• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

سندھ میں چار دن کاروبار کھولنے کی اجازت، تین دن مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان

شائع May 10, 2020 اپ ڈیٹ May 11, 2020
سندھ میں جمعہ، ہفتہ اور اتوار مکمل لاک ڈاؤن ہو گا— فائل فوٹو: اے پی پی
سندھ میں جمعہ، ہفتہ اور اتوار مکمل لاک ڈاؤن ہو گا— فائل فوٹو: اے پی پی

حکومت سندھ نے صوبے میں سخت حفاظتی اقدامات کے ساتھ کاروبار کھولنے کی اجازت دیتے ہوئے ہفتے کے 3دن 100 فیصد لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان کردیا۔

سندھ حکومت اور کاروباری برادری میں کاروبار کھولنے سے اتفاق کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے کل (11 مئی) سے صبح 6 سے شام 5 بجے تک دکانیں کھولنے کا اعلان کیا تھا اور اب اس سلسلے میں حکومت سندھ کا باقاعدہ اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ایس او پیز پر اتفاق، سندھ میں کل سے صبح 6 سے شام 5 تک دکانیں کھولنے کی اجازت

اعلامیے میں بتایا گیا کہ 7مئی کو قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کورونا وائرس سے مرض کے پھیلاؤ اور لاک ڈاؤن کے معاشی اثرات سمیت مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔

اس سلسلے میں بتایا گیا کہ مذکورہ اجلاس میں تمام صوبوں اور فیڈریشنز نے وفاق کے ساتھ مشاورت کے بعد کچھ مخصوص کاروبار کو ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی شرط کے ساتھ کھولنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا اور اسی تناظر میں سندھ حکومت نے بھی چند کاروبار کو کھولنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

سندھ حکومت نے واضح کیا کہ تعمیراتی صنعت اور اس سے منسلک مینوفیکچرنگ کی صنعت کو ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی شرط کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے اور اس سلسلے میں جن کاروبار کو کھولنے کی اجازت دی گئی ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔

  • پائپ ملز (پی وی سی اور اسٹیل)
  • الیکٹرک کیبل اور سوئچ گیئر مینوفیکچرنگ
  • اسٹیل/ ایلمونیم مینوفیکچرنگ بشمول ری رولنگ ملز
  • سیرامک مینوفیکچرنگ
  • رنگ کی فیکٹریاں
  • بڑھئی/ فرنیچر کی دکانیں
  • ریئل اسٹیٹ
  • تعمیرات کی مینوفیکچرنگ سے منسلک دکانیں

اس کے علاوہ رہائشی علاقوں میں قائم دکانوں کو کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے البتہ شاپنگ مالز اور پلازہ میں موجود کسی بھی دکان کو کھولنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ ان دکانوں کو پیر سے جمعرات کو صبح 8 بجے سے شام 4 بجے تک کھولنے کی اجازت ہو گی البتہ چند کاروبار بدستور بند رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 'لاک ڈاؤن سے متعلق وفاق کے ساتھ چلیں گے، پیر سے فجر سے شام 5 تک دکانیں کھلیں گی'

جن کاروبار کو بند رکھنے کا کہا گیا ہے ان میں نائی کی دکان، بیوٹی پارلر، گیم سینٹرز، ڈبو کیرم، اسنوکر کی دکانیں، جم، کیفے، ریسٹورنٹ میں بیٹھ کر کھانے جبکہ پارکس اور سوشل کلب بھی شامل ہیں۔

حکومت سندھ نے واضح کیا کہ ہفتے کے تین دن جمعہ، ہفتہ اور اتوار 100 فیصد لاک ڈاؤن ہو گا اور ان تین دنوں کو 'محفوظ دن' تصور کیا جائے گا۔

ان تین دنوں کے دوران صرف میڈیکل اسٹورز، فلاحی تنظیموں، کوریئر سروس، دودھ دہی کی دکانوں، اخبار فروشوں، طبی عملے کو کام کی اجازت ہو گی۔

مذکورہ تین دنوں کے دوران صبح 8 بجے سے شام پانچ بجے تک گراسری اسٹورز، جنرل اسٹورز، بیکری، گوشت، پھل اور سبزی کی دکانوں سمیت چند اہم اشیا کی دکانوں کو استثنیٰ حاصل ہو گا۔

مزید پڑھیں: ملک میں کورونا متاثرین کی تعداد 30 ہزار 416، اموات 661 ہوگئیں

اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ جن علاقوں کو محکمہ صحت، کمشنر یا متعلقہ حکام کی جانب سے خطرناک قرار دیا گیا ہے وہاں سخت لاک ڈاؤن اور پابندیوں کا سلسلہ برقرار رہے گا اور غیر ضروری اشیا کی حامل دکانوں کو کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اس سلسلے میں عوام سے درخواست کی گئی کہ وہ وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں اور سماجی فاصلوں سمیت دیگر احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔

اس حوالے سے واضح کیا گیا کہ حکومت سندھ بیماری کے پھیلاؤ کا جائزہ لیتی رہے گی اور اگر کورونا وائرس ہسپتالوں میں درکار سہولیات سے زیادہ تیزی سے پھیلا تو لاک ڈاؤن میں نرمی کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔

