کورونا وائرس:عالمی سطح پر 23ہزار اموات، 5لاکھ سے زائد افراد متاثر
دنیا کی ایک تہائی آبادی کو گھروں تک محدود کردینے والے کورونا وائرس سے مجموعی طور پر اب تک تقریباً 23 ہزار اموات ہوچکی ہیں جبکہ اس وائرس کا شکار بننے والے افراد کی تعداد 5 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
وبا سے سب سے بری طرح متاثر ہونے والے ملک اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد 8 ہزار سے بھی تجاوز کرگئی ہے جہاں مجموعی طور پر 80 ہزار 539 کورونا کیسز سامنے آچکے ہیں۔
عالمی سطح پر کورونا وائرس کی نگرانی کرنے والی ویب سائٹ کے مطابق دنیا بھر میں اب تک 23 ہزار سے زائد اموات کے ساتھ ایک لاکھ 20 ہزار افراد صحتیاب بھی ہوچکے تھے۔
ویب سائٹ کے مطابق دنیا میں وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک چین رہا، جہاں متاثرین کی تعداد 81 ہزار سے زائد تھی لیکن اب اٹلی میں تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
اٹلی 80 ہزار کے ساتھ دوسرے، امریکا 75 ہزار سے زائد متاثرین کے ساتھ تیسرے اور اسپین 56 ہزار سے زائد متاثرین کے ساتھ چوتھے نمبر پر تھا۔
ان ممالک کے علاوہ جرمنی میں 43 ہزار سے زائد متاثرین، ایران میں 29 ہزار متاثرین اور فرانس میں 25 ہزار متاثرین رپورٹ ہوئے ہیں، ان کے بعد سوئٹزرلینڈ، برطانیہ، شمالی کوریا اور نیدرلینڈز میں سب سے زیادہ متاثرین رپورٹ ہوئے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا ہے کہ اس وبا کا پھیلاؤ صرف مشترکہ اور ٹھوس عالمی کوشش سے روکا جاسکتا ہے۔
فلپائن میں کورونا وائرس سے 9 ڈاکٹرز ہلاک
کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والا طبی عملہ بھی اس وائرس کے باعث سب سے زیادہ خطرے میں ہے اور متاثرہ افراد سے رابطے کی وجہ سے متعدد ڈاکٹروں کی ہلاکت بھی سامنے آچکی ہے۔
فلپائن کی میڈیکل ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں 9 ڈاکٹر کورونا وائرس کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں اور طبی عملے کی جانب سے حفاظتی اقدامات کے فقدان کی شکایات میں اضافہ ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: اٹلی، جو آج ویران ہے
دارالحکومت منیلا کے ہسپتالوں کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ ان کی گنجائش پوری ہوچکی ہے اس لیے وہ نئے کورونا وائرس متاثرین کو قبول نہیں کریں گے۔
اس کے علاوہ طبی عملے کے سیکڑوں اراکین 14 روز کے خود ساختہ قرنطینہ کی وجہ سے مریضوں کا علاج نہیں کر رہے۔
جی -20 اجلاس کا آن لائن انعقاد
روز بروز بگڑتی صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے آج عالمی رہنما آن لائن اجلاس کریں گے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی سربراہی میں جی-20 ممالک کی ویڈیو کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں کورونا وبا کے لیے مشترکہ عالمی ردِ عمل کو تیز کرنے اور اس کے انسانی و معاشی اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔
اجلاس میں 196 ممالک کو متاثر کرنے والی وبا کے سماجی و اقتصادی اثرات اور عالمی کساد بازاری کو روکنے کے اقدامات پر گفتگو کی جائے گی جس میں عالمی بینک، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور عالمی ادارہ صحت کے نمائندے بھی شرکت کریں گے۔
امریکا میں ہلاکتیں ایک ہزار تک پہنچ گئیں
جہاں وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے اس سے متاثر ہونے والے تمام ممالک میں سر توڑ کوششیں جاری ہیں وہیں امریکی سینیٹ نے بھی بالآخر نظامِ صحت، ورکرز اور کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے کاروبار کو سپورٹ کرنے کے لیے 20 کھرب ڈالر کا پیکج منظور کرلیا۔
مزید پڑھیں: چین کی طبی اشیا فراہم کرنے کے لیے سرحد کھولنے کی درخواست
امریکا میں بدھ کا دن اب تک کا بدترین دن ثابت ہوا جس میں ایک دن میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 233 رہی جبکہ ملک بھر میں مجموعی طور پر 75 ہزار سے زائد کورونا کیسز سامنے آچکے ہیں اور مجموعی اموات 1000 سے زائد ہو چکی ہیں۔
جاپان میں ٹاسک فورس قائم
ادھر جاپان کی بھی صورتحال بہت اچھی نہیں اور وبا پھوٹنے سے اب تک کے ایک دن میں سب سے زیادہ 98 کیسز اور مزید 2 اموات گزشتہ روز رپورٹ ہوئیں۔
