اہلخانہ سے 'بات' نہیں کرتے، سوشل میڈیا پر اچھا بننے کی کوشش کی جاتی ہے، ثروت گیلانی
اداکارہ ثروت گیلانی کا کہنا ہے کہ ہم ایک ایسے ملک میں رہتے ہیں، جہاں لوگوں کو اہل خانہ سے ٹھیک انداز میں بات کرنے کا انداز معلوم نہیں مگر وہ سوشل میڈیا پر اچھے طریقے سے لکھ لیتے ہیں۔
اداکارہ نے حال ہی میں میڈیا میٹرز فار ڈیموکریسی (ایم ایم ایف ڈی) کی جانب سے جاری کی گئی ’پاکستان فریڈم آف ایکسپریشن رپورٹ 2020‘ پر رد عمل دیتے ہوئے رپورٹ کو تشویش ناک قرار دیا۔
مذکورہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان میں صحافیوں اور آزادیِ اظہار کے لیے کام کرنے والے کارکنان کے قانونی تحفظات، آزادی صحافت، ڈیجیٹل اظہار رائے، اجتماعیت، سیاسی و سماجی ماحول، اور اظہارِ رائے کے معاملات مزید بد تر ہوگئے۔
مذکورہ رپورٹ میں پاکستان کو آزادیِ اظہار، ڈیجیٹل رائٹس، قانونی تحفظات، آزادی صحافت، سیاسی و سماجی تحفظ سمیت 6 شعبوں میں 100 میں سے صرف 30 نمبر دیے گئے تھے۔
اسی رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے ثروت گیلانی نے خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اگرچہ اس سے قبل ایسی ہی رپورٹس میں پاکستان سے متعلق تشویش ظاہر کی جا چکی ہے لیکن حالیہ رپورٹ انتہائی اہم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں آزادیِ اظہار کی صورتحال بدتر ہوگئی، رپورٹ
اداکارہ کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار کا معاملہ ایک ایسا سنگین عمل ہے کہ ہم میں سے بہت سارے لوگ اپنے بچوں، والدین، بیوی یا شوہر سمیت دیگر اہل خانہ سے درست انداز میں بات کرنے کا انداز نہیں جانتے مگر ایسے لوگ سوشل میڈیا پر اچھے طریقے سے گفتگو کرتے ہیں۔
اداکارہ نے لکھا کہ سوشل میڈیا پر اچھے انداز میں لکھنے کو ہی ہتھیار بنایا جا سکتا ہے اور ہم سوشل میڈیا پر ایسی باتوں کا کھل کر اظہار کریں، جن پر ہم بات نہیں کرپاتے اور ایسے ہی آزادی اظہار کے معاملے میں بہتری آئے گی۔
ثروت گیلانی کا کہنا تھا کہ اگر ہم سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کرکے ملک میں بہتری لائیں تو وہ یقین سے کہہ سکتی ہیں کہ پاکستان بدل جائے گا اور پھر ہم عشائیے کے وقت اس پاکستان پر بحث کر رہے ہوں گے، جو ہم دیکھنا چاہتے ہیں۔
اداکارہ نے لوگوں سے ملک میں آزادیِ اظہار کے لیے کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ بہت خوش نصیب ہیں جن کے پاس آواز ہیں یا جو ہر مسئلے پر بات کر سکتے ہیں، کیوں کہ یہاں بہت سارے لوگ کئی اہم مسائل پر بات تک نہیں کر سکتے۔