• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

گندم خیبرپختونخوا سے اسمگل ہورہی ہے، بحران کا خدشہ ہے، قمر زمان کائرہ

شائع July 15, 2020
انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام بحرانوں کو دوبارہ زندہ کردیا—فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام بحرانوں کو دوبارہ زندہ کردیا—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما قمر زمان کائرہ نے خبردار کیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے راستے گندم اسمگل ہورہی ہے اور ملک میں ایک مرتبہ پھر بحران کھڑا ہونے والا ہے۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پی پی پی کے رہنما نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ان تمام بحرانوں کو دوبارہ زندہ کردیا جو ختم ہوچکے تھے، آج حکومت کو چینی، آٹا، تیل، معاشی قرضوں کی ادائیگی سمیت دیگر بحرانوں کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہم اداروں اور عدالتوں سے نہیں لڑتے،قمر زمان کائرہ

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ چینی کے بحران میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر الزامات لگائے جاتے ہیں جبکہ کمیشن نے نشاندہی کی کہ چینی کے بحران میں تحریک انصاف کے ایک رہنما کا پروڈکشن میں 20، 16 اور 10 فیصد شامل ہے۔

رہنما پیپلز پارٹی نے بتایا کہ موجود حکومت میں ہی مافیا کے سربراہ موجود ہیں اسی لیے عدالتوں کے نوٹس کے باوجود بھی چینی کی قیمت کم نہیں ہوئی۔

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ گندم کا بحران پھر کھڑا ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی گندم کی فضل اٹھائی گئی ہے لیکن بحران پیدا ہونا شروع ہوگیا اس لیے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے صرف حکومت سندھ پر الزامات لگانے سے کام نہیں چلے گا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں اس وقت انتہا پسند حکومت ہے،قمر زمان کائرہ

قمر زمان کائرہ نے الزام لگایا کہ گندم خیبرپختوا سے اسمگل ہورہی ہے لیکن حکومت اسمگلنگ روکنے میں ناکام ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ 'حکومت کو اسمگلنگ کو روکنا ہوگا کیونکہ وفاقی ادارے آپ کے پاس ہیں، بلوچستان میں آپ کے اتحادی ہیں اور گندم پھر بھی اسمگل ہوجائے تو صرف الزامات کی بنیاد پر سیاست نہیں چلے گی'۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ 'جس کا ہتھیار سروس یعنی خدمات نہ ہوں وہ پروپیگینڈا پر انحصار کرتے ہیں، چیئرمین بلاول بھٹو بعض مسائل کی نشاندہی کرتے ہیں تو موجودہ حکومت کے مختلف رہنما قومی اسمبلی سے لے کر دیگر فورم پر پروپیگینڈا شروع کردیتے ہیں'۔

علاوہ ازیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم عمران خان، اسامہ بن لادن اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو دھمکی دینے کے معاملے پر اپنی پوزیشن واضح کریں۔

انہوں نے کہا کہ احسان اللہ احسان، جس تنظیم سے وابستہ تھا، وہ ماضی میں بھی ہمارے دشمن تھے۔

مزید پڑھیں: قمر زمان کائرہ

قمر زمان کائرہ نے سوال اٹھایا کہ 'احسان اللہ احسان کن حالات میں فرار ہوا، کیسے ہوسکتا ہے کہ قومی تحویل میں ایک شخص ہو اور فرار ہوجائے، اس کے اوپر کوئی جے آئی ٹی نہیں بنی؟'

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024