• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am

نکاسی آب کی یقین دہانی تک بند فیڈرز نہیں کھول سکتے، کے الیکٹرک

شائع August 28, 2020
کے الیکٹرک کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی ہے—فائل فوٹو: کے ای ویب سائٹ
کے الیکٹرک کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی ہے—فائل فوٹو: کے ای ویب سائٹ

کراچی میں گزشتہ روز ہونے والی ریکارڈ توڑ بارشوں کے بعد سے اب تک شہر کا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہے جبکہ بجلی فراہم کرنے والے ادارے کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ نکاسی آب کی یقین دہانی تک بند فیڈرز پر بجلی بحال نہیں ہوسکتی۔

کے الیکٹرک کی چیف مارکیٹنگ اور کمیونیکیشن آفیسر مہرین عزیز خان نے ڈان نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ہماری ٹیم شہر کے مختلف علاقوں میں پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں تاہم وہاں بہت پانی بھرا ہوا ہے جس سے ہماری گاڑیاں بھی متاثر ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم مسلسل شہری انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہیں کہ وہ جلد از جلد پانی کی نکاسی کریں اور ہم لوگوں کے لیے بجلی کی فراہمی بحال کریں۔

مزید پڑھیں: کراچی میں بارش، بجلی کی لوڈشیڈنگ سے موبائل فون سروس بری طرح متاثر

مہرین عزیز کا کہنا تھا کہ شہر کے 500 سے زائد فیڈرز حفاظتی طور پر بند کیے ہیں اور جب تک شہری انتظامیہ ہمیں یہ یقین دہانی نہیں کرواتی کہ پانی کی نکاسی ہوگئی ہے ہم یہ فیڈرز کھول نہیں سکتے۔

ساتھ ہی ایک مرتبہ پھر انہوں نے کہا کہ ہم شہری انتظامیہ اور مقامی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ جلد بجلی بحال کی جاسکے۔

علاوہ ازیں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کے الیکٹرک نے لکھا کہ کے الیکٹرک کی ٹیمیں بجلی کی تیزی سے بحالی کے لیے کام کر رہی ہیں، تاہم ڈی ایچ اے اور سرجانی جیسے متاثرہ علاقوں میں پہنچنے کی کوشش پر کے الیکٹرک کی گاڑیاں پھنس گئیں۔

کے الیکٹرک کے مطابق جہاں ممکن تھا وہاں بجلی کی فراہمی بحال کردی ہے جبکہ دیگر علاقوں میں بھی ٹیمز متعلقہ اتھارٹیز سے رابطے میں ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں مون سون کی اب تک کی سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی تھی، جس نے گزشتہ 89 برس پرانا ریکارڈ توڑ دیا تھا۔

بارش کے ساتھ ہی شہر کے تقریباً تمام علاقے ہی زیرآب آگئے تھے، یہی نہیں بلکہ مارکیٹں، دفاتر بھی پانی میں ڈوب گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی سمیت سندھ کے 8اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا جائے گا، وزیر اعلیٰ سندھ

اس کے علاوہ شہر کے انڈرپاسز میں بھی پانی جمع ہوگیا تھا اور بڑی تعداد میں شہری گھروں پر نہیں پہنچ سکے تھے۔

شہرقائد میں بارش کے ساتھ ہی بجلی فراہم کرنے والے ادارے کے الیکٹرک نے مختلف علاقوں میں بجلی بند کردی تھی، جسے کئی علاقوں میں رات گئے بحال کیا گیا جبکہ اب بھی شہر کا ایک بڑا حصہ بجلی سے محروم ہے۔

تاہم مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند کرنے کے باوجود بھی گزشتہ روز کرنٹ لگنے سے اموات سامنے آئیں جبکہ جمعرات کو بارش کے دوران کرنٹ لگنے اور دیگر واقعات میں کم از کم 19 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024