• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

طالبعلم کے ساتھ مبینہ بدفعلی: مفتی عزیز الرحمٰن گرفتاری کے خوف سے 'فرار'

شائع June 19, 2021
عارف رانا نے مزید بتایا کہ اہلکار ملزم اور ان کے بیٹوں کا سراغ لگا رہے ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
عارف رانا نے مزید بتایا کہ اہلکار ملزم اور ان کے بیٹوں کا سراغ لگا رہے ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

مدرسے کے طالب سے مبینہ بدفعلی کے مقدمے میں نامزد جمعیت علمائے اسلام لاہور کے نائب امیر اور جامعہ منظور الاسلامیہ کے برطرف عہدیدار مفتی عزیز الرحمٰن 'فرار' ہوگئے ہیں۔

لاہور پولیس کے ترجمان عارف رانا نے بتایا کہ پولیس حکام مشتبہ شخص کا سراغ لگانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

مزیدپڑھیں: طالبعلم کے ساتھ مبینہ بدفعلی: مفتی عزیز الرحمٰن کے خلاف مقدمہ درج

ان کا کہنا تھا کہ مفتی عزیز الرحمٰن کی گرفتاری کے لیے شہر کے مختلف علاقوں میں متعدد چھاپے مارے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 'لیکن ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جبکہ ان کا موبائل فون لاہور کے اندر مختلف جگہوں پر مانیٹر کیا گیا لیکن وہ کسی بھی جگہ موجود نہیں تھے'۔

عارف رانا نے مزید بتایا کہ اہلکار ملزم اور ان کے بیٹوں کا سراغ لگا رہے ہیں۔

مزیدپڑھیں: چونیاں میں بچوں سے زیادتی کے مجرم کو مزید دو کیسز میں 6 بار سزائے موت سنادی گئی

خیال رہےکہ پولیس نے مدرسے کے طالبعلم سے مبینہ بدفعلی کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد جامعہ منظور الاسلامیہ کے برطرف عہدیدار مفتی عزیز الرحمٰن کے خلاف مقدمہ درج کرلیا تھا۔

پولیس نے مقدمے میں ان کے تینوں بیٹوں کو بھی نامزد کیا ہے جنہوں نے شکایت کنندہ کو سنگین نتائج کی دھکمیاں دی تھیں۔

نارتھ کنٹونمنٹ پولیس نے ان کے خلاف ناقابل ضمانت جرم کے تحت مقدمہ درج کیا جس میں انہیں 7 سال یا اس سے زائد قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ریپ کیسز کے تیز ٹرائل کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام کا منصوبہ تاخیر کا شکار

گزشتہ برس اگست میں مشتبہ ملزم نے مسجد وزیر خان میں خاتون اداکار صبا قمر اور گلوکار بلال کی گانے کی ریکارڈنگ کے خلاف احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے اسے قابل اعتراض قرار دیا تھا۔

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں مفتی عزیز الرحمٰن کو ایک لڑکے سے مبینہ بدفعلی کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

17 جون کو درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق مفتی عزیز الرحمٰن نے مدرسے کے طالبعلم پر وفاق المدارس کی پابندی کے خاتمے اور امتحان میں پاس کرانے کے لیے 'جنسی تسلی' پر مجبور کیا تھا۔

بعدازاں مفتی عزیز الرحمٰن نے تین برس تک طالب علم کے ساتھ بدفعالی کی لیکن اپنا وعدہ پورا نہیں کیا اور شکایت کنندہ کو مزید مسلسل مجبور کرتے رہے۔

جب شکایت کنندہ نے مفتی عزیز الرحمٰن کے خلاف آڈیو اور ویڈیو بطور ثبوت پیش کی تو انہیں عہدے سے برطرف کردیا جس کے جواب میں مفتی عزیز الرحمٰن اور ان کے بیٹوں نے شکایت کنندہ کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کردی تھیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Kashif Jun 20, 2021 01:23am
'مشتبہ ملزم'!!؟؟

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024