جاپانی حکومت نے پوری دنیا کے سفر کے لیے انتباہ جاری کردیا ہے اور عوام پر زور دیا ہے غیر ضروری طور پر بیرونِ ملک سفر کرنے سے گریز کریں۔
علاوہ ازیں جاپانی وزیراعظم نے وبا سے لڑنے کے لیے ایک ٹاسک فورس کے قیام کا بھی حکم دے دیا، جاپان میں اب تک 2 ہزار 3 کورونا کیسز سامنے آئے ہیں اور 55 اموات ہوچکی ہیں۔
اسرائیل میں کووڈ-19 کے 41 مریضوں کی حالت تشویشناک
اسرائیلی وزارت صحت نے بتایا کہ ملک میں کورونا وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 ہزار 495 ہوگئی ہے اور صرف ایک دن کے دوران 126 نئے کیسز سامنے آئے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں کورونا وائرس سے ہلاک افراد میں 3 پاکستانی بھی شامل
حکام نے یہ بھی بتایا کہ 41 افراد کی حالت تشویشناک ہے، اسی طرح 68 میں وائرس کی معتدل علاتیں دیکھنے میں آئیں جبکہ باقی مریضوں میں اب تک معمولی علامتیں ہی ظاہر ہوئی ہیں۔
وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیل میں اب تک کورونا وائرس سے 66 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔
برطانیہ میں 5 لاکھ 60 ہزار رضاکار حکومت کی مدد کو تیار
ادھر برطانیہ سے ایک حوصلہ افزا خبر سامنے آئی ہے کہ حکومت کی جانب سے وائرس سے نمٹنے کے لیے نیشنل ہیلتھ سروس میں رضاکارانہ خدمات انجام دینے کی اپیل پر توقع سے دوگنے 5 لاکھ 60 ہزار افراد رضاکارانہ طور پر مدد کے لیے تیار ہوگئے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ملک کے سب سے کمزور طبقے کی مدد کی اپیل پر ایک ہی دن کے دوران 4 لاکھ سے زائد افراد نے جواب دیا۔
ایران میں ملک کے اندر سفر پر پابندی
مشرق وسطیٰ میں کورونا وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک ایران میں وائرس کی دوسری لہر کے خطرے کے پیشِ نظر اندرون ملک سفر پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
ایک ایرانی عہدیدار نے نیوز کانفرنس میں اعلان کیا کہ ’جو افراد ایران کے نئے سال (نو روز) کی چھٹیاں منانے کے لیے گئے ہوئے تھے وہ فوری طور پر اپنے شہروں کو لوٹ جائیں‘۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس: یورپی ملک میں تعینات برطانوی سفارت کار ہلاک
انہوں نے بتایا کہ جامعات اور اسکولوں کی بندش کے ساتھ ساتھ اجتماعات پر پابندی میں بھی توسیع کردی گئی ہے جس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سنگین قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مقبوضہ کشمیر میں کورونا سے پہلی ہلاکت
دوسری جانب مقبوضہ کمشیر میں ایک 65 سالہ مبلغ جن کا 3 روز قبل کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا دم توڑ گئے۔
متاثرہ شخص کچھ روز قبل ہی دہلی اور اتر پردیش میں مساجد کے دورے سے واپس آئے تھے۔
ہلاکت رپورٹ ہونے کے بعد علاقے کو سیل کردیا گیا اور ان سے روابط کرنے والوں کا کھوج لگایا جارہا ہے جبکہ ہلاک شخص کے رابطے میں آنے والے دیگر افراد کے ٹیسٹ بھی مثبت آئے اور تقریباً 70 افراد کو قرنطینہ کردیا گیا ہے جس میں 7 ڈاکٹرز بھی شامل ہیں۔
روس کا تمام پروازیں بند کرنے کا اعلان
روسی حکومت نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو 27 مارچ سے تمام معمول کی اور چارٹرڈ پروازیں معطل کرنے کا حکم دے دیا۔
اس حکم کے تحت روسی ایئر لائنز کو حکومت سے خصوصی اختیار حاصل کرنے کے بعد دیگر ممالک سے روسی شہریوں کو واپس لانے کی اجازت ہوگی۔
تھائی لینڈ میں 111 نئے مصدقہ کیسز
تھائی لینڈ نے ملک میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے کورونا وائرس کے نئے 11 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کردی۔
ان اقدامات میں تھائی لینڈ کے شہریوں، سفارتکاروں اور ان کے اہلِ خانہ کے علاوہ تھائی لینڈ میں کام کرنے کا اجازت نامہ رکھنے والوں کے سوا ہر ایک کے لیے تمام سرحدی گزرگاہوں کی بندش شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت
تھائی لینڈ میں اب تک رپورٹ ہونے والے کووڈ-19 کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار 45 ہے۔
اسپین میں پابندیوں میں توسیع
دوسری جانب اٹلی کے بعد سب سے متاثر ہونے والے ملک اسپین میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔
ہلاکتوں میں مسلسل اضافے کے پیش نظر ہسپانوی پارلیمنٹ نے حکومت کو عوام کو گھروں میں رکھنے کے اقدامات سخت کرنے اور کاروبار 11 اپریل تک بند رکھنے کی اجازت دے دی۔