• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

کسی دشمن کو ملک کا امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، شیخ رشید

شائع January 27, 2021
اجلاس میں وزیر داخلہ کو صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی — فوٹو: اے پی پی
اجلاس میں وزیر داخلہ کو صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی — فوٹو: اے پی پی

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کسی دشمن کو ملک کا امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

سرکاری خبر ایجنسی 'اے پی پی' کے مطابق اپنے دورہ پشاور کے دوران شیخ رشید نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے ساتھ مشترکہ طور پر امن و امان کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس میں وزیر داخلہ کو صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

وفاقی وزیر داخلہ نے امن و امان کے حوالے سے صوبے کی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ صوبے نے امن و امان کی صورتحال میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کی نگرانی کیلئے وزرا کی کمیٹی تشکیل

انہوں نے کہا کہ امن و امان حاصل کرنے کے لیے ہم نے بڑی قربانیاں دی ہیں، کسی دشمن کو ملک کا امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور خیبر پختونخوا کو تمام ضروری وسائل مہیا کریں گے۔

اجلاس میں خیبر پختونخوا اور قبائلی اضلاع میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور صوبے بشمول ضم شدہ اضلاع میں امن عامہ کی تازہ صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔

شرکا نے امن و امان کی مجموعی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا جبکہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے اور مزید بہتری کی مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن کیلئے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرنا چاہتے، شیخ رشید

اجلاس میں چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر کاظم نیاز، آئی جی خیبر پختونخوا پولیس ڈاکٹر ثنااللہ عباسی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ سے ملک میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت کے خلاف سیاسی جلسوں اور ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

سیکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے چند ماہ کے دوران متعدد بار تھریٹ الرٹ جاری اور سیاسی رہنماؤں کو دہشت گردی کا ہدف بنانے کے خدشات کا اظہار کیا جاچکا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024