بھارتی کرنل نے دوست کو نشہ آور مشروب پلا کر اس کی بیوی کا 'ریپ' کردیا
بھارتی فوج کے ایک کرنل نے آفیسرز میس میں اپنے دوست کو نشہ آور مشروب پلانے کے بعد اس کی روسی بیوی کا مبینہ طور پر ریپ کردیا۔
بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق واقعہ بھارتی شہر کان پور میں پیش آیا جبکہ کرنل کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
متاثرہ خاتون کے شوہر ایک عام شہری ہیں جنہوں نے کنٹونمنٹ پولیس تھانے میں فوجی افسر کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ہر 16 منٹ میں ایک خاتون کا ’ریپ‘
شکایت گزار کے مطابق ان کی بیوی روس سے تعلق رکھتی ہیں اور بھارت میں گزشتہ 10 سال سے رہائش پذیر ہیں۔
سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) راج کمار اگروال نے بتایا کہ اپنی شکایت میں متاثرہ خاتون کے شوہر نے کہا کہ مذکورہ فوجی افسر نے اپنی لیفٹیننٹ کرنل سے کرنل کے عہدے پر ترقی ہونے کی خوشی میں پارٹی منعقد کی تھی جس میں انہیں اور ان کی اہلیہ کو بھی مدعو کیا تھا۔
مدعی نے الزام عائد کیا کہ ملزم نے پہلے انہیں مبینہ طور پر نشہ آور مشروب پلایا اور جب وہ ہوش و حواس سے کھو بیٹھے تو اس کے بعد ان کی اہلیہ کا ریپ کردیا۔
ملزم نے خاتون کے مزاحمت کرنے پر انہیں مبینہ تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
مزید پڑھیں: بھارت: 86 سالہ خاتون کے 'ریپ' نے لوگوں کے دل دہلا دیے
اس ضمن میں ایس پی کا مزید کہنا تھا کہ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور کرنل کو پکڑنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق انڈین پینل کوڈ کی متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کے بعد ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
2 ماہ قبل سامنے آنے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں ہر 16 ویں منٹ میں ایک خاتون کہیں نہ کہیں ’ریپ‘ کا شکار بن رہی ہوتی ہے، جب کہ ملک کی کوئی ایسی ریاست نہیں جہاں خواتین محفوظ ہوں۔
سال 2019 کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ ایک سال میں بھارت میں خواتین پر تشدد اور ریپ کے واقعات میں تقریبا 8 فیصد اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں 'نچلی ذات کی خواتین کو اونچی ذات کے مرد ریپ کا نشانہ بناتے ہیں'
رپورٹ کے مطابق سال 2019 میں بھی دارالحکومت نئی دہلی میں خواتین پر تشدد اور ریپ کے سب سے زیادہ واقعات 12 ہزار 902 ریکارڈ کیے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بھارت بھر میں یومیہ 88 ریپ واقعات ہوتے ہیں اور متاثرہ خواتین میں عمر رسیدہ، ادھیڑ عمر، نابالغ لڑکیاں اور انتہائی کم سن بچیاں بھی شامل ہوتی ہیں۔