• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

'پاکستان میں آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے'

شائع July 20, 2020
پاکستان کی شرح پیدائش، 3.6 ہے جہاں آبادی 19.4 سالوں میں دگنی ہوجاتی ہے۔ فائل فوٹو:اے ایف پی
پاکستان کی شرح پیدائش، 3.6 ہے جہاں آبادی 19.4 سالوں میں دگنی ہوجاتی ہے۔ فائل فوٹو:اے ایف پی

واشنگٹن: عالمی آبادی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی مجموعی آبادی کا تخمینہ 22 کروڑ 90 لاکھ ہے اور اس میں سالانہ شرح پیدائش 3.6 بچے فی جوڑے کے حساب سے تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی آبادی ریفرنس بیورو واشنگٹن کے ذریعہ جاری کردہ 2020 ورلڈ پاپولیشن ڈیٹا شیٹ کا بھی اندازہ ہے کہ آج دنیا کی مجموعی آبادی 7 ارب 80 کروڑ ہے۔

کورونا وائرس بحران کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ 'شہری علاقوں میں گنجان آبادی، گھر کا رقبہ اور آبادی میں اضافہ ہمارے وبائی مرض کے لیے خدشات کو بڑھا دیتا ہے'۔

مزید پڑھیں: ‘پاکستان کی آبادی میں 2050 تک 50 فیصد اضافہ ہوجائے گا ‘

اس رپورٹ میں جنوبی ایشیا کو دنیا اور خطے کے اندر تیزی سے بڑھنے والے خطوں میں شامل کیا گیا ہے جبکہ اس خطے میں افغانستان اور پاکستان کو تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے طور پر بتایا گیا ہے۔

افغانستان کی شرح پیدائش پاکستان کے مقابلے میں زیادہ تیز، 4.5 بچے فی جوڑے کے حساب سے ہے تاہم موت کی شرح زیادہ ہونے اور متوقع عمر کم ہونے کی وجہ سے ملک کی مجموعی آبادی اب بھی 3 کروڑ 89 لاکھ ہے۔

تاہم پاکستان کی شرح پیدائش، 3.6 ہے جہاں آبادی 19.4 برسوں میں دگنی ہوجاتی ہے جبکہ ملک کو اپنی آبادی کو کم کرنے کے لیے اپنی شرح پیدائش کو سالانہ 2 فیصد تک لانے کی ضرورت ہے۔

ادھر بنگلہ دیش کی 2020 میں مجموعی آبادی کا تخمینہ 16 کروڑ 98 لاکھ ہے، جس کی سالانہ شرح پیدائش 2.3 ہے۔

مجموعی طور پر ایک ارب 42 کروڑ 40 لاکھ کی آبادی کے ساتھ چین اب بھی دنیا کی سب سے زیادہ آبادی رکھتا ہے تاہم وہ اپنی شرح پیدائش کو 1.5 تک کم کرنے میں کامیاب رہا ہے جس کی وجہ سے 2050 تک چین کی آبادی کم ہونے کا امکان ہے۔

ایک ارب 40 کروڑ کی آبادی کے ساتھ بھارت دنیا کی دوسری بڑی آبادی والا ملک ہے تاہم اس نے اپنی شرح پیدائش کو کم کرکے 2.2 کردیا ہے۔

امریکا میں مجموعی طور پر 32 کروڑ 99 لاکھ کی آبادی ہے اور 2020 اور 2050 کے درمیان اس کی آبادی میں اضافے کا امکان ہے تاہم حالیہ دہائیوں کے مقابلے میں اس اضافے کی رفتار سست ہوگی۔

امریکا میں سالانہ شرح پیدائش 1.7 ہے جو تارکین وطن کو اپنی افرادی قوت کو مضبوط بنانے کی اجازت دینے پر مجبور کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی یوم آبادی: بڑھتی شرح پیدائش ہی انسان کے خاتمے کا سبب

مزید برآں 91 ممالک اور علاقے، جہاں دنیا کی آبادی کا تقریبآ 45 فیصد ہے، وہاں شرح پیدائش متبادل کی سطح سے نیچے ہے۔

وسطی افریقا دنیا کا سب سے کم عمر رکھنے والا خطہ ہے جہاں کی 46 فیصد آبادی 15 سال سے کم عمر ہے، اسی طرح جنوبی یورپ دنیا کا قدیم ترین خطہ ہے جہاں 23 فیصد آبادی کی عمر 65 سال یا اس سے زیادہ ہے۔

اس کے علاوہ ایشیا دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا خطہ ہے اور اس کی مجموعی آبادی 15 فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے۔

تاہم ، خطے کے اندر مستقبل کی آبادی میں تبدیلی کا انداز مختلف ہے جہاں مشرقی ایشیا میں 3 فیصد کمی مغربی ایشیا میں 38 فیصد اضافے کا امکان ہے، اسی طرح ایشیا کی مجموعی شرح پیدائش متبادل سطح سے کم 2.0 پر ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024