• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ایف اے ٹی ایف کے فیصلے سے متعلق غیریقینی، اسٹاک مارکیٹ میں مندی

شائع October 12, 2020 اپ ڈیٹ October 13, 2020
تجزیہ کاروں کے مطابق ایف اے ٹی ایف سے متعلق خبروں سے منفی اثر پڑا — فائل/فوٹو:اے ایف پی
تجزیہ کاروں کے مطابق ایف اے ٹی ایف سے متعلق خبروں سے منفی اثر پڑا — فائل/فوٹو:اے ایف پی

اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز کاروبار میں شدید مندی رہی اور ایک موقع پر کے ایس ای 100 انڈیکس 670 پوائنٹس کی کمی کے بعد 40 ہزار 153 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔

اسٹاک مارکیٹ میں آئل اینڈ گیس، سیمنٹ اور کمرشل بینکوں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

کاروبار کا اختتام 100 انڈیکس میں 589 پوائنٹس کمی کے ساتھ 40 ہزار 210 پوائنٹس کی سطح پر ہوا۔

کاروباری ہفتے کا آغاز ابتدائی سیشن میں 218 پوائنٹس اضافے کے ساتھ مثبت طور پر ہوا جس کی وجہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ترسیلات زر میں توقع سے زائد وصولی کی رپورٹ بنی اور اس سے سرمایہ کاروں کو ابتدائی گھنٹوں میں کاروبار میں تیزی کے لیے مدد ملی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ستمبر میں ترسیلات زر میں 31.2 فیصد اضافہ

ڈان کو عارف حبیب لمیٹڈ کے سینئر تجزیہ کار فیضان کامران نے بتایا کہ ‘مارکیٹ میں شدید مندی کے پیچھے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے متوقع فیصلوں اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی گیس اور بجلی کی نرخوں میں اضافے کی شرط کو نتھی کرنے سے متعلق غیر یقینی کا کردار کلیدی تھا’۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی لیفٹننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کے استعفے کی خبر سے اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے آنے والے ہفتوں کے دوران احتجاجی تحریک کے اعلان سے بھی سرمایہ کاروں پر اثر پڑا۔

اے کے ڈی سیکیورٹیز میں ریسرچ کے نائب سربراہ علی اصغر پوناوالا نے کہا کہ ایشیا پیسفک گروپ (اے پی جی) کے اجلاس اور ایف اے ٹی ایف سے متعلق فیصلوں نے سرمایہ کاروں کو غیریقینی سے دوچار کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ایف اے ٹی ایف سے متعلق فیصلوں کی توقع تھی اور باقاعدہ اعلان سے قبل ہی عالمی میڈیا میں ذرائع سے خبریں بھی گردش کرنے لگی تھیں’۔

علی اصغر پوناوالا کا کہنا تھا کہ ‘ان خبروں سے بے چینی پھیلی اور غیریقینی صورت حال کو دیکھتے ہوئے سرمایہ کار ایک طرف ہوگئے’۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان ایشیا پیسیفک گروپ کی 'مزید نگرانی' کی فہرست میں برقرار

انہوں نے کہا کہ ‘بین الاقوامی ادارے میں ووٹنگ کے عمل میں پاکستان کو توقع ہے کہ منفی اقدام سے بچنے کے لیے ووٹ کافی ہیں’۔

خیال رہے کہ پاکستان کو 21 اکتوبر سے 23 اکتوبر کے دوران ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں گرے لسٹ سے باہر نکلنے کی امید ہے جہاں پاکستان منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی معاونت روکنے کے لیے کیے گئے اقدامات سے دنیا کو آگاہ کرے گا۔

منی لانڈرنگ سے متعلق ایشیا پیسیفک گروپ نے اپنے حالیہ اجلاس میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت سے لڑنے کے لیے ایف اے ٹی ایف کی تکنیکی سفارشات پر معمولی پیش رفت کے لیے پاکستان کو 'بدستور نگرانی' کی فہرست میں برقرار رکھا ہے۔

پیرس میں ایف اے ٹی ایف سے وابستہ علاقائی گروپ اے پی جی کی جانب سے پاکستان کی باہمی تشخیص کے بارے میں پہلی فالو اپ رپورٹ میں پاکستان کی انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق ایف اے ٹی ایف کی 40 سفارشات میں سے دو پر مکمل تعمیل کو یقینی بنایا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹھیک ایک سال پہلے ایک چیز کی تعمیل کی گئی تھی، پاکستان کی پیشرفت بڑی حد تک بدستور برقرار رہی ہے جہاں چار معاملات پر بالکل بھی پیش رفت نہیں ہوئی، 25 نکات پر جزوی پیش رفت ہوئی ہے اور 9 سفارشات پر بڑے پیمانے پر عمل کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024