• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

'چڑیلز' نے سال کے بہترین او ٹی ٹی شو کا ایوارڈ حاصل کرلیا

شائع February 14, 2021
چڑیلز کو گزشتہ برس 11 اگست کو زی فائیو کے زندگی چینل پر آن لائن ریلیز کیا گیا تھا—اسکرین شاٹ
چڑیلز کو گزشتہ برس 11 اگست کو زی فائیو کے زندگی چینل پر آن لائن ریلیز کیا گیا تھا—اسکرین شاٹ

بھارتی اسٹریمنگ چینل زی فائیو پر ریلیز ہونے والی پاکستان کی پہلی اوریجنل ویب سیریز نے 'او ٹی ٹی پلیٹ فارم شو آف دی ایئر' کا برٹش ایشین میڈیا ایوارڈ حاصل کرلیا۔

واضح رہے کہ او ٹی ٹی (اوور-دی - ٹاپ) پلیٹ فارمز کے ذریعے صارفین کو انٹرنیٹ پر پیسوں کے عوض فلموں، ڈراموں اور شوز تک رسائی دی جاتی ہے اور ڈیجیٹل دور میں دنیا بھر میں آن ڈیمانڈ اسٹریمنگ کلچر میں اضافہ دیکھنے میں آٰیا ہے۔

برٹش ایشین میڈیا ایوارڈز کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یہ اعلان کیا گیا۔

ٹوئٹ میں کہا گیا کہ او ٹی ٹی پلیٹ فارم شو آف دی ایئر: زی فائیو گلوبل کی 'چڑیلز' اس پلیٹ فارم پر ایک خصوصی سیریز ہے جسے عاصم عباسی نے لکھا اور اس کی ہدایات بھی دیں۔

مزید پڑھیں: سامنے آتے ہی پاکستانی ’چڑیلز‘ کے چرچے

مزید کہا گیا کہ اس شو پر تنقید بھی کی گئی کیونکہ یہ متنوع کرداروں کو سامنے لائے اور دقیانوسی تصورات کو توڑا۔

چڑیلز کی اس جیت پر برٹش ایشین میڈیا ایوارڈز نے زی فائیو گلوبل کی چیف بزنس آفیسر ارچنا آنند کے بیان کا حوالہ دیا کہ ان کے مطابق چڑیلز نے اپنے بولڈ بیانیے اور عالمی سطح کی اسٹوری لائن ہونے کی وجہ سے دقیانوسی تصورات کو توڑا اور صنفی برابری کے موضوع پر نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ دنیا بھر میں تازہ بحث چھیڑی۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایوارڈ جیتنا اس زبردست اثر کی پہچان ہے جو ہمارے مواد نے کلیدی مارکیٹس میں پیدا کیا ہے۔

برٹش ایشین میڈیا ایوارڈز کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق وہ برطانیہ میں رہنے والی مختلف ثقافتوں اور برادریوں کے بڑھتے ہوئے اور مستقل اثر و رسوخ کو تسلیم کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ویب سیریز ’چڑیلز‘ بند کیے جانے پر شائقین برہم

خیال رہے کہ ’چڑیلز‘ کو گزشتہ برس 11 اگست کو زی فائیو کے زندگی چینل پر آن لائن ریلیز کیا گیا تھا۔

’چڑیلز‘ کی کہانی شوہروں کی بے وفائی کے بعد جاسوس بن جانے والی چار خواتین کے گرد گھومتی ہیں جو سیریز میں اپنی جیسی دوسری عورتوں کی زندگی بچانے کے لیے اپنی زندگی خطرے میں ڈالتی دکھائی دیتی ہیں۔

—فائل فوٹو: عاصم عباسی انسٹاگرام
—فائل فوٹو: عاصم عباسی انسٹاگرام

ویب سیریز میں چاروں خواتین کو گھریلو زندگی چھوڑ کر دھوکا کرنے والے شوہروں کو بے نقاب کرتے دکھایا گیا ہے۔

ویب سیریز میں ثروت گیلانی نے سارہ، یاسرا رضوی نے جگنو، نمرا بچہ نے بتول اور مہربانو نے زبیدہ کا کردار ادا کیا ہے اور ویب سیریز میں ان چار مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ایک گینگ کے طور پر دکھایا گیا ہے۔

ویب سیریز میں کا یہ پہلا سیزن تھا، جسے بہت سراہا گیا اور اس کے تخلیق کاروں نے اس کے دیگر سیزن بھی بنانے کا عندیہ دیا تھا۔

اکتوبر 2020 میں 'چڑیلز' کو پاکستانی ناظرین کے لیے بند کردیا گیا تھا اور بعدازاں اسے 48 گھنٹے سے کم مدت میں بحال کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ’زی فائیو‘ سمیت بھارتی مواد کی سبسکرپشن پر پابندی

اس وقت عاصم عباسی نے کہا تھا کہ اسٹریمنگ پلیٹ فارم کو پاکستانی حکام کی جانب سے متعدد شکایات موصول ہونے کے بعد بند کیا گیا تھا۔

بعدازاں نومبر 2020 میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ملک میں بھارتی مواد کی سبسکرپشن کے لیے کریڈٹ کارڈ سمیت مختلف طریقوں کے ذریعے ادائیگی پر پابندی عائد کردی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024