• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

اولاد کی پیدائش سے باپ کو بھی ڈپریشن کا سامنا ہوسکتا ہے

شائع January 25, 2021
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

اولاد کی پیدائش والدین کی زندگی کے پرمسرت ترین لمحات میں سے ایک ہوتا ہے، مگر کچھ چیلنجز کا بھی سامنا ہوتا ہے اور کچھ کو ڈپریشن کا بھی سامنا ہوسکتا ہے۔

ویسے تو مانا جاتا ہے کہ اولاد کی پیدائش کے بعد ماں میں ڈپریشن کاامکان زیادہ ہوتا ہے مگر ایسا باپ کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔

یہ بات سوئیڈن میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

لیونڈ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اولاد کی پیدائش کے بعد مردوں میں بھی ڈپریشن بہت عام ہوتا ہے اور ایسا شریک حیات سے تعلق میں عدم تحفظ کے احساس کی وجہ سے ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اولاد کی پیدائش کے بعد ماؤں میں ڈپریشن کی شرح 10 سے 12 فیصد جبکہ مردوں میں کم از کم 8 فیصد تک ہوتی ہے، یہ اعدادوشمار ڈپریشن کی علامات کو دیکھتے ہوئے زیادہ بھی ہوسکتے ہیں۔

اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہر 5 میں سے ایک مرد کو پہلی بار باپ بننے کے بعد ڈپریشن کی علامات کا سامنا ہوتا ہے۔

تحقیق میں ان وجوہات کو جاننے کی کوشش کی گئی جو باپ میں ڈپریشن کی علامات کا باعث بنتی ہیں۔

محققین نے دریافت کیا کہ ایسے مردوں میں اکثچر اپنی ذات کے حوالے سے منفی نکتہ نظر پایا جاتا ہے اور وہ شریک حیات سے اپنے تعلق کے بارے میں فکرمند ہوتے ہیں، یہ خدشہ ممکنہ طور پر انہیں بچپن میں اپنے والدین کے تجربات کی وجہ سے ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ اپنے بارے میں منفی نکتہ نظر رکھنے والے افراد کو لگتا ہے کہ وہ دوسروں کو مایوس کریں گے یا ان سے محروم ہوجائیں گے۔

تحقیق میں یہ تعین کرنے کی بھی کوشش کی کہ کس طرح قریبی رشتے کے حوالے سے خوداعتمادی کی کمی ڈپریشن کا باعث بن سکتی ہے۔

محققین نے کہا کہ خوداعمتادی کی کمی کی وجہ والدین میں تناؤ بڑھانے کا باعث بنتی ہے، جو آگے بڑھ کر ڈپریشن کی علامات کا باعث بن سکتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایک سے 18 ماہ کی عمر کے بچوں کے ہر 5 میں سے ایک باپ کو ڈپریشن کی علامات کا سامنا ہوتا ہے۔

اب محققین کی جانب سے خاندانوں کی طویل المعیاد مانیٹرنگ کرکے جاننے کی کوشش کی جائے گی مختلف حالات میں والدین اور بچوں کی نشوونما اور شخصیت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024