• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کورونا وائرس: مزید 7 افراد کا انتقال، ملک میں مجموعی اموات 24 ہوگئیں

کورونا وائرس سے متاثرہ افراد تیزی سے بڑھ رہے ہیں — فائل فوٹو: رائٹرز
کورونا وائرس سے متاثرہ افراد تیزی سے بڑھ رہے ہیں — فائل فوٹو: رائٹرز

دنیا بھر میں ہزاروں اموات کا سبب بننے والے نوول کورونا وائرس سے پاکستان میں بھی اموات اور نئے کیسز آنے کا سلسلہ نہ رک سکا اور ملک میں متاثرین کی تعداد 1700 سے تجاوز کرگئی جبکہ آج ایک روز میں سے زیادہ 7 اموات کے بعد اب تک 24 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے پیر کی صبح مزید 2 اموات کی تصدیق کی، بعد ازاں ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے مزید ایک مریض کے جاں بحق ہونے کا بتایا جس کے بعد پنجاب میں اموات کی سرکاری سطح پر تعداد 9 بتائی گئی ہے۔

علاوہ ازیں خیبرپختونخوا میں 6، سندھ میں 6، گلگت بلتستان میں 2 اور بلوچستان میں ایک فرد اس مہلک وائرس سے انتقال کرچکے ہیں۔

اگر مجموعی طور پر ملک میں کیسز کو دیکھیں تو پنجاب سب سے آگے ہے اور وہاں 638 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ اس کے بعد سندھ ہے جہاں متاثرین کی تعداد 566 ہے۔

اسی طرح خیبرپختونخوا میں 221، بلوچستان میں 152، گلگت بلتستان میں 128، اسلام آباد میں 51 اور آزاد کشمیر میں 6 افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

تاہم جہاں اس وائرس سے اتنے افراد متاثر ہوئے وہیں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 57 مریض ایسے تھے جو صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔

اگر پیر (30 مارچ) کے اب تک کے اعداد و شمار تو ملک میں متاثرین کی تعداد 1775 تک پہنچ چکی ہے۔

سندھ

سندھ میں آج بھی مزید 3 اموات سامنے آگئی، جس کے بعد صوبے میں اب تک انتقال کرنے والوں کی افراد 6 ہوگئی۔

محکمہ صحت سندھ کی جانب سے بذریعہ ٹوئٹ بتایا گیا کہ آج صبح کراچی میں کورونا وائرس سے 2 افراد کی موت ہوگئی۔

دونوں افراد کی تفصیل بتاتے ہوئے محکمہ صحت نے کہا کہ 66 سالہ اور 52 سالہ شخص گردوں اور سانس کی بیماری کا شکار تھے اور انہیں رائیونڈ اجتماع کے ذریعے کووڈ 19 ہوا۔

محکمہ صحت نے بتایا کہ ان دو اموات سے سندھ میں مجموعی اموات کی تعداد 5 ہوگئی۔

بعد ازاں محکمہ صحت کی جانب سے سندھ میں مزید 6 کیسز کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی مجموعی تعداد 508 تک جا پہنچی۔

محکمہ صحت کے مطابق کراچی میں مقامی سطح پر منتقلی کے 6 نئے کیس سامنے آئے اور اس طرح صوبائی دارالحکومت میں متاثرین 228 تک پہنچ گئے جبکہ 7 کیسز حیدرآباد اور ایک دادو میں ریکارڈ ہوا۔

مزید یہ بھی بتایا گیا کہ اب تک افراد اس وائرس سے وفات پائے جبکہ 217 زیر علاج ہیں اور 14 صحتیاب ہوچکے ہیں۔

محکمہ صحت کے مطابق ان کراچی، حیدرآباد اور دادو میں ان 236 کیسز میں سے 177 مقامی سطح پر منتقلی کے ہیں۔

اپنے بیان میں صوبائی محکمہ صحت نے بتایا کہ ایران سے سکھر آنے والے 265 اور لاڑکانہ آنے والے افراد میں سے 7 میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے۔

چند گھنٹے بعد محکمہ صحت کی جانب سے مزید 27 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی گئی۔

بیان میں کہا گیا کہ ان کیسز میں سے کراچی کے 21، حیدر آباد کے 5 اور جیکب آباد کا ایک کیس شامل ہے جبکہ تمام مقامی طور پر منتقل ہوئے۔

یوں کراچی میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 249 اور حیدر آباد میں 12 ہوگئی ہے۔

