• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پاکستان میں کورونا وائرس کی ویکسین تیار نہیں ہو رہی، ڈاکٹر ظفر مرزا

شائع April 25, 2020
—فائل فوٹو: ڈان نیوز
—فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اس تاثر کو رد کردیا کہ پاکستان میں وائرس کی ویکسین تیار ہورہی ہے اور آئندہ چند ماہ میں علاج کے لیے موجود ہوگی۔

اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ ویکیسن کی تیاری کے لیے دنیا بھر میں بہت کام ہورہا ہے لیکن پاکستان میں ویکسین بنانے کے حوالے سے کوئی کام نہیں ہورہا۔

مزیدپڑھیں: کس قسم کی ٹیم کورونا پر کام کررہی ہے، اعلیٰ حکومتی عہدیداران پر سنجیدہ الزامات ہیں، سپریم کورٹ

ڈاکٹر ظفر مراز نے وضاحت کی کہ چین کی ایک کمپنی نے ویکسین کی ٹیسٹنگ و ٹرائل کے لیے پاکستان سے رابطہ کیا ہے جبکہ ہم نے ان سے مذکورہ ٹرائل کا حصہ بننے کے لیے قواعد دستاویزات کی شکل میں طلب کی ہیں۔

انہوں نے اس تاثر کو رد کیا کہ پاکستان میں اگلے چند ماہ میں ویکسین مل جائے گی۔

علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ جاپان میں انٹی وائرل دوائی پر بھی کام ہورہا ہے اور جاپان کے قونصل خانہ نے بھی ٹرائل کے لیے پاکستان سے رابطہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جاپان سے مزید تفصیلات طلب کی ہیں جس کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائےگا۔

‘لوگوں نے پہلے روزے میں احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کیں‘

ڈاکٹر ظفر مرزا نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ پہلے روزے میں لوگوں نے وائرس کے عدم پھیلاؤ سے متعلق مخصوص احتیاط کو نہیں اپنایا۔

اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ ہماری ڈاکٹر برادری مختلف شہروں میں پریس کانفرنس میں وائرس کا پھیلاؤ بننے والے اعمال پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹر ظفر مرزا نے سوشل میڈیا پر عدلیہ مخالف مہم کی مذمت کردی

انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز نے نیک نیتی کے ساتھ اپنے خدشات کا اظہار کیا کیونکہ وہ وائرس سے متعلق حقائق اور شعبہ صحت کی مجموعی مگر محدود استعداد کار سے بھی واقف ہیں۔

ڈاکٹر ظفر مراز نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ رمضان المبارک میں رش والی جگہ سے گریز کریں۔

یاران وطن پورٹل

ڈاکٹر مظفر مرزا نے بتایا کہ گزشتہ روز حکومت کی جانب سے ایک انفارمیشن ٹیکنالوجی پلٹ فارم ’یاران وطن‘ متعارف کرایا گیا جس کے تحت بیرون ملک پاکستانی ڈاکٹرز اور ہیلتھ پروفینشل خود کو رجسٹرڈ کرا کر حکومت کی کوشوں میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹ کے ذریعے بھی بیرون ملک مقیم پاکستانی ڈاکٹروں کو یاران وطن کے استعمال پر زور دیا۔

مزیدپڑھیں: وزیراعظم کی ’غیر ذمہ دارانہ‘ رویے پر ڈاکٹر ظفر مرزا کی سرزنش

علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ حکومت نے ٹیلی ہیلتھ نامی ایک ویب سائٹ کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت اندورن یا بیرون ملک ڈاکٹر ٹیلی میڈیسن کے ذریعے مشورہ دے سکیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں ویب سائٹ پر رجسٹریشن کا مراحلہ ہے۔

معاون خصوصی نےبتایا کہ جو ڈاکٹر یا پیرا میڈیکل اسٹاف کورونا وائرس کے خلاف اپنی خدمات پیش کرنا چاہتے ہیں تو ٹیلی ہیلتھ پر رابطہ کرسکتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024