• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

دنیا کے وہ ممالک جہاں کورونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا

شائع July 12, 2020
کورونا وائرس دنیا کے 188 ممالک میں رپورٹ ہوچکا ہے —فوٹو: آئی اسٹاک
کورونا وائرس دنیا کے 188 ممالک میں رپورٹ ہوچکا ہے —فوٹو: آئی اسٹاک

دسمبر 2019 میں کورونا وائرس بظاہر چین تک ہی محدود تھا لیکن چند ہفتوں میں کووڈ-19 کی بیماری کا باعث بننے والا کورونا وائرس ایک عالمی وبا بن گیا۔

یہ وائرس جو سانس کی بیماری کا باعث بنتا ہے اور جسمانی سیال - جیسے بلغم اور تھوک کے ذرات سے پھیل سکتا ہے، اب تک کم از کم دنیا کے 188 ممالک میں سامنے آچکا ہے۔

سائنس دانوں، صحت حکام اور دنیا بھر کی حکومتوں نے شہریوں کو سماجی فاصلے پر عمل کرنے اور ضروری مقاصد کے علاوہ باہر جانے سے گریز کرنے کی ترغیب دی ہے۔

جانز ہوپکنز یونیورسٹی کی جانب سے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق 12 جولائی کی دوپہر تک دنیا بھر میں ایک کروڑ 27 لاکھ 21 ہزار 778 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر 5 لاکھ 65 ہزار 219 اموات ہوئی ہیں۔

علاوہ ازیں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے 70 لاکھ 5 ہزار 950 افراد صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

قطری خبررساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق عالمی وبا کو 7 ماہ کا عرصہ گزرنے کے بعد اب بھی دنیا میں چند ممالک ایسے ہیں جہاں سے کورونا وائرس کا ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

ان ممالک میں کیریباتی، مارشل آئلینڈز، مائیکرونیشیا، ناورو، شمالی کوریا، پلاؤ، سامووا، جزائر سلیمان، ٹونگا، ترکمانستان، تووالو اور وانواتو شامل ہیں۔

کورونا وائرس کا کوئی بھی کیس رپورٹ نہ کرنے والے ممالک میں سے ترکمانستان وسطی ایشیا اور شمالی کوریا مشرقی ایشیا میں واقع ہے جبکہ دیگر ممالک کا تعلق خطہ اوقیانوسیہ (Oceania) سے ہے۔

خیال رہے کہ رواں برس جنوری کے اواخر میں چین نے انسان سے انسان میں منتقل ہونے والے وائرس کے پھیلاؤ اور اس کی وجہ سے 4 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔

اس وائرس سے پہلی ہلاکت 11 جنوری کو رپورٹ ہوئی تھی اور ایک ماہ کے اندر ہی یہ ہزار کا ہندسہ عبور کر گئی تھی۔

بعدازاں عالمی ادارہ صحت نے اس وائرس کو COVID-19 کا نام دینے کا اعلان کیا تھا تاکہ اپنے ضابطہ اخلاق کی روشنی میں مرض کو کسی جانور یا کسی خطے سے منسوب نہ کیا جائے۔

جس کے بعد مارچ میں دنیا کے 100 سے زائد ممالک تک پھیلنے کے بعد عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کو عالمگیر وبا (Pandemic) قرار دیا تھا۔

عالمی وبا کا پہلا کیس رپورٹ ہونے کے 6 ماہ بعد 28 جون کو دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کرگئی تھی۔

اس وقت دنیا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک امریکا ہے جہاں کیسز کی مجموعی تعداد 32 لاکھ 47 ہزار سے زائد ہے جبکہ اموات کی تعداد ایک لاکھ 34 ہزار سے زائد ہے۔

دوسرے نمبر پر برازیل ہے جہاں کیسز کی مجموعی تعداد 18 لاکھ 39 ہزار سے زائد ہے جبکہ اموات کی تعداد 71 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

برازیل کے بعد وبا سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک بھارت ہے جہاں کورونا کا شکار افراد کی تعداد 8 لاکھ 49 ہزار سے زائد ہے جبکہ اموات کی تعداد 22 ہزار سے بڑھ چکی ہے۔

اس وقت دنیا کے اکثر ممالک مکمل لاک ڈاؤن کا خاتمہ کرکے جزوی لاک ڈاؤن کی طرف جارہے ہیں تاہم وائرس کی دوسری لہر کا خدشہ برقرار ہے۔

گزشتہ دنوں ازبکستان میں دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تھا اور ہانگ کانگ نے بھی اسکولز دوبارہ بند کردیے تھے جبکہ کیسز میں اضافے کے باعث آسٹریلیا نے 100 سال بعد ریاستی سرحدیں بھی بند کردی ہیں اور میلبورن میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔

جس کے باعث عالمی ادارہ صحت نے ایک مرتبہ پھر کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ممالک کو اقدامات تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب بھی اس پر قابو پانا ممکن ہے اور اس حوالے سے ایک جارحانہ حکمت عملی اپنائی جانی چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024