پاکستان کا کشمیری رہنماؤں کی مسلسل قید اور خرابی صحت پر اظہار تشویش

شائع December 28, 2020
ان کشمیری رہنماؤں کو بھارتی حکومت نے مکروہ قوانین کے ذریعے جھوٹے اور من گھڑت الزامات کے تحت حراست میں لے رکھا ہے،ترجمان دفتر خارجہ - فائل فوٹو:ڈان نیوز
ان کشمیری رہنماؤں کو بھارتی حکومت نے مکروہ قوانین کے ذریعے جھوٹے اور من گھڑت الزامات کے تحت حراست میں لے رکھا ہے،ترجمان دفتر خارجہ - فائل فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان نے کشمیری رہنماؤں کے مسلسل قید اور صحت کی خراب صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کردیا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے اپنے بیان میں بتایا کہ ان رہنماؤں میں کشمیری تنظیم کی بانی رہنما 'دختران ملت' اور 'کشمیر کی آئرن لیڈی' آسیا اندرابی بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی: بھارتی شر انگیزی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا سپاہی شہید

اس کے علاوہ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے رہنما اور بانی شبیر احمد شاہ اور معروف رہنما یاسین ملک، مسرت عالم بھٹ، محمد اشرف صحرائی اور دیگر اہم رہنما شامل ہیں۔

ان رہنماؤں کو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باوجود بدنام تہار جیل سمیت دیگر جیلوں میں رکھا گیا ہے جہاں وہ انتہائی تشویش ناک حالت کا سامنا کر رہے ہیں۔

سید علی شاہ گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق سمیت متعدد دیگر سینیئر کشمیری رہنماؤں کو گھروں میں نظربند کیا گیا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کشمیری رہنماؤں کو غیر قانونی طور پر بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں نافذ کیے گئے مکروہ قوانین کے ذریعے جھوٹے اور من گھڑت الزامات کے تحت گرفتار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ، بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج

ترجمان نے کہا کہ کشمیری رہنماؤں کو اپنے سیاسی نظریات کی بنیاد پر قید اور تشدد اور غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد آر ایس ایس-بی جے پی حکومت کی انتہا پسندانہ ذہنیت کی حقیقی عکاس ہے جس کو کشمیری عوام کے انسانی حقوق کا کوئی احترام نہیں۔

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ، ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی اور انسانی حقوق اور انسان دوست تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ کشمیری رہنماؤں کے ساتھ بھارتی حکومت کے غیر انسانی سلوک کا نوٹس لیں اور اس کے خلاف فوری طور پر آواز اٹھائیں اور غیر قانونی حراست سے رہائی دلوائیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024