• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کورونا وائرس کو مارنے والا اسمارٹ پنکھا متعارف

شائع September 19, 2020
— فوٹو بشکریہ بگ ایس فینز
— فوٹو بشکریہ بگ ایس فینز

کورونا وائرس کی وبا دنیا بھر میں پھیل چکی ہے اور بظاہر اس کی شدت میں کمی کا امکان نظر نہیں آتا۔

اسی کو دیکھتے ہوئے ایک امریکی کمپنی نے ایسا اسمارٹ پنکھا متعارف کرایا ہے جو کووڈ 19 کا باعث بننے والے وائرس کو مارنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بگ ایس فینز نامی کمپنی نے ہیکو یو وی سی نامی اسمارٹ پنکھا کھ عرصے پہلے متعارف کرایا تھا جو کمرے میں ہوا کی گردش یقینی بنانے کے ساتھ الٹرا وائلٹ شعاعوں سے اپنے راستے میں آنے والے ہوا میں موجود جراثیموں کا خاتمہ بھی کرتا ہے۔

اب مستند لیبارٹریز کی جانب سے کیے جانے والے متعدد ٹیسٹوں کے بعد کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ پنکھا سارس کوو 2 کو ختم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 'اس پنکھے کو لانے کے 5 منٹ بعد ہوا میں موجود کورونا وائرس کی شرح میں 48 فیصد جبکہ 10 منٹ میں 86 فیصد تک کمی آجاتی ہے، جس کی تصدیق کیلیفورنیا کی اننوویٹیو بائیو اینالائسز نامی لیبارٹری نے ٹیسٹوں کے بعد کی'۔

بیان میں مزید بتایا گیا کہ 10 سے 20 منٹ کے دوران یہ پنکھا مجموعی طور پر 99.99 فیصد تک کورونا وائرس کو ختم کرسکتا ہے۔

لیبارٹری کی جانب سے جاری تصدیقی بیان میں بتایا گیا تھا 'کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے اس ڈیوائس میں جو بھی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے، اس کے بارے میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ وہ ہوا میں موجود جراثیموں کو الٹرا وائلٹ شعاعوں کی مدد سے ختم کرتی ہے'۔

فوٹو بشکریہ بگ ایس فینز
فوٹو بشکریہ بگ ایس فینز

اس وقت مختلف ممالک میں کورونا وائرس سے تحفظ کے لیے الٹرا وائلٹ روشنی کے استعمال میں دلچسپی بڑھ رہی ہے اور اسے دیکھتے ہوئے امریکی کمپنی نے اپنے اسمارٹ پنکھے کو کووڈ کلر کے طور پر پیش کیا ہے۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ خودمختار لیبارٹریز نے ہمارے کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ وہ نقصان دہ وائرسز بشمول کورونا وائرس اور دیگر کی تعداد کم کرتا ہے، یہ نتائج ہمارے صارفین کو اعتماد فراہم کریں گے۔

مگر الٹرا وائلٹ شعاعوں سے انسانوں کے تحفظ کے حوالے سے خدشات بھی سامنے آتے ہیں۔

عام طور پر یہ شعاعیں 3 اقسام کی ہوتی ہیں یو وی اے، یو وی بی اور یو وی سی۔

ان میں اولین 2 اقسام تو اتنی طاقتور ہوتی ہیں کہ چند سیکنڈوں میں آنکھوں اور جلد کو جلاسکتی ہیں مگر یو وی سی لائٹ سے ایسا نہیں ہوتا۔

سائنسدانوں کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کے دوران الٹرا وائلٹ شعاعوں پر مبنی ڈیوائسز کے حوالے سے دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے، مگر یہ اس وقت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے جب درست طریقے سے انہیں استعمال نہ کیا جائے۔

اس حوالے سے اسمارٹ پنکھا تیار کرنے والی کمپنی کا کہنا تھا کہ ہر ڈیوائس میں یو وی سی کو ایک تربیت یافتہ ٹیکنیشن نے نصب کیا اور حفاظت کے لیے نارتھ امریکن سیٹی اسٹینڈرڈ کے مطابق سرٹیفکیٹ حاصل کیا گیا۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ یہ یو وی لائٹس پنکھے کے ساتھ ہی خودکار پر بند ہوتی ہیں یعنی جب پنکھے کو بند کیا جاتا ہے تو وہ بند ہوجاتی ہیں۔

ان پنکھوں کی قیمت 1750 ڈالرز (2 لاکھ 91 پزار پاکستانی روپے سے زائد) رکھی گئی ہے اور فی الحال دفاتر اور عوامی مقامات کے لیے انہیں تیار کیا جارہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024