• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

الیکٹرانک ووٹنگ، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو حق رائے دہی دینے کا آرڈیننس چیلنج

شائع June 3, 2021
درخواست میں آرڈیننس کالعددم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے — فائل فوٹو
درخواست میں آرڈیننس کالعددم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے — فائل فوٹو

الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی خریداری اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو حق رائے دہی دینے کا آرڈیننس اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما و رکن قومی اسمبلی محسن شاہنواز رانجھا نے عمر گیلانی ایڈووکیٹ کے ذریعے صدارتی آرڈیننس عدالت عالیہ میں چیلنج کیا۔

لیگی رہنما نے درخواست میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان کو پرنسپل سیکریٹری کے ذریعے، سیکریٹری الیکشن کمیشن اور سیکریٹری قانون و انصاف کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق 9 مئی کو حکومت نے ایک صفحے پر مشتمل آرڈیننس جاری کیا اور اہم نوعیت کی قانون سازی سے متعلق عوام یا عوامی نمائندوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 24 ستمبر 2018 سے اب تک حکومت 54 سے زائد صدارتی آرڈیننسز جاری کرچکی ہے، حکومت نے آرڈیننس جاری کرنا معمول بنا لیا ہے، آرڈیننس جاری کرکے عوامی نمائندوں کو قانون سازی کے حق سے محروم رکھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی خریداری کیلئے آرڈیننس جاری

ان کا کہنا تھا کہ آرڈیننس جاری کرنے کا صدر کا اختیار ہنگامی صورت کے لیے ہے، ہنگامی صورتحال کے بغیر صدارتی آرڈیننس جاری کرنا پارلیمنٹ کو بے توقیر کرنے کے مترادف ہے جبکہ پی ایم ڈی سی کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ واضح کرچکی ہے کہ کن حالات میں صدارتی آرڈیننس جاری ہوسکتا ہے۔

محسن شاہنواز رانجھا نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکٹرانک ووٹنگ اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو آرڈیننس کے ذریعے ووٹ دینے کا حق غیر آئینی و غیر قانونی اور آرڈیننس کالعدم قرار دیا جائے۔

خیال رہے کہ مئی کے اوائل میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایک صدارتی آرڈیننس کی منظوری دی تھی جس کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کی خریداری کا پابند ہوگا اور آئندہ انتخابات میں بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنا حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے اہل ہوں گے۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کے انتخابی اصلاحات کے معاملے پر اپوزیشن کو شامل کرنے کے لیے کابینہ کے اراکین کی ایک کمیٹی تشکیل دینے کے محض دو روز بعد ہی صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 89 کے تحت انتخابات (دوسری ترمیم) آرڈیننس 2021 کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا انتخابی اصلاحات متعارف کروانے کا فیصلہ

آرڈیننس کے ذریعے صدر نے الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 94 (1) اور سیکشن 103 میں دو ترامیم پیش کیں۔

دفعہ 94 (1) میں کی گئی ترمیم کے مطابق کمیشن (ای سی پی)، نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) یا کسی اور اتھارٹی اور ایجنسی کی تکنیکی مدد سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو عام انتخابات کے دوران اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے اہل بنائے گا۔

ترمیم شدہ دفعہ 103 میں کہا گیا کہ کمیشن (ای سی پی) عام انتخابات میں ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں (ای وی ایم) خریدے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024