• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

پاکستان کو پہلی سہ ماہی میں مفت کورونا ویکسین ملنے کا امکان

شائع January 24, 2021
ویکسین کے رواں سہ ماہی میں ہی ملنے کا امکان ہے — فائل فوٹو: رائٹرز
ویکسین کے رواں سہ ماہی میں ہی ملنے کا امکان ہے — فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: کووڈ 19 ویکسین کی مفت دستیابی سے متعلق ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کو اس کی یقین دہانی کروائی گئی ہے کیونکہ کوویکس نے اعلان کیا ہے کہ وہ پہلی سہ ماہی میں 15 کروڑ خوراکیں جبکہ سال کے آخر تک 2 ارب خوراکیں حاصل کرلے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس نے مزید کہا ہے کہ ان 2 ارب خوراکوں میں سے ایک ارب 30 کروڑ کم آمدنی والے 92 ممالک کو فراہم کی جائیں گی، اس معاہدے کے نتیجے میں رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کے مفت ویکسین حاصل کرنے کے امکانات بظاہر روشن ہوگئے ہیں۔

اس حوالے سے وزارت قومی صحت کے ترجمان ساجد شاہ نے ڈان کو بتایا کہ یہ ایک مثبت پیش رفت ہے، ساتھ ہی اُمید ظاہر کی کہ پاکستان رواں سہ ماہی میں ویکسین حاصل کرلے گا۔

مزید پڑھیں: حکومت نے روسی کورونا ویکسین کے ‘ہنگامی استعمال’ کی اجازت دے دی

ساجد شاہ کا کہنا تھا کہ ’نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی تیار کردہ ہماری ترجیحی فہرست کے حساب سے ویکسین فوری طور پر شروع کردی جائے گی‘۔

واضح رہے کہ کوویکس ایک اتحاد ہے جسے گلوبل الائنس برائے ویکسین اینڈ امیونائیزیشن (گاوی)، کوالیشن برائے اپیڈیمک پری پرڈنیس انووویشن (سی ای پی آئی) اور ڈبلیو ایچ او کی جانب سے گزشتہ برس اپریل میں تشکیل دیا گیا تھا، اس اتحاد نے پاکستان کی آبادی کے 20 فیصد کے لیے مفت ویکسین کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے۔

کوویکس کا معاہدے کا اعلان

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے جاری کردہ بیان کے مطابق کوویکس نے فائزر بائیو این ٹیکس ویکسین کی 4 کروڑ خوراکوں کے لیے فائزر کے ساتھ پیشگی خریداری کے معاہدے پر دستخط کا اعلان کیا ہے۔

تاہم رول آؤٹ کا آغاز کامیاب مذاکرات اور سپلائی معاہدوں کی تعمیل کے ساتھ ہوگا۔

کم آمدنی والے ممالک میں ویکسین کی جلد دستیابی اور کووڈ 19 وبا کے شدید مرحلے کے تیزی سے خاتمے میں مدد کے اپنے مشن کی مزید تائید کرتے ہوئے کوویکس نے تصدیق کی کہ وہ سیرم انسٹیٹیوٹ آف انڈیا کے ساتھ موجودہ معاہدے کے ذریعے ایک آپشن کا استعمال کرے گا تاکہ سیرم انسٹیٹوٹ کی تیار کردہ ایسٹرازینیکا/ آکسفورڈ یونیورسٹی ویکسین کی پہلی 10 کروڑ خوراکیں وصول ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ایسٹرازینیکا کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری

ساتھ ہی مزید کہا گیا کہ ان 10 کروڑ خوراکوں میں سے اکثریت سال کی پہلی سہ ماہی میں ترسیل کے لیے مختص ہیں تاہم یہ ڈبلیو ایچ او کی ایمرجنسی استعمال کی فہرست کی منتظر ہیں۔

وہی رواں ماہ کے اوائل میں بھارت کے ڈرگس کنٹرولر جنرل کی جانب سے ہنگامی صورتحال میں محدود استعمال کے لیے اجازت کے بعد عالمی ادارہ صحت کے جائزے کا عمل اس وقت جاری ہے اور یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہے کہ کوویکس کے ذریعے حاصل کی گئی کوئی بھی ویکسین بین الاقوامی استعمال کے لیے معیار سے مطابقت رکھتی ہو۔

بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ صحت کی تازہ اپ ڈیٹ کے مطابق ویکسین کے اُمیدوار کا فیصلہ فروری کے وسط تک متوقع ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024