• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

بلوچستان میں میڈیا سے وابستہ 2 درجن سے زائد افراد کورونا وائرس کا شکار

شائع May 11, 2020
کوئٹہ پریس کلب میں 50 صحافیوں اور میڈیا ورکرز کا ٹیسٹ کیا گیا تھا—فائل فوٹو:اے ایف پی
کوئٹہ پریس کلب میں 50 صحافیوں اور میڈیا ورکرز کا ٹیسٹ کیا گیا تھا—فائل فوٹو:اے ایف پی

صوبہ بلوچستانن کے دارالحکومت کوئٹہ میں دو درجن سے زائد صحافی اور میڈیا ورکرز کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں جبکہ 72 ڈاکٹرز اور 40 پیرامیڈکس کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انہیں ہسپتالوں اور ان کے گھروں میں قرنطینہ کردیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صحت حکام نے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ صوبے میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔

سرکاری رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز بلوچستان میں 82 کیسز کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعدا 2 ہزار 17 ہوگئی تھی۔

اس حوالے سے صوبائی محکمہ صحت کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ نے کہا کہ کورونا وائرس کے 2 مریضوں کے انتقال کے بعد بلوچستان میں اموات کی مجموعی تعداد 24 ہوگئی۔

مزید پڑھیں: 'پاکستان بھر میں کورونا سے 38 صحافی متاثر، 2 جاں بحق'

انہوں نے کہا کہ 86 فیصد افراد مقامی سطح پر کورونا وائرس کا شکار ہوئے جبکہ ان افراد نے بیرون ملک سفر نہیں کیا تھا۔

وائرس سے متاثر ہونے والے میڈیا سے وابستہ افراد میں سینئر صحافی، بیورو چیفس، نجی ٹی وی چینلز کے کیمرامین اور میڈیا دفاتر کے مختلف حصوں میں فرائض انجام دینے والے ورکرز شامل ہیں۔

صحت حکام نے کہا کہ کوئٹہ پریس کلب میں 50 صحافیوں اور میڈیا ورکرز کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ کیا گیا تھا جن میں سے 27 کے ٹیسٹ مثبت آئے۔

عملے کے کچھ ارکان کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد 2 نجی چینلز کے بیورو دفاتر کو سیل بھی کردیا گیا۔

کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے سینئر صحافیوں میں ہم ٹی وی کے بیورو چیف اور بلوچستان یونین آف جرنلسٹس( بی یو جے) کے صدر ایوب ترین، دنیا ٹی وی کے بیورو چیف عرفان سعید، ایک خاتون رپورٹر اور دنیا ٹی وی کے عملے کے دیگر افراد شامل ہیں۔

علاوہ ازیں جیو ٹی وی کے ایک سینئر رپورٹر اور انجینئر کا بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آیا جبکہ نیو ٹی وی اور جی این این کے رپورٹرز، ڈرائیورز اور عملے کے دیگر افراد کو کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد آئسولیشن سینٹرز منتقل کردیا گیا۔

محکمہ صحت کے کچھ عہدیداروں کے مطابق میڈیا سے وابستہ کچھ افراد کے ٹیسٹ کے نتائج آنا باقی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کے باعث سینئر صحافی ظفر رشید بھٹی کا انتقال

خیال رہے کہ 3 مئی تک پاکستان بھر میں کم از کم 38 صحافیوں میں کورونا کی تصدیق ہوچکی تھی جب کہ 2 صحافی اس کے باعث زندگی کی بازی بھی ہار چکے تھے۔

اب تک پاکستان میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 30 ہزار 466 ہوگئی ہے جبکہ 662 افراد وائرس سے لقمہ اجل بنے ہیں۔

پاکستان میں سب سے زیادہ مریض سندھ، دوسرے نمبر پر پنجاب میں ہیں، مریضوں کے حوالے سے تیسرے نمبر پر خیبرپختونخوا ہے جبکہ چوتھے نمبر پر بلوچستان ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد مریضوں کے حوالے سے گلگت بلستان سے بھی آگے ہے جبکہ سب سے کم مریض آزاد کشمیر میں ہیں۔

دوسری جانب ماہرین اور ڈاکٹرز کی تنبیہ کے باوجود بلوچستان حکومت نے آج(پیر) سے لاک ڈاؤن میں نرمی اور تاجروں کو دکانیں، شاپنگ مالز، کپڑے کی دکانیں، درزیوں اور دیگر کاروبار کھولنے کی اجازت دینےکا اعلان کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024