پارلیمنٹ سے تناؤ: کویت کی کابینہ نے استعفیٰ پیش کردیا
کویت کے وزیر اعظم صباح الخالد الصباح نے ملک کے امیر کو اپنی کابینہ کا استعفیٰ پیش کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق ان کی جانب سے یہ اقدام پارلیمنٹ میں وزرا کے انتخاب اور دیگر معاملات پر جوابدہی کے لیے پیش ہونے سے چند روز قبل سامنے آیا۔
کابینہ کے تقرر کے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں حکومت اور پارلیمنٹ کے درمیان تناؤ کویت کے امیر شیخ نواف الاحمد الصباح کے لیے پہلا بڑا چیلنج بن کر سامنے آیا ہے، جنہوں نے گزشتہ سال ستمبر میں اقتدار سنبھالا تھا۔
اس تناؤ کی کیفیت نے اوپیک ممالک کے دہائیوں کے سب سے شدید اقتصادی بحران سے نمٹنے کے لیے کویت حکومت کی کوششوں کو پیچیدہ کردیا ہے، یہ اقتصادی بحران تیل کی کم قیمتوں اور کورونا وائرس کے باعث پیدا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ صباح الخالد الصباح کویت کے دوبارہ وزیر اعظم مقرر
وزرا نے شیخ صباح کو گزشتہ روز اپنے استعفے جمع کرا دیے تھے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) اور حکومت کے درمیان تعلقات میں تناؤ کے باعث سامنے آیا۔
ابتدائی طور پر یہ واضح نہیں ہوا کہ کویت کے امیر کابینہ کا استعفیٰ منظور کریں گے یا نہیں۔
پارلیمنٹ میں وزیر اعظم شیخ صباح سے جواب طلب کرنے کی تحریک تین قانون سازوں نے 5 جنوری کو نئی اسمبلی کے پہلے باقاعدہ اجلاس میں جمع کرائی تھی۔
اس تحریک کی اسمبلی کے 30 سے زائد دیگر اراکین نے حمایت کی تھی۔
تحریک میں کابینہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ انتخابی نتائج کی عکاسی نہیں کرتی، جبکہ اسپیکر اور پارلیمانی کمیٹیوں کے اراکین کے انتخاب میں حکومت 'مداخلت' کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: کویت کے نئے امیر نواف الاحمد نے حلف اٹھا لیا، خطے میں امن پر زور
کابینہ کے اراکین پارلیمنٹ میں بھی نائبین کے طور پر شرکت کرتے ہیں۔
کویت کا خلیج میں سب سے آزاد سیاسی نظام ہے، جہاں پارلیمنٹ کے پاس قانون سازی اور وزرا سے جوابدہی کا اختیار ہے، تاہم سینیئر سرکاری عہدوں پر کویت کے حکمراں خاندان کے اراکین براجمان ہیں۔