• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

امریکی بحری بیڑے کی سمندری حدود کی خلاف ورزی پر بھارت کا اعتراض

شائع April 10, 2021
بھارت نے بغیر اجازت خصوصی اقتصادی زون میں امریکی بحری بیڑوں کے داخل ہونے پر اعتراض کیا — فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
بھارت نے بغیر اجازت خصوصی اقتصادی زون میں امریکی بحری بیڑوں کے داخل ہونے پر اعتراض کیا — فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

بھارت نے امریکی بحری بیڑوں کے بغیر اجازت سمندری حدود اور خصوصی اقتصادی زون میں داخل ہونے پر اعتراض کیا ہے۔

امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق جمعہ کو امریکی بحری جہاز بھارت کے خصوصی اقتصادی زون میں گشت پر نکلا اور اجازت طلب کیے بغیر اس حدود میں داخل ہونے پر بھارت نے اعتراض کرتے ہوئے امریکا سے احتجاج ریکارڈ کرایا۔

مزید پڑھیں: ایران نے آبنائے ہرمز کے قریب بحری جہاز کو قبضے میں لیا، امریکا کا الزام

ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان اریندام باغچی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے اپنے خصوصی اقتصادی زون سے امریکی بحری جہاز کے گزرنے کے حوالے سے سفارتی ذرائع کے ذریعے امریکی حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔

امریکی کے 7 ویں بیڑے نے اس سے قبل اپنے بیان میں کہا تھا کہ یو ایس ایس جان پال جونز نے بدھ کے روز عالمی قوانین کے تحت بھارت کی جانب سے منظوری لیے بغیر لکشادپ جزیرے سے تقریباً 130 ناٹیکل مائلز میں اپنے حقوق اور آزادی کا استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ خصوصی اقتصادی زون میں داخلے سے قبل اجازت طلب کرنے کا بھارتی مطالبہ بین الاقوامی قانون سے مطابقت نہیں رکھتا اور جہاں بھی بین الاقوامی قانون اجازت دیتا ہے، امریکا اس سمت میں سمندر میں بھی جائے گا، پرواز بھی کرے گا اور کام بھی کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: عراق کی صورتحال: امریکہ نے خلیج میں بحری بیڑہ بھیج دیا

دوسری جانب بھارتی ترجمان نے کہا کہ بحری جہاز کی مسلسل نگرانی کی گئی جس کے بعد وہ خلیج فارس سے آبنائے ملاکا کی طرف چلا گیا۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان کا خیال ہے کہ اقوام متحدہ کے بحری قانون سے متعلق کنونشن ممالک کو یہ اجازت نہیں دیتا ہے کہ وہ دوسری ریاستوں کے خصوصی اقتصادی زونز اور براعظموں کے میں فوجی مشقوں خصوصاً اسلحے یا دھماکہ خیز مواد کے استعمال کی اجازت نہیں دیتا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024