• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

'مودی حکومت نے پاکستان سے آکسیجن درآمد کرنے کی درخواست مستردکردی'

شائع May 10, 2021
ہندوستانی پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے گزشتہ ہفتے نریندر مودی کو خط لکھ کر پاکستان سے آکسیجن منگانے کی اجازت طلب کی تھی— فوٹو: رائٹرز/ٹوئٹر
ہندوستانی پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے گزشتہ ہفتے نریندر مودی کو خط لکھ کر پاکستان سے آکسیجن منگانے کی اجازت طلب کی تھی— فوٹو: رائٹرز/ٹوئٹر

ہندوستانی پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے انکشاف کیا کہ مودی کی زیرقیادت وفاقی حکومت نے پڑوسی ملک پاکستان سے مائع میڈیکل آکسیجن (ایل ایم او) درآمد کرنے کی صوبے کی درخواست کو مسترد کردیا حالانکہ ملک میں کورونا وائرس سے ریکارڈ اموات کے پیش نظر آکسیجن کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

امریندر سنگھ نے گزشتہ ہفتے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو خط لکھا تھا کہ وہ فوری طور پر 50 میٹرک ٹن آکسیجن مختص کرنے کے ساتھ ساتھ بوکارو سے صوبے تک آکسیجن کی ترسیل کا بھی بندوبست کریں۔

مزید پڑھیں: بھارت میں کورونا کی نئی قسم سے وبا کی صورتحال خراب ہوئی، ڈبلیو ایچ او

گزشتہ ہفتے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں پنجاب حکومت نے کہا تھا کہ بڑھتے ہوئے کیسز کے بوجھ کے باوجود وزیر اعلیٰ پنجاب آکسیجن کی دستیابی میں رکاوٹوں کی وجہ سے لیول ٹو اور لیول تھری بستروں کی تعداد میں اضافہ نہیں کرسکے۔

اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ صوبے کو آکسیجن کا مختص کوٹہ نہیں مل رہا ہے۔

امریندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ بھارتی حکومت نے پنجاب کو واہگہ-اٹاری بارڈر کے ذریعے پاکستان سے ایل ایم او کی درآمد کرنے کی اجازت دینے سے بھی انکار کردیا ہے۔

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ اس یقین دہانی کے باوجود کہ متبادل ذرائع سے ہمیں مناسب فراہمی یقینی بنائی جائے گی، مجھے یہ بتاتے ہوئے افسوس ہو رہا ہے کہ ایسا نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی بھارتی قسم سب سے زیادہ متعدی ہوسکتی ہے، طبی ماہرین

ہندوستانی ادارے دی وائر کے مطابق وزارت خارجہ نے پنجاب حکومت کے اس دعوے پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا کہ پاکستان سے آکسیجن درآمد کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی۔

دی وائر نے کہا کہ بھارتی پنجاب کے رہنما اپریل کے اوائل سے ہی پاکستان سے 'آکسیجن راہداری' کے قیام پر زور دے رہے ہیں جہاں اپریل سے ہی کووڈ-19 کے کیسز کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ ہفتے ہی پنجاب میں کانگریس پارٹی کے سربراہ سنیل جاکھر نے انڈین ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان سے آکسیجن درآمد کرنے کی راہ میں مرکز حائل ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اگر صوبے کو آکسیجن کی درآمد کرنے کی اجازت دی جاتی ہے تو وہ خود ہی ادائیگی کرے گا اور صوبے کے عوام کو ہنگامی بنیادوں پر بچانے کی ضرورت ہے۔

امرتسر کے رکن پارلیمنٹ گرجیت سنگھ اوجلہ نے بھی مودی کو خط لکھ کر پاکستان سے آکسیجن کوریڈور کے قیام کا مطالبہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں پہلی مرتبہ کورونا سے 4 ہزار سے زائد اموات ریکارڈ

دی وائر کے مطابق گرجیت سنگھ نے کہا کہ امرتسر سے تقریبا 350کلومیٹر دور پانی پت سے ٹینکروں میں آکسیجن فراہم کی جارہی ہے پاکستان کا شہر لاہور صرف 50 کلومیٹر دور ہے۔

گزشتہ ماہ پاکستان نے بھارت کو طبی سامان کی پیش کش کی تھی جن میں وینٹیلیٹر، بی آئی پی اے پی، ڈیجیٹل ایکس رے مشینیں، ذاتی حفاظتی سازوسامان اور دیگر متعلقہ سامان شامل ہیں۔

دفتر خارجہ نے بھارتی حکام سے رابطہ قائم کرنے کو کہا تھا تاکہ امدادی سامان کی فوری فراہمی کے طریقہ کار پر کام کیا جا سکے، دی وائر کے مطابق بھارت نے اس پیش کش پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔

پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران ہندوستان میں 3 لاکھ 66ہزار 161 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 3 ہزار 754 افراد کی موت ہوئی ہے۔

بھارت میں مجموعی کیسز کی تعداد سوا دو کروڑ تک پہنچ چکی ہے جبکہ پڑوسی ملک میں اب تک 2 لاکھ 46 ہزار 116 افراد کی موت ہو چکی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024