رواں سال ایئرلائنز کی آمدنی 60 فیصد تک کم ہوگی، آئی اے ٹی اے
پیرس: انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث رواں سال ایئرلائن کی آمدنی میں 60 فیصد تک کمی ہوگی جو صنعت کی بقا کے لیے خطرہ ہے۔
ڈان اخبار میں فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق آئی اے ٹی اے کا کہنا تھا کہ 'کووڈ-19 کا بحران ایئر ٹرانسپورٹ کی صنعت کی بقا کے لیے خطرہ ہے' جبکہ ممکن ہے کہ سال 2020 تاریخ کا بدترین سال ہو۔
ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ اگرچہ ایئر لائنز ایک دن کی لاگت میں ایک ارب ڈالر تک کمی کر رہی ہیں، بیڑوں کو گراؤنڈ کر رہی ہیں اور ملازمتوں میں کمی کی گئی ہے تاہم انہیں اب بھی ’غیر معمولی‘ اور بھاری نقصانات کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا پی آئی اے کے نقصانات کو کم کرنے کیلئے اصلاحات کا حکم
پیرس میں ہونے والی سالانہ کانگریس میں 290 ایئرلائنز کے گروپس کی نمائندگی کرنے والی ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ 2019 کے مقابلےمیں رواں سال تقریباً 328 ارب ڈالر کا ریونیو متوقع ہے۔
آئی اے ٹی اے نے مزید کہا کہ صنعت کو 118 ارب 50 کروڑ ڈالر کے خالص نقصانات پہنچنے کا امکان ہوگا جو جون میں کی گئی 84 ارب 30 کروڑ ڈالر کی پیش گوئی سے بھی زیادہ بدتر ہے۔
مزید یہ کہ آئندہ سال صورتحال بہتر ہوگی لیکن ہم ایئرلائنز کو مشترکہ طور پر 38 ارب 70 کروڑ ڈالر کے نقصان کا سامنا ہوتا دیکھ رہے ہیں جو اس کے گزشتہ تخمینے 15 ارب 80 کروڑ ڈالر سے بدتر ہے۔
ادھر آئی اے ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل الیکسزینڈر دی جونیک کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ 'یہ بحران تباہ کن اور ناقابل تسخیر ہے'۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے نجکاری کیس: ریاستی ادارے کو بند نہیں ہونے دیں گے، چیف جسٹس
ان کا کہنا تھا کہ 'سرحدوں کو قرنطینہ کے اقدامات کے بغیر دوبارہ کھولنا چاہیے تاکہ مسافر طیارے سے دوبارہ جاسکیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'کمپنیوں کو کم از کم 2021 کی چوتھی سہ ماہی تک اپنے ذخائر پر انحصار کرنا ہوگا'۔
واضح رہے کہ آئی اے ٹی اے کئی ماہ حکومتوں پر روانگی سے قبل وائرس کی ٹیسٹنگ کو متعارف کرانے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے تاکہ آمد پر 14 دن کے قرنطینہ کے عمل سے دور رہا جائے، ان کا کہنا تھا کہ یہ تبدیلیاں ایئرلائنز کو حفاظت پر سمجھوتہ کیے بغیر اپنا کاروبار دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے گی۔
یہ خبر 25 نومبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