• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

تمغہ امتیاز وصول کرنے کا دن یادگار تھا، مہوش حیات

شائع March 16, 2021
اداکارہ کے مطابق تمغہ امتیاز ملنے پر جہاں تنقید ہوئی، وہیں کئی لوگوں نے حمایت بھی کی—فوٹو: انسٹاگرا،
اداکارہ کے مطابق تمغہ امتیاز ملنے پر جہاں تنقید ہوئی، وہیں کئی لوگوں نے حمایت بھی کی—فوٹو: انسٹاگرا،

اداکارہ مہوش حیات کو حکومتِ پاکستان کی جانب سے 2019 میں دیے گئے ایوارڈ ’تمغہ امتیاز‘ پر کافی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور کئی لوگوں نے ان پر تنقید کی تھی کہ انہیں ان کی اداکاری کی وجہ سے نہیں بلکہ کسی اور وجہ سے ایوارڈ دیا گیا ہے۔

اگرچہ مہوش حیات نے اس وقت بھی تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب دیا تھا تاہم اب دو سال بعد انہوں نے ایک بار پھر تمغمہ امتیاز ملنے پر لوگوں کی تنقید پر کھل کر بات کی۔

مہوش حیات نے اے آر وائے کے پروگرام ’گھبرانا نہیں ہے‘ میں میزبان واسع چوہدری سے بات کرتے ہوئے تمغمہ امتیاز پر لوگوں کی جانب سے تنقید کیے جانے پر کھل کر بات کی۔

مہوش حیات کا کہنا تھا کہ انہیں ایوارڈ ملنا چاہیے یا نہیں؟ اس معاملے پر بحث کرنا ہر کسی کا حق ہے مگر انہیں اس وقت تکلیف ہوئی جب ان کے لیے کہا گیا کہ اداکارہ کو ان کی اداکاری کی وجہ سے نہیں بلکہ کسی اور وجہ سے ایوارڈ ملا ہے۔

مہوش حیات کو 23 مارچ 2019 میں تمغہ امتیاز دیا گیا تھا—فوٹو: ٹوئٹر
مہوش حیات کو 23 مارچ 2019 میں تمغہ امتیاز دیا گیا تھا—فوٹو: ٹوئٹر

مہوش حیات کے مطابق جہاں تمغہ امتیاز ملنے پر انہیں خوب تنقید کا نشانہ بنایا گیا، وہیں کئی افراد نے ان کی حمایت بھی کی۔

اداکارہ نے بتایا کہ ان کی زندگی کے چند یادگار لمحات میں سے 23 مارچ 2019 کا وہ دن بھی یادگار تھا، جب انہوں نے ریاست پاکستان کی جانب سے اپنی اداکاری کی خدمات پر تمغہ امتیاز وصول کیا۔

یہ بھی پڑھیں: مہوش حیات کو تمغہ امتیاز کیسے ملا؟ سوال پوچھنے پر اداکارہ کا کرارا جواب

ایک اور سوال کے جواب میں مہوش حیات کا کہنا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر مداحوں کی تنقید سے تنگ آکر کمنٹس کا سیکشن بند نہیں کرتیں، کیوں کہ وہ زیادہ تر تنقید کو دل پر نہیں لیتیں۔

پروگرام کے ایک سیگمنٹ میں مہوش حیات کو ایک موبائل پیغام 6 اداکاروں کو بھیجنے کا کہا گیا، جس میں اداکارہ نے لکھا کہ ’آج کل وہ تنہا ہیں، اور میسیج پڑھنے والے کا کیا ارادہ ہے؟'

مہوش حیات نے مذکورہ پیغام عدنان صدیقی، ہمایوں سعید، فہد مصطفیٰ اور بلال اشرف سمیت دیگر اداکاروں کو بھیجا، جس پر سب سے پہلے عدنان صدیقی نے انہیں جواب دیا کہ وہ ’وہ تیار ہیں اور سین آن ہے‘۔

ہمایوں سعید نے مہوش حیات کو جواب دیا کہ وہ ان کے لیے ہمیشہ تنہا ہی رہیں گی۔

مزید پڑھیں: مہوش حیات نے سول ایوارڈ وصول کرلیا

ایک سوال کے جواب میں مہوش حیات کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان میں ’ارطغرل غازی‘ بنایا جائے تو مرکزی کردار ہمایوں سعید یا فہد مصطفیٰ ادا کر سکتے ہیں جب کہ ارطغرل کے بھائیوں کے کردار کے لیے احمد بٹ جیسے اداکار بھی موجود ہیں۔

احمد علی بٹ کا نام لیے جانے پر میزبان نے مزاحیہ انداز میں اداکارہ کو کہا کہ اگر انہیں ڈرامے میں شامل کیا جائے گا تو اس گھوڑے کا کیا ہوگا، جس پر احمد بٹ بیٹھیں گے؟

میزبان کی بات پر مہوش حیات نے انہیں کہا کہ اب احمد علی بٹ اسمارٹ ہوگئے ہیں اور شو میں بیٹھ کر ان کی جسامت پر بات نہ کی جائے تو اچھا ہے، کیوں کہ اس عمل سے سننے والے لوگ بھی ان کی جسامت پر بات کر سکتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024