مزید چند گھنٹے گزرنے کے بعد صوبے میں 31 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں مجموعی تعداد 566 ہوگئی۔

آج سامنے آنے والے کیسز میں کراچی میں 27 مقامی منتقلی کے، حیدر آباد میں تبلیغی جماعت میں 36 مقامی منتقلی کے اور جیکب آباد میں ایک مقامی منتقلی کا کیس شامل ہے۔

مزید براں سندھ میں 63 سالہ خاتون کورونا وائرس سے جاں بحق ہوئیں جس کے بعد صوبے میں وبا سے اموات کی تعداد 6 ہوگئی۔

وزیر صحت سندھ کے مطابق خاتون کراچی کی رہائشی تھیں اور ان میں دو روز قبل وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ خاتون 10 روز قبل سعودی عرب سے آئی تھیں اور انہیں سانس کی بھی بیامری تھی۔

دوسری جانب وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بیان میں کہا کہ سکھر قرنطینہ میں رکھے گئے کورونا کے متاثرہ 23 افراد صحتیاب ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ ان 23 افراد کے دو بار ٹیسٹ کیے گئے جن کے نتائج منفی آنے پر انہیں گھر روانہ کردیا گیا، جبکہ سکھر قرنطینہ میں اب 224 کورونا متاثرین زیر اعلاج ہیں۔

ان کا کہنا تھا سندھ میں کورونا وائرس سے متاثر ہو کر صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 41 ہوگئی ہے۔

پنجاب

راولپنڈی میں مزید 3 افراد کا کورونا وائرس سے انتقال ہوگیا۔

ڈپٹی کمشنر راولپنڈی انوار الحق نے 2 افراد کی موت کی تصدیق کی اور بتایا کہ ایک مریض کی عمر 63 سال تھی جبکہ دوسری خاتون مریضہ 55 سال کی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ 63 سالہ شخص کی برطانیہ کی سفری تفصیلات تھیں اور وہ گزشتہ 2 ہفتوں سے سرکاری ہسپتال کے آئیسولیشن وارڈ میں زیر علاج تھا۔

مزید برآں ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ 55 سالہ خاتون ٹیکسلا میں زیر علاج تھیں اور ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔

انوار الحق کے مطابق خاتون ذیابیطس کی مریضہ بھی تھیں۔

بعد ازاں ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے مزید ایک مریض کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ لاہور کے میو ہسپتال میں 42 سالہ شخص زندگی کی بازی ہار گیا۔

دوسری جانب صوبائی محکمہ صحت نے بتایا کہ صوبے میں مزید 45 کیسز سامنے آنے سے یہاں متاثرین کی تعداد 638 ہوگئی۔

محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان قیصر آصف نے بتایا کہ اب تک صوبے میں اموات کی تعداد 6 ہے جبکہ 5 افراد صحتیاب ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ڈی جی خان سے207 زائرین، ملتان سے 80 زائرین، رائے ونڈ قرنطینہ میں 27 اور فیصل آباد قرنطینہ مرکز میں 4 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

ترجمان کے مطابق لاہور میں 126، گجرات میں 62، گوجرانوالہ میں 11، جہلم میں 28 اور راولپنڈی میں 40 مریضوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ ملتان میں 2، فیصل آباد میں 9، منڈی بہاالدین میں 4، نارووال میں ایک، رحیم یار خان 2، وہاڑی 2 اور سرگودھا میں 2 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔

علاہ ازیں ترجمان نے بتایا کہ مزید کیسز کا تعلق پنجاب کے دیگر علاقوں سے ہے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ تمام متاثرہ افراد کو آئیسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے۔

بعد ازاں صوبے میں مزید 13 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی جس کے بعد کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 651 ہوگئی۔

اسلام آباد

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس کے مزید 8 کیسز سامنے آئے۔

ان نئے 8 کیسز کے بعد اسلام آباد میں متاثرین کی مجموعی تعداد 51 تک پہنچ گئی۔

خیبر پختونخوا

خیبر پختونخوا میں بھی مزید ایک مریض کورونا وائرس میں مبتلا ہوکر جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔

محکمہ صحت کے بیان میں کہا گیا کہ ڈیرہ اسمٰعیل خان میں 24 مارچ کو کورونا وائرس کے مشتبہ مریض کی موت واقع ہوئی جس کی رپورٹ آنے میں تاخیر ہوئی اور آج رپورٹ مثبت آگئی ہے۔

