لیڈی گاگا کے مغوی کتوں کی باحفاظت واپسی
معروف امریکی گلوکارہ و اداکارہ لیڈی گاگا، جو اپنے گانوں اور پرفارمنس کی وجہ سے دنیا بھر میں شہرت رکھتی ہیں، انہوں نے اپنے اغوا ہونے والے دو کتوں کو واپس لانے والے کو کروڑوں روپے انعام میں دینے کا اعلان کیا تھا۔
اور اب لیڈی گاگا کے کتے باحفاظت انہیں واپس مل گئے ہیں جنہیں ایک خاتون نے پولیس تک پہنچایا تھا۔
چند روز قبل یورپی ملک اٹلی کے شہر روم میں کسی فلم کی شوٹنگ کے لیے موجود لیڈی گاگا نے اپنے نایاب کتوں کی باحفاظت واپسی کے لیے 5 لاکھ امریکی ڈالر انعام میں دینے کا اعلان کیا تھا۔
مزید پڑھیں: لیڈی گاگا کا مغوی کتوں کو واپس لانے والے کیلئے 8 کروڑ روپے انعام کا اعلان
لیڈی گاگا کے فرانسیسی نسل کے نایاب کتوں کو چند دن قبل ڈاکو، اداکارہ کے ملازم سے چھین کر فرار ہوگئے تھے۔
ڈاکوؤں نے گلوکارہ کے کتے اس وقت ان کے ملازم سے چھینے جب لیڈی گاگا کا ملازم کتوں کو ٹہلانے اور سیر کرانے کے لیے گھر سے باہر نکلا تھا۔
برطانوی خبرساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق لیڈی گاگا کے 2 اعلیٰ نسل کے مہنگے ترین کتوں کوجی اور گستو کی واپسی ان کی جانب سے سوشل میڈیا پر کی گئی اپیل کے بعد ہوئی،
لاس اینجلس پولیس ڈپارٹمنٹ کے ترجمان آفیسر مائیک لوپیز کے مطابق ایک خاتون نے ان کتوں کو باحفاظت پولیس اسٹیشن پہنچایا اور انہیں گلوکارہ کے نمائندوں کو دےدیا گیا ہے۔
ترجمان نے لیڈی گاگا کے کتے پہنچانے والی خاتون کی شناخت ظاہر نہیں کی۔
تاہم یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ کتوں کو پولیس تک باحفاظت پہنچانے والی خاتون نے انعام وصول کیا یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لیڈی گاگا اور جینیفر لوپیز، جو بائیڈن کی تقریبِ حلف برداری میں پرفارم کریں گی
خیال رہے کہ ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس کی پولیس کے مطابق حالیہ چند ماہ میں شہروں میں نایاب نسل کے کتوں کو اغوا کیے جانے کے واقعات میں تیزی دیکھی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق زیادہ تر شخصیات اور امیر لوگوں کے پاس فرانسیسی نسل کے نایاب کتے ہیں، جن کی عالمی مارکیٹ میں بہت مانگ ہے اور چور ان کتوں کو ہزاروں ڈالر کے عوض فروخت کرتے ہیں۔
پولیس نے کتے پالنے والے افراد کو تجویز دی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر کتوں کی تصاویر شیئر نہ کریں اور نہ ہی ان سے متعلق کسی کو کوئی معلومات فراہم کریں۔
پولیس نے کتوں کے مالکان کو یہ تجویز بھی دی ہے کہ کتوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے خفیہ کیمرے نصب کرنے سمیت ان کی تفریح کا بندوبست گھر کے اندر ہی کیا جائے۔