• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

حکومت ملی تو کشمیر کا سودا کرنے پر عمران نیازی کیخلاف غداری کا مقدمہ کریں گے، احسن اقبال

شائع December 30, 2020
احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے صوبے گلہ کرتے تھے کہ ہمیں ہمارا حق نہیں ملتا—تصویر: ڈان نیوز
احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے صوبے گلہ کرتے تھے کہ ہمیں ہمارا حق نہیں ملتا—تصویر: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران نیازی کشمیر اور کشمیریوں کا غدار، کشمیر کا سوداگر ہے، اگر ہماری حکومت آئی تو کشمیر کا سودا کرنے پر عمران نیازی کے خلاف غداری کا مقدمہ قائم کریں گے۔

اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنوینشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے چند سوال ہیں، پاکستان جب سے قائم ہوا اس وقت سے بھارت مقبوضہ کشمیر پر قابض ہے، جب سے سلامتی کونسل نے قرار داد پاس کی بھارتی کی کسی حکومت کو کشمیر کی متنازع حیثیت کو تبدیل کرنے کی جرات نہیں ہوئی تھی ۔

انہوں نے مزید کہا 2019 میں اگست کی 5 تاریخ کو مودی سرکاری نے یکطرفہ طور پر کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کردیا، پاکستان میں جمہوری حکومتیں، آمرانہ اور نگران حکومتیں آئیں لیکن بھارت کو کبھی جرات نہیں ہوئی کہ کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کرے۔

یہ بھیی پڑھیں: آزاد کشمیر کے وزیر اعظم نے سلیکٹڈ کے سامنے جھکنے سے انکار کردیا، مریم نواز

احسن اقبال نے کہا کہ میرا عمران نیازی سے سوال ہے کہ کیا نیا پاکستان میں پاکستان کا دفاع اتنا کمزور ہوگیا تھا کہ مودی کو کشمیر ہڑپ کرنے کی جرات ہوئی اور اگر پاکستان کا دفاع کمزور نہیں ہوا تو ایسا کیوں کر ہوا۔

ان کا کہنا تھا یہ صرف اس وقت کی ممکن ہے کہ جب عمران نیازی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس جا کر کشمیر کا سودا کیا ہو، اگر عمران نیازی نے کشمیر کا سودا نہ کیا ہوتا تو مجھے یقین ہے کہ پاکستان کا اتنا کمزور نہیں ہوتی کہ بھارت یہ کرسکتا۔

احسن اقبال نے کہا کہ یہ کام اچانک نہیں ہوا، جب مقبوضہ کشمیر میں انتخابات ہوئے تو بھارتیا جنتا پارٹی کشمیر کے صدر نے پریس کانفرنس کر کے کہا کہ ہم کشمیر کا الحاق کرنے والے ہیں، میرا عمران نیازی سے سوال ہے کہ اس کی حکومت نے اس کا کیا جواب دیا۔

سابق وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 2 لاکھ افواج اتاریں، ہم ایک دوسرے کے ایک ایک ٹینک، ایک ایک ٹرک پر نظر رکھتے ہیں، بھارت ہماری جبکہ ہم بھارت کی فوج کی نقل و حرکت کی نگرانی کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: چین سے سفارتی و فوجی مذاکرات کا معنی خیز نتیجہ برآمد نہیں ہوا، بھارتی وزیر دفاع

انہوں نے کہا کہ میں عمران نیازی سے سوال کرنا چاہتا ہوں کہ بھارت نے جموں میں 2 لاکھ فوج اتار دی تم کیوں خاموش بیٹھے رہے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ہماری اطلاعات ہیں کہ ہمارے حساس اداروں نے عمران نیازی کو کہا کہ بھارت نے کشمیر میں 2 لاکھ فوج اتاری ہے اس کے ارادے خطرناک ہیں، آپ مسلمان ممالک کا دورہ کریں، بین الاقوامی برادری کو متوجہ کریں تا کہ دنیا بھارت کو جارحیت سے روکے لیکن عمران نیازی نے کوئی دورہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ کہتے ہیں کہ عمران نیازی کو کہا گیا تھا کہ سمندر پر سے جہاز نہیں لے کر جانا منحوس ثابت ہوسکتا ہے اس لیے وہ اس نحوست سے بچنے کے لیے اسلام آباد میں بیٹھا رہا اور بھارت کشمیر پر قبضہ کرتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا مشیر سلامتی سری نگر میں بیٹھ کر اس منصوبہ بندی کی نگرانی کررہا تھا عمران خان نیازی کی حکومت کیوں خاموش بیٹھی رہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے 2 ماہ قبل تمام سیاحوں کو مقبوضہ کشمیر سے نکال دیا تھا پوری دنیا کو علم ہوگیا تھا کہ یہ جموں میں کوئی آپریشن کرنے جارہے ہیں تو عمران خان نیازی کیوں خاموش بیٹھی رہی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی ’انتقامی پالیسی‘ کے پیچھے فوج نہیں ہے، احسن اقبال