دوسری جانب محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے پیر کے روز 29 نئے کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں مجموعی تعداد 221 ہوگئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ نئے کیسز میں سے 16 پشاور، لوئر دیر میں 3 جبکہ باجوڑ بنوں، ڈیرہ اسمٰعیل خان، مانسہر اور مردان میں ایک، ایک کیس سامنے آیا۔

اس کے علاوہ ان میں تفتان سے آنے والے 5 زائرین کے کیسز بھی شامل ہیں۔

بلوچستان

میڈیا کوآرڈینیٹر صوبائی ہیلتھ ڈائریکٹریٹ کورونا وائرس سیل بلوچستان کے ترجمان نے کہا کہ کورونا وائرس کے 11 نئے مریض سامنے آگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس اضافے کے بعد صوبے میں کورونا و ائرس کے مثبت نتائج کے مریضوں کی کُل تعداد 152 تک جاپہنچی ہے، جبکہ اب بھی ایک ہزار 771 مشتبہ مریض موجود ہیں۔

گلگت بلتستان

ادھر گلگت بلتستان میں بھی کورونا وائرس کے متاثرین کے سامنے آنے کا سلسلہ نہ رک سکا اور مزید 12 کیسز رپورٹ کیے گیے۔

گلگت بلتستان میں سامنے آنے والے ان 12 کیسز کے بعد علاقے میں متاثرین 116 سے بڑھ کر 128 ہوگئے۔

پاکستان میں اب تک ہونے والی اموات

پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔

18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔

بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ ، بلوچستان میں نماز کے اجتماعات پر پابندی

20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی۔

22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔

اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔

جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔

پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔

علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں۔

26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں۔

27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی۔

اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں۔

28 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔

29 مارچ کو ملک میں سب سے زیادہ 5 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، وزیرصحت سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 افراد کے انتقال کی تصدیق کی، دوسری طرف خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ شخص کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا۔

علاوہ ازیں پنجاب میں بھی ایک اور موت ہوئی جو اس روز کی چوتھی جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی چھٹی ہلاکت تھی، بعد ازاں گلگت بلتستان سے بھی ایک اور فرد کی موت کی تصدیق ہوئی جو اس روز کی پانچویں موت تھی، اس بارے میں بتای گیا کہ ایک میڈیکل اسٹافر کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگیا۔

30 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس سے مزید 7 افراد انتقال کرگئے اور مجموعی اموات کی تعداد 24 تک پہنچ گئی۔

پاکستان میں کورونا کیسز پر ایک نظر

پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔

  • 26 فروری کو ہی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مجموعی طور پر 2 کیسز کی تصدیق کی۔

  • 29 فروری کو ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مزید 2 کیسز کی تصدیق کی، جس سے اس وقت تعداد 4 ہوگئی تھی، 3 مارچ کو معاون خصوصی نے کورونا کے پانچویں کیس کی تصدیق کی۔

  • 6 مارچ کو کراچی میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا، جس سے تعداد 6 ہوئی۔

  • 8 مارچ کو شہر قائد میں ہی ایک اور کورونا وائرس کا کیس سامنے آیا۔

  • 9 مارچ کو ملک میں ایک ہی وقت میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے 9 کیسز کی تصدیق کی گئی تھی۔

  • 10 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے 3 کیسز سامنے آئے تھے جن میں سے دو کا تعلق صوبہ سندھ اور ایک کا بلوچستان سے تھا، جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 19 جبکہ سندھ میں تعداد 15 ہوگئی تھی۔

بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی 'غلط فہمی' کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔

  • 11 مارچ کو اسکردو میں ایک 14 سالہ لڑکے میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد مجموعی تعداد 19 تک پہنچی تھی۔

  • 12 مارچ کو گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں ہی ایک اور کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد ملک میں کورونا کے کیسز کی تعداد 20 تک جاپہنچی تھی۔

  • 13 مارچ کو اسلام آباد سے کراچی آنے والے 52 سالہ شخص میں کورونا کی تصدیق کے بعد تعداد 21 ہوئی تھی، بعدازاں اسی روز ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران تفتان میں مزید 7 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 28 ہوگئی۔

  • 14 مارچ کو سندھ و بلوچستان میں 2، 2 نئے کیسز کے علاوہ اسلام آباد میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 33 ہوگئی۔

  • 15 مارچ کو اسلام آباد اور لاہور میں ایک ایک، کراچی میں 5، سکھر میں 13 کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک بھر میں مجموعی تعداد کیسز کی تعداد 53 ہوگئی تھی۔

