• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

دنیا کا واحد ملک جہاں کورونا وائرس کے تمام مریض صحتیاب ہوگئے

شائع April 12, 2020
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

دنیا کا واحد ملک جس نے نئے نوول کورونا وائرس کی وبا پر مکمل طور پر قابو پالیا اور اب وہاں کوئی بھی اس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کا شکار نہیں رہا۔

جی ہاں گرین لینڈ اس وقت دنیا کا پہلا اور واحد ملک ہے جہاں اس وائرس کے مریض سامنے آئے مگر تمام 11 مریض اب صحتیاب ہوچکے ہیں۔

گرین لینڈ کے نیشنل میڈیکل آفس کے مطابق 57 ہزار آبادی والے اس ملک میں 844 ٹیسٹوں میں 11 افراد میں کووڈ 19 کی تصدیق ہوئی تھی۔

گرین لینڈ کے تمام کیسز دارالحکومت نوک میں سامنے آئے تھے جس کی آبادی 18 ہزار سے زائد ہے۔

ای یو آبزرور کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 11 کیسز کی تشخیص کے بعد گرین لینڈ میں سخت لاک ڈائون کا نفاذ ہوا تھا۔

گرین لینڈ کی جانب سے تمام سرحدوں کو بھی بند کردیا گیا ہے اور سخت اقدامات کیے ہیں تاکہ دوبارہ یہ وائرس سر نہ اٹھاسکے۔

اس مقصد کے لیے سرحدوں کو بند کردیا گیا ہے، ہوائی سفر، بحری جہاز یا کسی بھی ذریعے سے اب گرین لینڈ کا سفر نہیں کیا جاسکتا اور خصوصی اجازت کے بغٖیر کسی کو ملک سے باہر یا اندر آنے کی اجازت نہیں۔

رپورٹ کے مطابق گرین لینڈ میں 18 ویں اور 19 ویں صدی میں جان لیوا وبائی امراض پھوٹ پڑے تھے اور کورونا وائرس بھی بڑے پیمانے پر پھیلنے کا ڈر تھا۔

درحقیقت کیسز نہ ہونے کے باوجود گرین لینڈ میں سخت اقدامات کو برقرار رکھا گیا ہے اور ملک کے سابق وزیر صحت اووی روزینگ اولس نے بتایا کہ یہ لاک ڈائون ایک سال تک برقرار رہ سکتا ہے کیونکہ گرین لینڈ کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ وہ زیادہ بیمار افراد کو سنبھال سکے۔

ان کا کہنا تھا 'نظام تنفس کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ہماری صلاحیت محدود ہے، اگر نظام پر بوجھ بہت زیادہ بڑھ گیا تو بیشتر افراد ہلاک ہوجائیں گے، تو وائرس کو پھیلنے کا موقع دینے کی بجائے اس کی روک تھام اس وقت تک کرنا بہتر ہے جب تک ویکسین دستیاب نہیں ہوجاتی، میرا ماننا ہے کہ ہمیں طویل عرصے تک دیگر افراد سے بہت کم تعلق رکھنا ہوگا، کم از کم مزید 12 ماہ کے لیے'۔

گرین لینڈ کے واحد بڑے ہسپتال کوئین انگریڈ ہاسپٹل کے ڈاکٹر جیرٹ مولوڈ نے کہا کہ انہیں کوئی اندازہ نہیں کہ اگر ویکسین کی دستیابی سے پہلے لاک ڈائون ختم کردیا جائے گا تو کتنے افراد کو طبی امداد کی ضرورت پڑے گی۔

انہوں نے کہا 'ہماری حکمت عملی یہ ہے کہ صحت کے نظام کو بوجھ سے بچایا جائے، ہمارے پاس ملک کو آئسولیٹ کرنے کے زیادہ آپشنز ہیں، اگر ہم نے درست طریقے سے کام کیا، ہم ایک اور وبا کو کنٹرول کرلیں گے اور یہ کوئی دنیا کا ختتام نہیں'۔

تبصرے (1) بند ہیں

Dr mohsin kazmi Apr 13, 2020 10:54am
سلام آپ نے “ کہیں “ استعمال کیا ہے- ایک معنی تو جگہ وغیرہ سے متعلق ہیں مثلاً ”کہیں بھی رکھ دو “ دوسرے گفتگو سے متعلق ہیں مثلاً “ آپ کہیں ہم نہ مانیں ایسی تو کوئ بات نہیں “ سوال یہ ہے کہ کیا دونوں کا املا ایک ہی ہے؟

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024