• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ایک کروڑ گھروں کی فراہمی سازش ہے، بلاول بھٹو

شائع January 18, 2021 اپ ڈیٹ January 19, 2021
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کی سازش ہے کہ سرکاری اداروں سے مزدوروں کو بے روزگار کیا جائے اور وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ایک کروڑ گھروں کی فراہمی بھی سازش ہے۔

سکھر میں مزدور سٹی پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ اسٹیل ملز کے 10 ہزار مزدروں اور پی آئی اے سمیت دیگر اداروں کے مزدوروں کو نکالا جارہا ہے لیکن پیپلز پارٹی حکومتی اقدام کے سامنے دیوار بن کر کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مزدور بہن بھائیوں کے لیے پارلیمنٹ، عدالت اور کسی بھی فارم پر بات کرنے کے لیے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ مزدور سٹی میں مزدروں کے لیے گھر، تعلمی ادارے، ہسپتال اور وکیشنل ٹریننگ سینٹر بھی قائم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’وزیراعظم عمران خان نے انتخابی مہم کے دوران ایک کروڑ گھر بنانے کا وعدہ کیا، ہمیں لگا کہ وہ پیپلز پارٹی کے منشور سے ایک نقطہ چوری کررہے ہیں‘۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’معلوم چلا کہ یہ گھربنانے کا وعدہ ایک سازش ہے، اپنا کالا دھن صاف کرنے کا طریقہ ہے جس میں حکومت گھر کی ملکیت بھی ساتھ رکھے گی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان ارب پتی لوگوں کے لیے گھر بنانا چاہتے ہیں کیونکہ تجاوزات کے نام پر غریبوں کے گھر تباہ کررہے ہیں‘۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ’ہمارا بے نظیر مزدور کارڈ کا منصوبہ انقلابی پروگرام ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مزدور خود اپنے آپ کو رجسٹرڈ کرائے ناکہ نجی صنعتی ادارے، ہم سندھ کے سارے مزدوروں کو صعنتی فوائد فراہم کریں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ جب تک مزدور دشمن حکومت کو فارغ نہیں کریں گے پورے ملک کے مزدوروں کو حقوق نہیں مل سکیں گے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ خیبرپختونخوا، پنجاب کی طرح یہاں کے طبی نظام کو بھی غیر فعال بناکر اپنی جیبیں بھرنا چاہتے ہیں، این آئی سی وی ڈی میں مفت ادویات فراہم کی جاتی ہیں لیکن نئے نوٹی فکیشن کے بعد ہسپتال پر قبضہ ہوجائے اور عوام کو علاج کے لیے پیسہ دینا پڑے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024