کے الیکٹرک کو بجلی مہنگی کرنے کی اجازت مل گئی

شائع June 5, 2021
ریگولیٹر نے 23 فروری کو ایف سی اے کے 7 ماہ کے لیے عوامی سماعت کی اور جمعے کو اپنا فیصلہ جاری کیا — فائل فوٹو:وکی میڈیا کامنز
ریگولیٹر نے 23 فروری کو ایف سی اے کے 7 ماہ کے لیے عوامی سماعت کی اور جمعے کو اپنا فیصلہ جاری کیا — فائل فوٹو:وکی میڈیا کامنز

اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کو اضافی فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں جون اور جولائی میں اوسطاً 26 پیسے اور 10 پیسے فی یونٹ وصول کرنے کی اجازت دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ریگولیٹر نے ایف سی اے کے 7 ماہ (جون تا دسمبر 2020) کی بنیاد پر نرخوں میں اضافے اور ماہانہ اضافے اور کٹوتیوں کو ایڈجسٹ کرنے کے طریقہ کار پر کام کیا ہے جس سے صارفین پر قیمتوں کے بوجھ کو کم سے کم کیا جاسکے۔

ریگولیٹر نے 23 فروری کو 7 ماہ کے ایف سی اے کے لیے عوامی سماعت کی اور جمعے کو اپنا فیصلہ جاری کیا۔

مزید پڑھیں: بجلی کے نرخوں میں 2 برس میں فی یونٹ 5.36 روپے کا اضافہ متوقع

نیپرا نے جون کے لیے ایف سی اے کو 75 پیسے فی یونٹ، اکتوبر کے لیے 3 پیسے فی یونٹ اور نومبر کے لیے 1.1 روپے کم کیا۔

دوسری جانب جولائی کے لیے ایف سی اے میں 73 پیسے فی یونٹ، اگست کے لیے 31 پیسے فی یونٹ، ستمبر کے لیے 71 پیسے فی یونٹ ستمبر اور دسمبر 2020 کے لیے 50 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا۔

تاہم نیپرا نے جون، جولائی، اگست اور نومبر کے ایف سی اے کو اکٹھا کردیا (دو اضافے اور دو کمی کے) جس میں مجموعی طور پر جون 2021 میں صارفین سے 26 پیسے فی یونٹ اضافی وصول کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کے نرخوں میں 1.95 روپے فی یونٹ کا اضافہ

اسی طرح ریگولیٹر نے جولائی 2021 میں صارفین سے ستمبر، نومبر اور دسمبر (دو اضافے اور ایک کمی کے) اضافی چارجز 10 پیسے فی یونٹ وصول کرنے کی اجازت دی۔

اضافی ایف سی اے کا اطلاق لائف لائن صارفین کے علاوہ صارفین کی تمام کیٹیگریز پر ہوگا جبکہ کم ایف سی اے بھی لائف لائن صارفین، وہ صارفین جو 300 یونٹس سے کم استعمال کرتے ہیں، کے علاوہ تمام صارفین کی کیٹیگریز پر لاگو ہوں گے۔

نیپرا نے واضح کیا کہ ماہانہ ایف سی اے کے حساب سے منفی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق ان صارفین پر بھی ہوتا ہے جو ٹائم آف یوز (ٹی او یو) میٹرز استعمال کرتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024