• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

سندھ کے شہری حقوق کے لیے آخری حد تک جائیں گے، خالد مقبول صدیقی

شائع October 4, 2020
پاکستان اور سندھ کے لیے اپنے حصے سے زیادہ قربانی دے چکے ہیں، خالد مقبول صدیقی — فوٹو: ڈان نیوز
پاکستان اور سندھ کے لیے اپنے حصے سے زیادہ قربانی دے چکے ہیں، خالد مقبول صدیقی — فوٹو: ڈان نیوز

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر اور سابق وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت سندھ کے شہری حقوق کے لیے آخری حد تک جائے گی۔

ایم کیوایم پاکستان نے شہری سندھ کے حقوق کے لیے حیدر آباد میں پاور شور کا مظاہرہ کیا۔

ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھو دیش کے خواب خاک ہوجائیں گے، آج حیدر آباد مارچ نے تمام سازشوں اور منصوبوں کو تاراج کردیا، ریلی نے ان خوابوں کو روند ڈالا جو کراچی، نواب شاہ، میرپورخاص کوغلام بنانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سندھ کے لیے اپنے حصے سے زیادہ قربانی دے چکے ہیں، ہمیں کسی کی زمین نہیں چاہیے ہمارے پاس اپنی زمین کافی ہے، مہاجر اور ایم کیو ایم اپنی شناخت کے لیے آخری حد تک جائے گی، جاگیردار، وڈیرے حکمران نہیں بچیں گے اور نہ یہ گلا سڑا نظام بچے گا جبکہ سندھ کے شہری حقوق کے لیے آخری حد تک جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی تقسیم ہوسکتا ہے تو سندھ کیوں نہیں، ایم کیو ایم پاکستان

ان کا کہنا تھا کہ متروکہ سندھ کا معاملہ ہم دونوں کے درمیان ہے ہمیں کوئی نہ بتائے، 1947 میں سندھ کے اضلاع خیرپور اور گھوٹکی سندھی اکثریتی علاقے تھے، باقی اضلاع میں ہندو سندھی تھے جن کی جگہ اب ہم یہاں ہیں۔

خالد مقبول صدیقی نے حکومت سندھ پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ50 سال کی حکومت کے بعد بھی سندھ کے ایک کروڑ بچے تعلیم سے محروم ہیں، شرح خواندگی شرمناک حد تک کم ہے جبکہ 70 فیصد دیہی سندھ میں انتہائی غربت ہے۔

انہوں نے ایم کیو ایم چھوڑ کر جانے والوں کو واپسی کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے کہ حق پرست ہونا شرط ہوجائے واپس آجاؤ جبکہ ایم کیو ایم ہی کشتی کو پار لگائے گی۔

پارٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حیدر آباد میں یونیورسٹی بنانے پر کہا گیا کہ لاشوں پر یونیورسٹی بنے گی، کیا ایسا نعرہ لگانا قوم کو جہالت میں دھکیلنے کے مترادف نہیں۔

انہوں نے شرکا کو مخطاب کرکے کہا کہ جب تک وڈیروں سے نجات حاصل نہیں کرو گے تمہاری قسمت نہیں بدلے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جو تنظیم صوبے کی مخالفت کرتی ہے وہ مہاجروں کی مخالف جماعت ہے، الیکشن میں ایسا کرارا جواب دیں گے کہ آئندہ انتخابات میں کھڑے نہیں ہو سکو گے جبکہ کراچی میں 2 ہزار ووٹ نہیں ملے تھے لیکن حیدر آباد میں 200 ووٹ بھی نہیں ملیں گے۔

مزید پڑھیں: کراچی کے مسئلے پر ایم کیو ایم پاکستان کا آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان

قبل ازیں مرکزی رابطہ کمیٹی کے رکن خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ 'ایک جماعت ایسی بھی ہے جو پکا قلعہ میں جلسہ کرتی ہے اور تعداد ڈھائی لاکھ بتاتی ہے، پکا قلعہ ہمارا بھی ہوم گراؤنڈ ہے ہمیں بھی پتا ہے کہ وہاں کتنے لوگ آتے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کراچی میں کس حکومت کےخلاف ریلی نکال رہی ہے، ہم نے صرف ریلی نکالی ہے تو وفاق کو لاشیں گرانےکی دھمکی دیتے ہیں، پیپلز پارٹی کراچی پیکج پر پی ٹی آئی حکومت کو پہلے دن سے آڑے ہاتھوں لے رہی ہے، تاہم ہمیں وزیر اعظم اور حکومت پر بھروسہ ہے لیکن پیپلز پارٹی پر نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایک قوم مہاجر دوسری قوم سندھی موجود ہے، ہم نے امن کی پالیسی اختیار کی ہے تو کوئی یہ نہ سمجھے کہ کوئی ہمارے سر پر چڑھ دوڑے گا، اگر پیپلز پارٹی نے اپنی روش نہ بدلی تو پورا شہری سندھ وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دے گا۔

خواجہ اظہار الحسن نے دعویٰ کیا کہ مردم شماری درست کرلی جائے تو وزارت اعلیٰ سندھ ایم کیو ایم پاکستان کو ملے گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024