• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

خیبرپختونخوا: کورونا وائرس سے ایک اور خاتون ڈاکٹر جاں بحق

شائع May 30, 2021
ڈاکٹر عالیہ مختیار کا انتقال گزشتہ رات ساڑھے گیارہ بجے ہوا—فوٹو: سراج الدین
ڈاکٹر عالیہ مختیار کا انتقال گزشتہ رات ساڑھے گیارہ بجے ہوا—فوٹو: سراج الدین

خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے ایک اور خاتون ڈاکٹر عالیہ مختیار انتقال کرگئیں۔

اس حوالے سے پروونشل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں گائناکالوجسٹ ڈاکٹر عالیہ مختیار کی ہلاکت کی تصدیق کی۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا میں مزید 2 ڈاکٹرز کورونا وائرس سے جاں بحق

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عالیہ مختیار کورونا سے متاثر ہو کر گزشتہ 2 ماہ سے نارتھ ویسٹ جنرل ہسپتال پشاور میں زیر علاج تھیں۔

ایسوسی ایشن کی جانب سے بتایا گیا کہ وہ کورونا وبا سے جانبر نہ ہو سکیں اور گزشتہ رات ساڑھے گیارہ بجے ان کا انتقال ہوگیا۔

پروونشل ایسوسی ایشن کے مطابق عالیہ مختیار پوسٹ کووڈ لنگ فایبروسسزکی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہوئی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر عالیہ مختیار کی نماز جنازہ ان کے آبائی گاؤں میں ادا کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا میں وائرس کی تیسری لہر طبی ورکرز کے لیے زیادہ مہلک

اس ضمن میں بتایا گیا کہ ڈاکٹر عالیہ مختیار نے 1994 میں خیبر میڈیکل کالج پشاور سے ایم بی بی ایس کی گریجویشن ڈگری حاصل کی تھی۔

ڈاکٹر عالیہ مختیار کے انتقال کے بعد صوبے میں کورونا سے جاں بحق ہونے والے ڈاکٹروں کی تعداد 68 جبکہ ہیلتھ ملازمین کی تعداد 106ہوگئی ہے۔

اس حوالے سے پروونشل ایسوسی ایشن نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کورونا سے انتقال کرنے والے ڈاکٹروں کو شہدا پیکج سے محروم رکھا گیا ہے۔

خیال رہے کہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں ای این ٹی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پروفیسر محمد جاوید، ملک کے پہلے ڈاکٹر تھے جنہوں نے کورونا وائرس کے باعث وفات پائی تھی۔

مزیدپڑھیں: گلگت بلتستان:کورونا وائرس کی اسکریننگ پر مامور ڈاکٹر دم توڑ گیا

جس کے بعد ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے والے ہیلتھ کیئر ورکرز میں یہ انفیکشن پھیلتا گیا۔

دوسری جانب ٹائپ ڈی ہسپتال لوند خوڑ مردان کے سربراہ 53 سالہ ڈاکٹر محمد اقبال میں 24 مارچ کو کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی اور جمعرات کو انہوں نے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں اپنی آخری سانسیں لیں۔

وائرس کی حالیہ تیسری لہر ڈاکٹروں اور ہیلتھ پروفیشنلز کے لیے بہت خطرناک ثابت ہوئی ہے۔

عالمی سطح پر کورونا سے ہلاک ہونے والے طبی عملے کی بات کی جائے تو ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وبا کے پھیلاؤ سے اب تک ایک لاکھ 15 ہزار ہیلتھ اور کیئر ورکرز موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس وائرس سے بہت سے ہیلتھ ورکرز متاثر ہوئے اور ہمارے اندازے کے مطابق کم از کم ایک لاکھ 15 ہزار ہیلتھ اور کیئر ورکرز نے دوسروں کی خدمت کی قیمت اپنی جانوں سے ادا کی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024