• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

نیا ہاؤسنگ منصوبہ ملک کے مستقبل کے لیے اہم ہے، وزیراعظم

شائع March 28, 2021
وزیراعظم عمران خان نے نیا ہاؤسنگ منصوبے کی ٹیلی تھون سے خطاب کیا—فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم عمران خان نے نیا ہاؤسنگ منصوبے کی ٹیلی تھون سے خطاب کیا—فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے گورنر اسٹیٹ بینک اور صدر نیشنل بینک آف پاکستان پر سہولتیں فراہم کرنے کے لیے پوری کوشش کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیا ہاؤسنگ منصوبہ ملک کے مستقبل کے لیے اہم ہے۔

نیا ہاؤسنگ منصوبے پر ہونے والی ٹیلی تھون سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں پہلی دفعہ ان لوگوں کو موقع دیا جا رہا ہے جو تنخواہ دار طبقہ ہے اور ان کے پاس گھر خریدنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم نے نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کیلئے آن لائن رجسٹریشن کا آغاز کردیا

انہوں نے کہا کہ ان کو موقع دیا جارہا ہے کہ ان کا بھی اپنا گھر ہو، اس کے لیے جو کرایہ وہ گھروں کی مد میں دیتے ہیں وہی قسطیں بن جائیں اور قسطوں کی وجہ سے ان کا گھر بن جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ امیر ملکوں، یورپ اور امریکا میں ہمیشہ لوگ بینکوں سے قرضہ لے کر گھر خریدتے ہیں اور قسطیں ادا کرتے ہیں، پاکستان میں اس کا کوئی رواج نہیں ہے اور اس حوالے سے پہلی مرتبہ کوشش کی گئی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مجھے پورا احساس ہے کہ لوگوں کو بڑی مشکلات پیش آرہی ہیں کیونکہ پہلی دفعہ ہے اس لیے مشکلات تو آنی ہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ خاص طور پر گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر اور نیشنل بینک کے صدر عثمانی کو تاکید کرتا ہوں کہ عثمانی کو نیشنل بینک کی تمام شاخوں اور رضا باقر کو تمام بینکوں کے سربراہان کو بتانا پڑے گا کہ یہ ہمارے لیے انتہائی ضروری ہے کہ جو لوگ اپنا گھر بنانے کے لیے بینکوں سے قرضہ لینا چاہتے ہیں ان کے لیے آسانیاں پیدا کی جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پوری کوشش کرنی چاہیے کہ ان کے لیے پوری سہولتیں پیدا کی جائیں کیونکہ یہ تصور نہیں ہے اس لیے بینک کے عملے کی بھی پریکٹس نہیں ہے۔

نیا ہاؤسنگ منصوبے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں سن رہا تھا کہ لوگوں کو بڑی مشکلات آرہی ہیں تو اس پر کوشش کرنا ہوگی، یہ اس لیے اہم ہے کہ لوگوں کو پہلی دفعہ موقع مل رہا ہے اپنا گھر بنانے کے لیے جن کے پاس رقم نہیں تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کی رجسٹریشن کا آغاز

وزیراعظم نے کہا کہ سب سے زیادہ اہم چیز یہ ہے کہ ہمارے ملک میں لوگوں نے اپنے گھر بنانے شروع کیے اور گھر بنانے کے لیے پیسے ملنا شروع ہوگئے تو تعمیراتی شعبے کے ساتھ 30 دیگر صنعتیں جڑی ہوئی ہیں، اس کا مطلب ہے کہ سارے ملک کے اندر ایک انقلاب آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس سے ملک کی دولت میں اضافہ شروع ہوگا، لوگوں کو روزگار ملنا شروع ہوگا، نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع ملیں گے اور تعمیرات میں ترقی ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف یہی نہیں ہے کہ لوگوں کو چھت ملے گی بلکہ ملک کی معیشت کو اوپر اٹھا دے گی، ساری دنیا کے اندر تعمیراتی صنعت پوری معیشت کو اٹھاتی ہے، جس سے دولت میں اضافہ ہوتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ کیونکہ ہمارے ملک پر قرضے چڑھے ہوئے ہیں تو ہمیں دولت میں اضافہ چاہیے، جب ہماری دولت میں اضافہ ہوگا تو ملکی قرضے واپس کرنے کے لیے پیسے ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ ہر طرح سے ملک کے مستقبل کے لیے بہت اہم ہے، اس کے لیے ہم ایک سال سے کوشش کر رہے ہیں تاکہ رکاوٹیں دور کی جائیں۔

وزیراعظم نے گورنر اسٹیٹ بینک اور صدر نیشنل بینک پر ایک مرتبہ پھر زور دیا کہ وہ سہولت پیدا کریں تاکہ ملکی کاروبار میں بھی بہتری آئے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد ہماری ذمہ داری ہیں اور ہم کوشش کریں گے کہ ان کو ترجیح دی جائے کیونکہ ان کے پاس کسی وجہ سے صلاحیت نہیں ہے تو ان کی بھی پوری مدد کی جائے۔

مزید پڑھیں: ہاؤسنگ منصوبے پر حکومت سندھ سے کوئی تعاون نہیں ملا، عمران خان

یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے جولائی 2019 میں 'نیا پاکستان ہاﺅسنگ منصوبے' کے لیے آن لائن رجسٹریشن کا آغاز کر دیا تھا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ آن لائن رجسٹریشن کے ذریعے ملک بھر میں تنخواہ دار اور متوسط طبقے کے افراد کو گھروں کی تعمیر کے حوالے سے وسائل اور گھروں کی طلب کے بارے میں معلومات حاصل ہو سکیں گی جس کے بعد یہ اسکیمیں شروع کی جائیں گی۔

اسلام آباد میں نیا پاکستان ہاﺅسنگ و ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے تحت آن لائن رجسٹریشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان میں زیادہ تر لوگ گھر بنانے کی استطاعت نہیں رکھتے جبکہ مختلف وجوہات کی بنا پر ہمارا بینکنگ کا نظام گھر بنانے کے لیے فنانسنگ نہیں کر رہا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس صورت حال میں صرف وہی لوگ گھر بنا سکتے تھے جن کے پاس نقد رقم موجود تھی تاہم اس حوالے سے نیا آرڈیننس لا رہے ہیں جس کی کابینہ منگل کو منظوری دے گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024