  • 16 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اچانک بہت تیزی سے اضافہ ہوا تھا اور سندھ میں تعداد 35 سے بڑھ کر 150 جبکہ خیبرپختونخوا میں نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 184 تک جا پہنچی تھی۔

  • 17مارچ کو ملک کے چاروں صوبوں سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 237 تک پہنچ گئی تھی۔

  • 18 مارچ کو پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت خیبرپختونخوا میں سامنے آئی جبکہ کچھ ہی دیر بعد ہی عالمی وبا سے دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی، اس کے علاوہ اسی روز صوبے میں مزید 64 کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد 301 تک ہوگئی تھی۔

  • 19 مارچ کو بھی کورونا وائرس کے مزید کیسز آنے کا سلسلہ نہ رک سکا اور چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے مجموعی طور پر 152 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد اس روز تعداد 448 تک جاپہنچی۔

  • مارچ کی 20 تاریخ کو اس عالمی وبا سے کراچی میں پہلی ہلاکت سامنے آئی، جس کے بعد ملک میں مجموعی ہلاکتیں 3 ہوگئی جبکہ اسی روز نئے مریضوں کے سامنے آنے سے متاثرین کی تعداد 495 تک ہوگئی۔

  • 21 مارچ کو پاکستان میں تصدیق ہونے والے کورونا وائرس کے کیسز میں صوبہ سندھ سے 39، پنجاب سے 56، بلوچستان سے 12، خیبرپختونخوا سے 8 جبکہ گلگت بلستان سے 34 نئے کیسز شامل تھے، جس کے بعد ملک میں متاثرہ افراد کی تعداد 600 سے تجاوز کر گئی تھی۔

  • 22 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز میں اضافے کے ساتھ مجموعی تعداد 799 تک پہنچ چکی تھی، جس میں پنجاب میں مزید 73، سندھ میں مزید 60، بلوچستان میں 4 کیسز جبکہ گلگت بلتستان میں مزید 16 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، اس کے ساتھ گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ ایک ڈاکٹر جبکہ خیبرپختونخوا میں ایک وائرس سے متاثرہ خاتون کی موت کے بعد مجموعی اموات 5 ہوگئی تھیں، سندھ میں ایک شخص کے صحتیاب ہونے کی اطلاع بھی سامنے آئی تھی۔

  • 23 مارچ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے اور بلوچستان سے پہلی ہلاکت بھی سامنے آئی اسی روز ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کی منظوری بھی دی گئی، تاہم اگر اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو اس روز یہ تعداد 878 تک پہنچ گئی تھی۔

  • مارچ کی 24 تاریخ کو پنجاب میں پہلی ہلاکت سامنے آئی جو ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والا کیس تھا، اس کے علاوہ مختلف صوبوں اور علاقوں میں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد اس روز تک متاثرین 990 ہوگئے تھے۔

  • 25 مارچ کو پاکستان میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ اس روز بھی ملک میں ایک اور موت سامنے آئی جس کے بعد ملک میں اموات 8 ہوگئیں۔

  • 26 مارچ کو ملک میں کورونا کیسز کو ایک ماہ کا عرصہ مکمل ہوا اور اس روز پورے ملک میں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد 1193 تک پہنچی جبکہ اس روز بھی ایک اور فرد انتقال کرگیا۔

  • 27 مارچ ملک کو کورونا وائرس سے پنجاب میں 2 اموات سامنے آئیں جبکہ اس روز پنجاب میں مزید نئے کیسز آنے سے وہ سب سے زیادہ متاثر صوبہ بن گیا، علاوہ ازیں ملک کی مجموعی تعداد 1363 تک پہنچ گئی

  • 28 مارچ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے اور تعداد 1500 تک پہنچ گئی جبکہ خیبرپختونخوا میں ایک موت کی بھی تصدیق کی گئی۔

  • پاکستان میں 29 مارچ کورونا وائرس سے اموات کے حوالے سے سب سے برا ثابت ہوا اور ایک روز میں 5 اموات سامنے آئیں جبکہ متاثرین کی تعداد بھی 1593 تک پہنچ گئی۔

کورونا وائرس سے متعلق اپ ڈیٹ کے لیے یہاں کلک کریں اور تفصیلی خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

تبصرے (1) بند ہیں

ذاکراللہ Mar 31, 2020 09:08am
اگر ساتھ میں کل اور اج میں فرق بھی منشن کریں تو اسانی ہوگی کہ کہاں کتنا اضافہ ہوا۔ باقی معلومات بہت اعلی ہے شکریہ

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024