• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کورونا وائرس، عالمی سطح پر اموات اور مریضوں کی تعداد پہلی بار چین سے زیادہ

شائع March 16, 2020
— اے ایف پی فائل فوٹو
— اے ایف پی فائل فوٹو

نئے نوول کورونا وائرس سے عالی سطح پر اموات اور مریضوں کی تعداد پہلی بار چین کے اعدادوشمار کو پیچھے چھوڑ گئی ہے۔

دنیا بھر میں اب تک ایک لاکھ 75 ہزار کے قریب کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 6 ہزار 706 اموات اور 77 ہزار سے زائد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

جونز ہوپکنز یونیورسٹی کے دنیا بھر میں کورونا وائرس کی تعداد بتانے والے ٹریکر کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کے شکار افراد کی تعداد 93 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جبکہ چین کے اندر یہ تعداد 81 ہزار سے کچھ زیادہ ہے۔

اسی طرح چین سے باہر اموات کی تعداد 3489 ہوگئی ہے جبکہ چین میں یہ تعداد 3217 ہے۔

اس گلوبل ٹریکر کے ایک چارٹ میں عالمی سطح پر نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کے کیسز میں ڈرامائی اضافے کو دکھایا گیا ہے۔

عالمی سطح کے کیسز کو پیلے رنگ میں ظاہر کیا گیا ہے جبکہ چین کی رنگت اورنج اور صحت یاب افراد کی سبز ہے اور اسے دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے حالیہ دنوں میں چین سے باہر انفیکشن کی شرح میں کس تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

چین سے باہر سب سے زیادہ متاثرہ ملک اٹلی ہے جہاں 25 ہزار کے قریب افراد متاثر جبکہ 18 سو سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں۔

یورپ کے دیگر ممالک جسے عالمی ادارہ صحت نے اس وبا کا نیا مرکز قرار دیا ہے، وہاں اسپین دوسرا متاثرہ ملک ہے جہاں مریضوں کی تعداد ساڑھے 9 ہزار کے قریب جبکہ ہلاکتیں 335 تک پہنچ گئی ہیں۔

اس کے بعد جرمنی ہے جہاں 6 ہزار 6 سو سے زائد افراد متاثر جبکہ 14 ہلاکتیں ہوئی ہیں، جس کے بعد فرانس ہے جہاں 5 ہزار 3 سو سے زائد افراد متاثر جبکہ 127 ہلاک ہوچکے ہیں۔

سوئٹزرلینڈ میں 22 سو، برطانیہ میں ڈیڑھ ہزار سے زائد جبکہ نیدرلینڈز میں 14 سو سے زائد افراد بیمار ہوچکے ہیں۔

اس وبا سے چین اور اٹلی کے بعد تیسرا سب سے متاثرہ ملک ایران ہے جہاں اب تک 15 ہزار سے زائد افراد متاثر اور 853 ہلاک ہوچکے ہیں۔

امریکا میں بھی کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جو 38 سو سے زائد ہوچکی ہے جبکہ اب تک 69 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے، حیران کن طور پر 2 ہفتے قبل وہاں مریضوں کی تعداد صرف 15 تھی اور کہا جارہا تھا کہ بہت جلد ان کو صفر تک لایا جائے گا۔

اس کے مقابلے میں جنوبی کوریا وہ ملک ہے جہاں 8 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہوئی مگر اس نے اپنے اقدامات سے وائرس کے پھیلاﺅ کو بہت تیزی سے کنٹرول کیا جس کے لیے برق رفتار ٹیسٹنگ اور قرنطینہ قابل ذکر ہیں۔

وہاں گزشتہ چند دن کے دوران نئے کیسز کے مقابلے میں صحت یاب افراد کی تعداد زیادہ رہی ہے۔

پاکستان میں بھی 16 مارچ کو اب تک سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے جن کی تعداد 130ہے جبکہ مجموعی تعداد 183تک پہنچ گئی، جبکہ 2 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

عالمی اثرات

ہر براعظم کے لگ بھگ تمام ممالک میں یہ وائرس پھیل چکا ہے اور اس حوالے سے ایمرجنسی اقدامات بھی دیکھنے میں آرہے ہیں۔

لبنان سے اتوار کو ائیرپورٹس، سرحدیں اور بندرگاہیں 2 ہفتے کے لیے بند کردیں جبکہ عوامی اور نجی سطح پر لوگوں کے اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی ہے، حکومتی دفاتر ماسوائے سیکیورٹی، ہیلتھ اور سروسز آفسز کے، بند رہیں گے۔

عراقی حکومت نے بغداد میں کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا ہے جس کا آغاز منگل کو ہوگا اور 23 مارچ تک برقرار رہے گا، کرفیو کے دوران لوگوں کو گھروں سے نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

یورپی ملک چیک ریپبلک نے تمام عوامی سروسز کو بند کردیا ہے جبکہ آئرلینڈ نے پبز کی بندش کے ساتھ لوگوں کو ہدایت کی ہے وہ تقاریب میں شرکت مت کریں۔

فرانس میں ریسٹورنٹس، کیفے، سنیما اور کلب بند کردیئے گئے ہیں جبکہ جنوبی افریقہ میں نیشنل ڈیزاسٹر کا اعلان کرتے ہوئے سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

کینیا کی حکومت نے دو نئے کیسز کے بعد نئی سفری پابندیوں کا اعلان کیا، مراکش نے تمام بین الاقوامی پروازوں کو تاحکم ثانی معطل کردیا ہے۔

لاطینی امریکی ملک چلی نے اپنی سرحدوں کو بند کرتے ہوئے ملکی سطح پر ایمرجنسی نافذ کردی ہے، جس کے دوران لوگوں کو گھروں میں رہنے اور قرنطینہ کا حکم دیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024