہے؟

وائرس کے ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی تصدیق ہونے کے بعد چین کے کئی شہروں میں عوامی مقامات اور سینما گھروں سمیت دیگر اہم سیاحتی مقامات کو بھی بند کردیا گیا تھا جب کہ شہریوں کو سخت تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

اس کے علاوہ متعدد شہروں کو قرنطینہ میں تبدیل کرتے ہوئے عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی تھی اور نئے قمری سال کی تعطیلات میں اضافہ کر کے تعلیمی اداروں اور دیگر دفاتر کو بند رکھا گیا تھا۔

واضح رہے کسی کورونا وائرس کا شکار ہونے پر فلو یا نمونیا جیسی علامات سامنے آتی ہیں جبکہ اس کی نئی قسم کا اب تک کوئی ٹھوس علاج موجود نہیں مگر احتیاطی تدابیر اور دیگر ادویات کی مدد سے اسے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024