• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

سندھ کے اسکولوں میں 8ویں جماعت تک تدریس کا عمل 15 روز کیلئے معطل

شائع April 4, 2021 اپ ڈیٹ April 5, 2021
نئی پیش رفت سے متعلق وزیر تعلیم نے نوٹی فکیشن بھی شیئر کیا ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
نئی پیش رفت سے متعلق وزیر تعلیم نے نوٹی فکیشن بھی شیئر کیا ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

سندھ حکومت نے صوبے میں 8 ویں جماعت تک تدریس کا عمل آئندہ 15 روز کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا کہ محکمہ تعلیم سندھ نے کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر صوبے بھر کے تمام سرکاری و نجی اسکولوں میں 8 ویں جماعت تک تدریس کا عمل آئندہ 15 روز کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے نئی پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ تمام نجی اور سرکاری اسکولز میں فزیکل کلاسز معطل رہیں گی۔

صوبائی وزیر تعلیم نے بتایا کہ بچوں کی تعلیم کو آن لائن، ہوم ورک اور دیگر ذرائع سے جاری رکھا جاسکتا ہے۔

اس ضمن میں نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا، جس میں کہا گیا کہ تدریسی عمل 6 اپریل سے معطل ہوگا۔

دوسری جانب وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے تعلیمی اداروں کو کھولنے یا بند رکھنے سے متعلق فیصلہ وفاقی اور صوبائی وزرائے تعلیم و صحت کے اجلاس سے مشروط قرار دے دیا۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں واضح کیا کہ منگل کو منعقد ہونے والے اجلاس میں تعلیمی اداروں کو کھولنے یا بند رکھنے پر غور کیا جائے گا۔

شفقت محمود نے کہا کہ امتحانات کی صورتحال کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس ضمن میں جو فیصلہ ہو گا وہ تعلیم وصحت کے حکام اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا متفقہ فیصلہ ہوگا۔

اس سے قبل وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا تھا کہ ہمارے لیے تعلیمی ادارے بند کرنا بڑا مشکل فیصلہ ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ تعلیم کا سلسلہ جاری رہے۔

شفقت محمود نے کہا تھا کہ پچھلے ایک سال میں تعلیم کا بہت نقصان ہوا ہے خصوصاً ایسے ملک میں جہاں دو کروڑ بچے پہلے ہی اسکول نہیں جا رہے لہٰذا اگر اسکول بند ہو جاتے ہیں تو لوگوں کی توجہ دوسری جانب مبذول ہو جاتی ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران کیسز ہر گزرتے دن کے ساتھ تیزی سے بڑھتے چلے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر متعدد پابندیاں عائد کرچکی ہے۔

مزیدپڑھیں: سندھ میں صرف ضرورت کے تحت اسکول بند کیے جارہے ہیں، سعید غنی

اسلام آباد میں عالمی وبا کے پھیلاؤ اور تعلیمی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں ملک کے مخصوص اضلاع میں 11 اپریل تک اسکولز سمیت تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

حکومتی اعلان کے بعد اسلام آباد سمیت پنجاب اور خیبرپختونخوا کے کئی شہروں میں تعلیمی ادارے بند کردیے گئے تھے۔

اگر سندھ کی بات کی جائے تو صوبے کے وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا تھا کہ صوبے میں کورونا وائرس کیسز کی صورتحال کنٹرول میں ہے اس لیے اسکولز بند نہیں کیے جارہے البتہ جن علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانا پڑتا ہے یا جن اسکولز میں کیسز رپورٹ ہوتے ہیں انہیں کچھ عرصے کے لیے بند کیا جاتا ہے۔

صوبائی وزیر تعلیم سندھ نے واضح کیا تھا کہ صوبہ سندھ میں جس طرح اسکولز ابھی چل رہے ہیں وہ اسی طرح چلتے رہیں گے تاہم جن اسکولز میں کیسز سامنے آتے ہیں صرف انہیں بند کردیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا مخصوص اضلاع میں تعلیمی ادارے 11 اپریل تک بند رکھنے کا اعلان

اگر سندھ میں کورونا کیسز کی بات کی جائے تو گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 205 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد صوبے میں کورونا سے متاثرین کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 66 ہزار 378 ہوچکی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024