• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

امریکا نے دوسری کورونا ویکسین کے استعمال کی بھی منظوری دیدی

شائع December 19, 2020
امریکی حکومت نے دوسری ویکسین کے استعمال کی منظوری 18 دسمبر کو دی—فائل فوٹو: اے پی
امریکی حکومت نے دوسری ویکسین کے استعمال کی منظوری 18 دسمبر کو دی—فائل فوٹو: اے پی

کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ملک امریکا نے 18 دسمبر کو دوسری کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی بھی منظوری دیدی۔

امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ریگولیٹر اتھارٹی نے گزشتہ ہفتے 13 دسمبر کو ہی فائزر و بائیو این ٹیک کی ویکسین کے استعمال کی منظوری دی تھی۔

جس کے بعد امریکا میں 15 دسمبر کو فائزر و بائیو این ٹیک کی ویکسین کے استعمال کا اغاز کیا گیا تھا۔

ابتدائی طور پر کورونا ویکسین طبی رضاکاروں، سیکیورٹی و ریسکیو اہلکاروں، عمر رسیدہ افراد اور ایسے افراد کو دی جا رہی ہے جنہیں کام کی وجہ سے کورونا سے متاثر ہونے کا خدشہ لاحق رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے بھی کورونا ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی

پہلی ویکسین کی منظوری کے بعد اب امریکا نے دوسری ویکسین کے استعمال کی بھی مںظوری دیدی اور موڈرینا کی ویکسین کو منظور کرنے والا امریکا پہلا ملک بن گیا۔

ابتدائی طور پر صرف طبی عملے، ڈاکٹرز و طبی رضاکاروں کو ڈوز لگائے جائیں گے—فوٹو: اے پی
ابتدائی طور پر صرف طبی عملے، ڈاکٹرز و طبی رضاکاروں کو ڈوز لگائے جائیں گے—فوٹو: اے پی

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے سائنسدانوں نے فارماسیوٹیکل کمپنی موڈرینا کی ویکسین کے نتائج پر بحث کے بعد 18 دسمبر کو اس کے استعمال کی منظوری دی۔

موڈرینا نے گزشتہ ماہ 30 نومبر کو فوڈ اینڈ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں ویکسین کی منظوری کی درخواست جمع کروائی تھی۔

موڈرینا نے درخواست جمع کروانے سے قبل ویکسین کی آزمائش کے نتائج جاری کیے تھے، جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ویکسین کورونا سے 95 فیصد تک تحفظ فراہم کرتی ہے۔

اے پی کے مطابق امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے ویکسین کے استعمال کی منظوری کے بعد اب جلد مذکورہ ویکسین کا بھی استعمال شروع کیا جائے گا۔

امریکی حکومت نے پہلے ہی موڈرینا کو لاکھوں ڈوزز کا آرڈر دے رکھا تھا اور کمپنی 21 دسمبر تک امریکی حکومت نے ڈوزز کی پہلی کھیپ فراہم کرے گی اور ممکنہ طور پر اسی روز ویکسین کا استعمال بھی شروع کیا جائے گا۔

امریکا میں 15 دسمبر سے ویکسینیش کا آغاز کیا جا چکا ہے—فائل فوٹو: اے پی
امریکا میں 15 دسمبر سے ویکسینیش کا آغاز کیا جا چکا ہے—فائل فوٹو: اے پی

امریکا کی جانب سے موڈرینا کی ویکسین کے استعمال کی منظوری کے بعد اب خیال کیا جا رہا ہے کہ دیگر یورپی ممالک بھی اس کے استعمال کی منظوری دیں گے۔

موڈرینا کی مذکورہ ویکسین کی منظوری کے ساتھ ہی 18 دسمبر تک دنیا میں تین کورونا ویکسینز کے استعمال کی منظوری دی جا چکی تھی۔

سب سے پہلے 2 دسمبر کو برطانیہ نے فائزر و بائیو این ٹیک کی ویکسین کے استعمال کی مںظوری دی تھی، جس کے بعد کینیڈا نے بھی مذکورہ ویکسین کے استعمال کی منظوری دی تھی۔

مزید پڑھیں: امریکا میں بھی کورونا ویکسین کا استعمال شروع

رواں ماہ 9 دسمبر کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے چین کی میڈیکل کمپنی کی تیار کردہ ویکسین کے استعمال کی منظوری دی تھی اور بحرین نے بھی چینی ویکسین کے استعمال کی منظوری دی تھی۔

18 دسمبر تک دنیا بھر میں فائزر و بائیو این ٹیک، چینی کمپنی اور موڈرینا کی تین ویکسینز کو ڈیڑھ درجن کے قریب ممالک نے استعمال کی منظوری دے رکھی تھی۔

ویکسینز کو استعمال کرنے کی منظوری دینے والے دیگر ممالک میں سنگاپور، سعودی عرب، کویت اور اردن سمیت دیگر شامل ہیں جب کہ نیوزی لینڈ اور انڈونیشیا نے بھی آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی تک ویکسینز کے استعمال کا اعلان کر رکھا ہے۔

امریکا میں پہلا انجکشن نرس سندرا لندسے کو لگایا گیا تھا—فوٹو: نیویارک ٹائمز
امریکا میں پہلا انجکشن نرس سندرا لندسے کو لگایا گیا تھا—فوٹو: نیویارک ٹائمز

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024