• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پی این ایس سعد سے متعلق ڈان ڈاٹ کام کا جعلی اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر زیرگردش

شائع June 14, 2020
یہ 5 روز میں ایسا دوسرا جعلی اسکرین شاٹ ہے جنہیں بھارتی ٹوئٹر صارفین نے وسیع پیمانے پر شیئر کیا —فوٹو:  اسکرین شاٹ
یہ 5 روز میں ایسا دوسرا جعلی اسکرین شاٹ ہے جنہیں بھارتی ٹوئٹر صارفین نے وسیع پیمانے پر شیئر کیا —فوٹو: اسکرین شاٹ

سوشل میڈیا پر پی این ایس سعد سے متعلق ڈان ڈاٹ کام کی طرز پر مبنی جعلی خبر کا اسکرین شاٹ زیرِ گردش ہے۔

یہ گزشتہ 5 روز میں ایسا دوسرا جعلی اسکرین شاٹ ہے اور دونوں کو بھارتی ٹوئٹر صارفین کی جانب سے وسیع پیمانے پر شیئر کیا گیا۔

جعلی اسکرین شاٹ میں یہ لکھ کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ پاکستانی آبدوز 'پی این ایس سعد' نے شہری کشتی کو روک لیا۔

تصویر کے نیچے لکھے گئے کیپشن (caption) میں کہا گیا کہ 'پاک ۔ بھارت کشیدگی کے باعث گزشتہ شب غلطی سے پاکستانی مچھیروں کی کشتی کو روک لیا گیا'۔

مزید پڑھیں: 'ایف-16 لاپتا' ہونے سے متعلق ڈان ڈاٹ کام کا جعلی اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر زیر گردش

سوشل میڈیا پر زیر گردش تصویر کو صرف جعلی خبر کی ہیڈلائن دکھانے کے لیے کراپ (crop) کیا گیا ہے اور اس میں ڈان ڈاٹ کام کے صفحہ اول کی مماثلت ظاہر کی گئی ہے۔

تاہم قواعد زبان اور خبر کے اسٹائل میں موجود فرق اسکرین شاٹ کے غیر مصدقہ ہونے کی واضح نشاندہی کرتا ہے۔

علاوہ ازیں جعلی اسکرین شاٹ کی ہیڈلائن میں 'سینز سیرف' فونٹ استعمال کیا گیا ہے جبکہ ویب سائٹ 'سیرف' فونٹ استعمال کرتی ہے۔

اس کے ساتھ ہی تصویر کے نیچے لکھا اقتباس (excerpt) ڈان ڈاٹ کام کے اسٹائل کے برعکس بڑے حروف (uppercase) میں موجود ہے اور وہ فونٹ استعمال کیا گیا ہے جو ویب سائٹ میں کہیں موجود نہیں۔

اسی طرح ڈان کے لوگو کے نیچے 'آج کا اخبار' کا فونٹ بولڈ ہے جبکہ اصل ویب سائٹ میں یہ فونٹ بولڈ نہیں ہے، ہیڈلائن کے اوپر موجود 'لائیو' (Live) کا سرخ رنگ کا آئکون بھی دھندلا ہے۔

مزید برآں خبر کے نیچے آخری مرتبہ اپ ڈیٹ کیے جانے کا وقت موجود نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈان ڈاٹ کام کے نام سے جعلی خبریں شائع کرنے والے اکاؤنٹس پر فیس بک خاموش

خیال رہے کہ ڈان کا نام استعمال کرکے عوام کو گمراہ کرنے کے لیے جعلی خبریں پھیلانے کی یہ پہلی کوشش نہیں ہے۔

10 جون کو سوشل میڈیا پر زیر گردش جعلی اسکرین شاٹ میں عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے لکھا گیا تھا کہ کراچی میں'افراتفری کی صورتحال' کے دوران پاک فضائیہ (پی اے ایف) کا لڑاکا طیارہ ایف-16 'لاپتا' ہوگیا۔

قبل ازیں اپریل میں فیس بک اور انسٹاگرام پر ڈان ڈاٹ کام کی طرز پر مبنی جعلی سوشل میڈیا پوسٹ زیر گردش تھی جس میں یہ کہہ کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ 'ممکنہ طور پر' کورونا وائرس کا شکار ہیں اور جھوٹا دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ اس وقت خود ساختہ قرنطینہ میں ہیں۔

اکتوبر 2018 میں ڈان ڈاٹ کام کی خبر کی طرز پر بنائے گئے جعلی اسکرین شاٹ میں عوام الناس اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو گمراہ کرنے کے لیے یہ ظاہر کیا گیا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز شریف اُمید سے ہیں اور یہ جعلی دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ 'ڈان نیوز' نے ان کی میڈیکل رپورٹس بھی حاصل کرلی ہیں۔

اسی برس اگست میں ڈان ڈاٹ کام کی خبر کی طرز پر مبنی جعلی خبر کا ایک اور اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر سامنے آیا تھا جس میں عوام کو گمراہ کرنے کی کوششوں کے تحت یہ ظاہر کیا گیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واڈا نے میئر کراچی کی مبینہ کرپشن کے خلاف درخواست واپس لے لی ہے۔

جون 2018 میں ڈان ڈاٹ کام کا نام استعمال کرتے ہوئے فیس بک کی جعلی پوسٹ کے اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر زیر گردش تھے جس میں عوام الناس اور اسٹیک ہولڈرز کو یہ کہہ کر گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی کہ افغانستان نے ڈیورنڈ لائن کو باضابطہ بارڈر قبول کرلیا ہے۔

اس جعلی پوسٹ کے باعث افغان نیشنل سیکیورٹی کونسل (این ایس سی) نے پریس ریلیز جاری کی تھی کیونکہ انہوں نے غلطی سے اس پوسٹ کو درست سمجھ لیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024