عالمی برادری بھارت کو قابل مذمت اقدامات پر جوابدہ بنائے، وزیر خارجہ
اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے بھارت کے مذموم عزائم سے ہوشیار رہے اور اسے اس کے 'قابل مذمت اعمال' کے لیے جوابدہ بنایا جائے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وہ انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز کے زیر اہتمام معروف یورپی یونین کے ڈس انفولیب رپورٹ پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نریندر مودی کی فاشسٹ حکومت کو سرکار کی سرپرستی میں دہشت گردی اور پاکستان کے خلاف غلط معلومات پھیلانے کی مہم سے روکے'۔
مزید پڑھیں: پروپیگنڈا مہم: بھارت کے اظہار لاتعلقی پر پاکستان کا جوابی وار
یورپی یونین کے ڈس انفولیب کے عنوان سے ایک مطالعہ 'بھارتی کرانیکلز - بھارتی مفادات کی خدمت کے لیے یورپی یونین اور اقوام متحدہ کو نشانہ بنانے والا 15 سالہ آپریشن میں ایک گہری نظر' نے 2019 میں ایک بھارتی پروپیگنڈا کی کارروائی کو بے نقاب کیا تھا جس میں پاکستان کو بدنام کرتے ہوئے بین الاقوامی اداروں کو اپنے اسٹریٹجک مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے نشانہ بنایا گیا تھا۔
گزشتہ دسمبر میں یورپی یونین کے ڈس انفولیب کے ذریعے شروع کی گئی ایک اور رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی نیٹ ورک کا بیشتر حصہ نہ صرف برقرار تھا بلکہ اس نے اپنی رسائی کو بھی بڑھایا تھا۔
بھارتی کارروائی 2005 سے جاری ہے۔
اس میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو منظور شدہ 10 سے زیادہ غیر سرکاری تنظیمیں، متعدد تھنک ٹینکس، 550 سے زائد رجسٹرڈ ڈومین نام اور یورپی یونین کے اداروں کی نقل شامل ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'بھارتی اقدامات نے اس کا اصل چہرہ اور پاکستان سے اس کی نفرت کو عیاں کردیا ہے'۔
وزیر خارجہ نے بھارت کی طرف سے پاکستان کے تصویر کو داغدار بنانے اور اس کے بین الاقوامی مؤقف کو مجروح کرنے کے لیے بھارت کے 'منظم ڈیزائنوں' کو نوٹ کرنے پر عالمی برادری پر زور دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو یاد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور عالمی اداروں کے خلاف بھارت کی 'پروپیگنڈا مہم' کی مذمت
انہوں نے کہا کہ انہوں نے یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے جوزپ بوریل کو خط لکھا ہے اور ان سے بھارت کو اپنے کرتوتوں کا جوابدہ بنانے کو کہا ہے۔
مزید برآں انہوں نے کہا کہ برسلز میں پاکستان کے ایلچی نے اس معاملے پر حساسیت پیدا کرنے کے لیے یورپی پارلیمنٹ اور یورپی اداروں کے ممبران کے ساتھ ملاقات کی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیویارک میں اقوام متحدہ میں مستقل نمائندے منیر اکرم کو ای سی او ایس او سی میں غیر سرکاری تنظیم کے صدر کو خط لکھا گیا تھا تاکہ وہ بھارت کے شناخت شدہ 10 جعلی غیر سرکاری تنظیموں کی رجسٹریشن منسوخ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنیوا میں اقوام متحدہ میں مستقل نمائندے خلیل ہاشمی نے بھی انسانی حقوق کی تنظیموں سے رابطہ کیا تھا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اس معاملے کو اجاگر کرنے کا کام اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک کہ بھارت کو اس کے اقدامات کا جوابدہ نہیں بنایا جاتا۔