• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

افغانستان میں 2 فوجی ہیلی کاپٹرز ٹکرا گئے، 9 افراد ہلاک

شائع October 14, 2020
ہیلی کاپٹرز کمانڈوز کو اتارنے کے بعد زخمی اہلکاروں کو واپس لے جانے رہے تھے اس وقت حادثہ پیش آیا—فائل فوٹو: رائٹرز
ہیلی کاپٹرز کمانڈوز کو اتارنے کے بعد زخمی اہلکاروں کو واپس لے جانے رہے تھے اس وقت حادثہ پیش آیا—فائل فوٹو: رائٹرز

افغانستان کے صوبے ہلمند کے ضلع ناوہ میں افغان نیشنل آرمی کے 2 ایم آئی-17 ہیلی کاپٹرز ٹکرانے کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک ہوگئے۔

افغان نشریاتی ادارے طلوع نیوز کی رپورٹ میں افغان وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا کہ حادثہ مقامی وقت کے مطابق رات گئے تکنیکی مسائل کی وجہ سے پیش آیا جس کی تفتیش کی جارہی ہے۔

قبل ازیں سیکیورٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ 2 ہیلی کاپٹروں کے ٹکرانے سے 8 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا کا معاہدے کے بعد طالبان کے خلاف پہلا فضائی حملہ

ذرائع کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹرز کمانڈوز کو اتارنے کے بعد زخمی اہلکاروں کو واپس لے جا رہے تھے اس دوران حادثہ پیش آگیا۔

صوبائی گورنر کے ترجمان عمر زواک نے ضلع ناوہ میں حادثہ پیش آنے کی تصدیق کی تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

رپورٹ کے مطابق افغان صوبے ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ میں طالبان کے حملوں کے بعد سے متعدد علاقوں میں گزشتہ 4 روز سے جھڑپیں جاری ہیں۔

حکام کا کہنا تھا کہ اسی سلسلے میں افغان کمانڈو نے 2 روز قبل فضائی معاونت کے ساتھ لشکر گاہ میں آپریشن کا آغاز کیا تھا۔

مزید پڑھیں: افغانستان سے فوجیوں کا انخلا اب بھی ’مشروط‘ ہے، امریکی جنرل

انہوں نے بتایا کہ لشکر گاہ کے مختلف علاقوں میں آپریشن اب بھی جاری ہے جس میں اب تک 23 طالبان مارے جا چکے ہیں اور ضلع ناد علی میں 5 نئی چوکیاں قائم کردی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے امن مذاکرات کے کچھ ادوار کے باجود لڑائی جاری ہے۔

گزشتہ چند روز میں سیکڑوں طالبان نے ہلمند میں موجود سیکیورٹی چیک پوائنٹس پر حملہ کیا اور صوبائی دارالحکومت لشکر گاہ کے اہم مضافاتی علاقوں پر قبضہ کرلیا۔

تاہم طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ قبضہ کیے جانے والے علاقوں کا کنٹرول پہلے ہی حاصل کرلیا گیا تھا جبکہ کوئی نئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امن مذاکرات کے باوجود افغانستان میں جھڑپیں جاری

اس ضمن میں افغانستان میں امریکی فورسز کے ترجمان نے کہا تھا کہ ہلمند میں طالبان کے حملوں کا نشانہ بننے والی افغان سیکیورٹی فورسز کی مدد کے لیے متعدد اہداف پر حملے کیے گئے۔

ترجمان کرنل سنی لیگیٹ نے کہا تھا کہ افغان نیشنل ڈیفینس اینڈ سیکیورٹی فورسز کو طالبان کے حملوں کے خلاف دفاعی مدد فراہم کی جاتی رہے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024