حکومت سندھ نے کہا کہ اگر وائرس تیزی سے پھیلا تو لاک ڈاؤن دوبارہ نافذ کردیا جائے گا جبکہ کیسز کی تعداد میں کمی ہوئی تو لاک ڈاؤن میں مزید نرمی بھی کی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اندرون ملک پروازوں پر پابندی میں 13 مئی تک توسیع

حکومت نے کہا کہ اگر کسی بھی فرد یا ادارے نے ان حکومتی ہدایات کی خلاف ورزی کی تو اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

مذکورہ اعلامیے کا اطلاق فوری طور ہو گا اور یہ 31 مئی 2020 تک نافذ العمل رہے گا۔

حکومت سندھ کے مطابق درج ذیل کاروبار کو پیر سے کھولنے کی اجازت ہو گی اور یہ ہفتے کے چار دن پیر سے جمعرات تک صبح 8 بجے سے شام 4 بجے تک کام کر سکیں گے۔

  • تعمیراتی سرگرمیاں اور اس سے منسلک مینوفیکچرنگ کی صنعت
  • کمیونٹی مارکیٹس
  • ریٹیل آؤٹ لیٹ
  • دیہی علاقوں کی دکانیں
  • رہائشی علاقوں میں موجود دکانیں

حکومت سندھ کی جانب سے جاری اعلامیے میں یہ واضح کیا گیا کہ درج ذیل کاروبار اور ادارے بدستور بند رہیں گے۔

  • شاپنگ مال، پلازہ اور دیگر شعبے جنہیں 9 مئی کے بعد دوبارہ کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
  • تمام تعلیمی ادارے
  • ریسٹورنٹس، شادی ہال، ہوٹل اور سینما
  • عوامی اجتماع، جلسے جلوسوں، ہر طرح کے اجتماعات، کھیلوں کی سرگرمیاں اور کنسرٹس کے انعقاد پر پابندی ہو گی۔
  • پبلک ٹرانسپورٹ
  • نائی کی دکان، بیوٹی پارلر، اسپاز، گیم سینٹرز، جم، کیفیز، سماجی کلب اور پارک بند رہیں گے۔

واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں شہر کے مختلف تاجر نمائندوں سراج قاسم تیلی، عتیق میر اور دیگر تاجروں نے وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کی تھی جس میں کراچی میں کاروبار کھولنے کے حوالے سے مختلف امور پر بات کی گئی۔

مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ ہماری پہلی ترجیح لوگوں کی صحت ہے لیکن یہ بھی معلوم ہے کہ اس سے لوگوں کے کاروبار متاثر ہوئے ہیں اور اب ہم نے آگے بڑھنا ہے اور اس وبا کے ساتھ رہنے کا طریقہ ڈھونڈنا ہے۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی کے دو اراکین اور متعدد ملازمین کورونا وائرس کا شکار

انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے وفاقی حکومت سے بات کی اور بتایا کہ کاروباری طبقہ شدید مشکلات سے دوچار ہے، لہٰذا دکانیں کھولنے کے لیے طریقہ کار ڈھونڈنا پڑے گا۔

تاجر برادری نے صوبے میں کاروبار کھولنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں ایس او پیز کے حساب سے چلنا ہوگا، سماجی فاصلہ رکھنا ہوگا اور اگر یہ نہیں کیا تو پھر دکانیں سیل ہوں گی اور ہم ذمہ دار نہیں ہوں گے۔

کراچی ڈيلر ايسوسی ايشن کے صدر محمد رضوان نے کہا کہ عوام، تاجروں اور حکومت کا فرض ہے کہ وہ ساتھ مل کر اس مسئلے کو حل کریں اور کورونا کو شسکت دے سکیں۔

واضح رہے کہ صوبے میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر سندھ حکومت نے 23 مارچ کی رات 12 بجے سے 15 روز کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔

ابتدائی طور ہر صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک کاروبار کی اجازت دی گئی تھی لیکن بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر صرف شام پانچ بجے تک کاروبار کھولنے کا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جبکہ بعدازاں لاک ڈاؤن میں بھی 14 اپریل تک توسیع کردی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: 'ارطغرل غازی پر پاکستان میں جو ردعمل ملا بیان نہیں کرسکتا'

حکومت نے 15اپریل کو ایک مرتبہ پھر لاک ڈاؤن میں توسیع کا فیصلہ کیا تھا لیکن تاجروں کی جانب سے بڑھتے ہوئے دباؤ کے پیش نظر کچھ کاروبار کھولنے کی اجازت دی گئی تھی تاکہ تاجروں کی مشکلات کا کسی حد تک ازالہ کیا جا سکے۔

اس سلسلے میں اشیائے خوردونوش، زراعت، صحت، توانائی، فلاحی تنظیموں، بینک، میڈیا سمیت چند دیگر شعبوں کو جزوی طور پر کھولنے کی جازت دی گئی تھی۔

بعدازاں ملک بھر میں وائرس کے پھیلاؤ اور کیسز کی بڑھتی ہوئی شرح کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن میں 9مئی تک توسیع کردی تھی تاہم اب اس میں قدرے نرمی کرتے ہوئے 11مئی سے تاجروں کو کاروبار کی اجازت دے دی گئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024