• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کیا بچے کو رات کو نیند نہیں آتی؟

شائع December 3, 2020
یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

پہلی بار اولاد کے بعد نئے والدین کو توقع ہوتی ہے کہ ان کا بچہ 6 ماہ کی عمر تک رات کو سونے ک عادی ہوجائے گا، تاہم اکثر ایسا نہیں ہوتا، بلکہ وہ اسے گود میں لے کر سلانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔

مگر اب ایک نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا ہے کہ ایسا ہونا ضروری نہیں بلکہ ہر بچے کی نیند کا وقت مختلف ہوسکتا ہے۔

کینیڈا کی میک گل یونیورسٹی کی اس تحقیق میں 44 بچوں کا جائزہ 2 ہفتوں تک لیا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بچوں کی نیند کی عادات بہت زیادہ مختلف ہوسکتی ہیں، بلکہ روزانہ کی بنیاد میں بدل سکتی ہیں۔

طبی جریدے سلیپ میڈیسین میں شائع تحقیق کے دوران ماؤں کو کہا گیا تھا کہ وہ 2 ہفتے تک اپنی 6 ماہ کی عمر کے بچوں کی نیند کی عادات کو تحریر کرلیں۔

اوسطاً ان ماؤں نے بتایا کہ ان کے بچے 2 ہفتے کے دوران 5 راتوں کو 6 گھنٹے مسلسل سوئے جبکہ اسی دورانیے میں 3 راتوں کو 8 گھنٹے تک مسلسل نیند کے مزے لیے، مگر 50 فیصد بچے کبھی 8 گھنٹے مسلسل نہیں سوئے۔

محققین نے بتایا کہ اگرچہ سابقہ تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوچکا ہے کہ ننھے بچے نشوونما کے مختلف مراحل کے دوران رات کو سونے کے عادی ہوجاتے ہیں، مگر ہر رات کی نیند کے انفرادی رجھانات کے بارے میں کچھ زیادہ کام نہیں ہوا۔

محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ والدین کی کچھ عادات بھی بچوں کی نیند کی عادات سے جڑی ہوتی ہیں۔

مثال کے طور پر ماں کا دودھ پلانا اور اپنے ساتھ سلانا ہر رات کی نیند کی عادات پر سب سے زیادہ اثرانداز ہوتا ہے۔

تاہم تحقیق میں کہا گیا کہ بچوں کا رات کو بار بار بیدار ہونا ضروری نہیں کہ مسئلے کا باعث ہو۔

محققین نے بتایا کہ والدین کے پاس اکثر بچوں کی نیند کے حوالے سے بہت زیادہ متضاد معلومات ہوتی ہیں، انہیں اس بات پر فکرمند نہیں ہونا چاہیے کہ بچہ کسی مخصوص عمر میں رات کو سونے کا عادی نہیں، کیونکہ بچپن میں نیند کی عادات بہت زیادہ مختلف ہوسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ والدین اور طبی ماہرین کو اس حوالے سے باشعور ہونا اہیے کہ کبھی کبھار رات کو سونے کا مطلب یہ نہیں کہ بچوں کے رویوں میں تبدیلی آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس معمے کا ایک اہم ٹکڑا والدین کے تصورات اور توقعات کو سمجھنا ہوگا اور مستقبل میں اس حوالے سے مزید تحقیق میں توقع ہے کہ ہم جان سکیں گے کہ رات بھر نیند ان کے لیے کیا اہمیت رکھتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024