احسن اقبال نے کہا کہ ان سارے سوالات کے جوابات اگر کسی کے پاس ہیں تو آکر ہمارے ساتھ مناظرہ کریں، یہ گونگے بہرے بنے رہے اور بھارت کو مقبوضہ کشمیر پر قبضے کا موقع دیا۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ عمران نیازی نے اپنے اقتدار کے لیے جموں کشمیر کا سودا کیا تھا، جب تک مسلم لیگ (ن) کا ایک بھی شیر زندہ ہے کوئی کشمیر کا سودا نہیں کرسکتا، ہم لڑیں گے، ہمارے بچے لڑیں گے لیکن ہم کشمیر کو آزادی لے کر دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی تشکیل کوئی معمولی حادثہ نہیں تھا کہ کسی ملک کی اکثریت اس ملک سے نکل جائے، جیس ہندوستان میں مسلمان اقلیت میں تھے خود کو غیر محفوظ سمجھتے تھے اس لیے انہوں نے اپنا علیحدہ وطن بنا لیا لیکن دنیا میں کبھی ایسا نہیں ہوا تھا کہ کسی ملک کی اکثریت یہ سمجھے کہ ہمیں اس ملک میں حق نہیں ملتا اور وہ اپنا راستہ جدا کرلے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ بنگال کے وہ پاکستانی جنہوں نے مسلم لیگ کی بنیاد رکھی، قیام پاکستان کی تحریک چلائی وہ علیحدہ کیوں ہوئے، مشرقی پاکستان کے لوگ کہتے تھے کہ ہمیں اس ملک میں تسلیم نہیں کیا جاتا، ہمارے ووٹ کی عزت نہیں کی جاتی اور جب ہم نے مشرقی پاکستان کے لوگوں کے ووٹ کی عزت نہیں مانگی تو پاکستان ٹوٹ گیا۔

مزید پڑھیں: احسن اقبال نے وزیر اعظم کے خلاف ریفرنس کے لیے نیب میں درخواست دائر کردی

ان کا کہنا تھا کہ بچا کچھے پاکستان میں بھی پاکستانیوں کے ووٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینکا جاتا ہے، پاکستان کے صوبے گلہ کرتے تھے کہ ہمیں ہمارا حق نہیں ملتا، میرا تعلق پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب سے ہے آج میں کہتا ہوں کہ پنجاب کے مینڈیٹ پر بھی ڈاکا ڈالا گیا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ پنجاب کے ووٹ کی عزت نہیں کی گئی، پنجاب نے مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دیا تھا لیکن مسلم لیگ (ن) کے ووٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینک کر عثمان بزدار کی صورت میں تباہی کی حکومت پنجاب پر مسلط کردی گئی۔

انہوں نے کہا کہ 2018 کو پاکستان کے عوام نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو ووٹ دیا تھا، اس حکومت کو ووٹ دیا تھا جس نے بجلی کا بحران کا حل کیا، جس نے دہشت گردی کو ختم، سی پیک جیسا منصوبہ کھڑا کیا اور اگر ہماری حکومت ہوتی تو آج 9 صنعتی زونز چل رہے ہوتے جس میں لاکھوں نوجوانوں کو روزگار مل رہا ہوتا۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیکن پاکستان کے لوگوں کے ووٹ کو کرش کر کے ضائع کر کے ایک سیلیکٹڈ، نالائق اور اناڑی کو مسلط کردیا گیا جس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج پاکستان کی معیشت، گورننس، خارجہ پالیسی، غریب اور مزدور طبقہ، کسان، نوجواب تباہ ہوگیا ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ اب ہم نے پاکستان کو تباہ نہیں ہونے دینا اس لیے اس نیازی کو پاکستان کی حکومت سے جدا کرنا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024