بے نظیر بھٹو کا کردار ادا کرنا اعزاز کی بات ہوگی، مہوش حیات
ستارہ امتیاز جیتنے والی مقبول اداکارہ مہوش حیات نے جون 2018 میں انکشاف کیا تھا کہ وہ پاکستان کی سابق اور اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی زندگی پر بننے والی فلم میں اداکاری کرتی دکھائی دیں گی۔
اداکارہ نے فلم کے حوالے سے زیادہ ؤضاحت کرنے سے گریز کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ فلم میں پہلی بار سیاستدان خاتون کے روپ میں دکھائی دیں گی اور انہیں ایک بہادر خاتون کا کردار نبھانے پر فخر ہے۔
اور اب انہوں نے مذکورہ فلم کے حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے بے نظیر بھٹو کو اپنی آئیڈیل ہیروئن قرار دیا ہے۔
مہوش حیات نے شوبز ویب سائٹ دیسی بلٹز کو دیے گئے انٹرویو میں بے نظیر بھٹو کی زندگی کی بنائی جانے والی فلم پر بات کی اور بتایا کہ وہ فلم میں بے نظیر بھٹو کی طرح دکھائی دینے کے لیے بھرپور تیاریاں کر رہی ہیں۔
مہوش حیات کے مطابق جس طرح ہولی وڈ اداکارہ نتالی پورٹمین نے فلم میں جیکی کینیڈی کی طرح دکھائی دینے کے لیے محنت کی اور انہوں نے اسی طریقے سے اسی جگہ پر فلم میں سانسیں بھی لیں جس طرح جیکی کینیڈی حقیقی زندگی میں لیتی تھیں۔
وہ بھی اسی طرح بے نظیر بھٹو کا کردار اچھے طریقے سے نبھانے کے لیے محنت کر رہی ہیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ مذکورہ فلم میں بے نظیر بھٹو کی آکسفورڈ یونیورسٹی میں گزاری گئی زندگی سے لے کر سیاست میں انٹری اور پھر ان کے قتل تک کے واقعات کو دکھایا جائے گا اور وہ اس حوالے سے بھرپور محنت کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مہوش حیات ’بینظیر بھٹو‘ بنیں گی
مہوش حیات نے بتایا کہ بے نظیر بھٹو کا کردار ادا کرنا ان کے لیے اعزاز کی بات ہوگی، وہ ان کے لیے شیکسپیرین ہیروئن کی طرح تھیں۔
اداکارہ نے مذکورہ فلم کے حوالے سے مزید بات کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اور فلم کی ٹیم کے درمیان اس حوالے سے مزید بات کرنے کا معاہدہ ہے، اس لیے وہ مزید تفصیلات نہیں بتا سکتیں۔
انٹرویو کے دوران مہوش حیات نے یہ انکشاف بھی کیا کہ وہ ہمایوں سعید کی آنے والی رومانٹک کامیڈی فلم لندن نہیں جاؤں گی میں بھی دکھائی دیں گی۔
انٹرویو کے دوران انہوں نے بولی وڈ پر بھی بات کی اور کہا کہ بھارتی فلم انڈسٹری کو دنیا کی سب سے بڑی فلم انڈسٹری کا درجہ حاصل ہے اور اگر بولی وڈ فلموں کا اچھے طریقے سے استعمال کرے تو خطے میں امن ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: بے نظیر پر فلم: بختاور کے اعتراض پر مہوش حیات کی وضاحت
مہوش حیات کا کہنا تھا کہ بولی وڈ انڈسٹری فلموں کے ذریعے پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو بہتر بنا سکتی ہے، تاہم بدقسمتی سے بولی وڈ کی زیادہ تر فلموں میں پاکستان کو منفی طور پر دکھایا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس طرح بھارت کی فلم انڈسٹری کو منفرد حیثیت حاصل ہے، اسی طرح پاکستانی ڈراما انڈسٹری کو بھی دنیا میں منفرد اہمیت حاصل ہے۔
مہوش حیات نے انٹرویو میں ان تین چیزوں کا بھی بتایا جن کی وجہ سے وہ روایتی دیس خاتون لگتی ہیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ ان کی بریانی سے شدید محبت، ہر وقت استاد نصرت فتح علی خان کو سننا اور ہر اتوار کو ان کی والدہ کی جانب سے ان کے بالوں میں تیل ڈالنے جیسی چیزیں انہیں دیسی لڑکی بناتی ہیں۔
خیال رہے کہ مہوش حیات کی پیدائش کراچی میں ہوئی اور ان کے خاندان کے زیادہ تر افراد ٹی وی، فیشن اور موسیقی کی دنیا سے وابستہ ہیں۔
ان کی والدہ رخسار بھی اداکارہ ہیں جب کہ ان کے بھائی دانش بھی ماڈل ہیں، ان کی بہن افشین اور بھائی ذیشان موسیقی سے وابستہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مہوش حیات نے بھارتی اداکار کے ساتھ کام کرنے کی خواہش پر جواب دے دیا
پانچ بہن بھائیوں میں مہوش حیات چوتھے نمبر پر ہیں اور انہوں نے گزشتہ چند سال میں شوبز انڈسٹری میں کافی مقبولیت حاصل کی۔
مہوش حیات نے پہلی بار محض 13 برس کی عمر میں ماڈلنگ کی شروعات کی اور انہوں نے پہلی بار ایک ببل گم کے اشتہار میں کام کیا۔
اعلیٰ تعلیم مکمل کرنے کے بعد 2009 میں ان کی مختصر فلم انشاء اللہ سامنے آئی اور 2014 کی کامیاب فلم نامعلوم افراد میں آئٹم سانگ کے بعد انہوں نے فلموں میں شاندار انٹری دی۔
مہوش حیات کو 2012 میں میرے قاتل میرے دلدار سیریل میں کام کرنے سے شہرت ملی، ان کے مقبول ڈراموں میں کمی رہ گئی، پھر چاند پہ دستک، کتنی گرہنیں باقی ہیں، عشق میں تیرے، انایا اور دل لگی شامل ہیں۔
ان کی مقبول فلموں میں جوانی پھر نہیں آنی، لوڈ ویڈنگ، ایکٹر ان لا، پنجاب نہیں جاؤں گی اور چھلاوا شامل ہیں۔