• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

تاریخی پیداوار کے باوجود مزید 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری

شائع June 22, 2021
فواد چوہدری کابینہ اجلاس کے بعد نیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے —تصویر: ڈان نیوز
فواد چوہدری کابینہ اجلاس کے بعد نیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے —تصویر: ڈان نیوز

وفاقی کابینہ نے مستقبل میں ملک میں گندم کی ضرورت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اور وافر مقدار میں فراہمی یقینی بنانے کے لیے مزید 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے بتایا کہ اس سے قبل 30 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی اجازت دی گئی تھی۔

کابینہ اجلاس کے بعد نیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ ملک میں گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے اس کے باوجود درآمد کرنے کی منظوری اس وجہ سے دی گئی ہے کیوں کہ ہماری آبادی تیزی سے بڑھنے کی وجہ سے ہماری ضرورت بڑھ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ میں اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ ہمارے ملک کی آبادی بڑھنے کی رفتار اتنی تیز ہے کہ فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہونے کے باوجود ہماری ضرورت بڑھ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کابینہ اجلاس: سرکاری ملازمین کی تنخواہ، پینشن میں 10 فیصد اضافے کی منظوری

انہوں نے کہا کہ ہم ہر صورت سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹنگ کے عمل میں شامل کرنا چاہتے ہیں، نہ جانے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سمندر پار پاکستانیوں سے کیوں اتنے خوفزدہ ہیں شاید انہیں یہ لگتا ہے کہ یہ سب عمران خان کے ووٹر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کا معاملہ بھی اس لیے تعطل کا شکار ہوا ہے کیوں یہ جماعتیں بیرونِ ملک مقیم 80 لاکھ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہیں دینا چاہتیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ آج ہماری معیشت کی 4 فیصد کی شرح سے ترقی کرنے کی بڑی وجہ سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر ہیں جنہوں نے پاکستانی معیشت جو بالکل بدل کر رکھ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں نے ایک ہزار ارب روپے سے زیادہ کی ترسیلات زر بھجوائیں جن میں 90 فیصد سے زیادہ وہ 500 ڈالر سے کم رقم کی تھیں، اگر وہ ابھی بھیج سکتے ہیں تو پہلے کیوں نہیں بھیجے وہ اس لیے کہ آصف زرداری، نواز شریف پر انہیں اعتماد نہیں تھا۔

اسلم خان کو پی آئی اے کا نیا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری

وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے نان ایگزیکٹو اراکین میں سے اسلم خان کو قومی ایئر لائن کا نیا چیئرمین مقرر کرنے کی منظوری دی ہے۔

مزید پڑھیں: 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا عمل شروع کرنے کی اجازت

انہوں نے بتایا کہ اسلامک بینکنگ کو فروغ دینے کے حوالے سے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل اجارہ سکوک کے بروقت اجرا کی غرض سے اثاثے بروئے کار لانے کی تجویز بھی منظور کرلی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اکثریت سود پر قرض لینا برا سمجھتے ہیں تو اسلامی نظام سے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ بلاسود قرض لیا جاسکتا ہے اس لیے اجارہ سکوک کے نظام سے اسلامی بینکنگ کو مقبولیت ملے گی اور ہم قرضہ لینے کے لیے اپنے ناقابل استعمال اثاثوں کو بھی استعمال کرسکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بینکوں کی جانب سے قرض معاف کروانے یا قرض کی مد میں بینکوں کو ہونے والے نقصان سے متعلق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کابینہ میں پیش کرنے کا ایجنڈا مؤخر کردیا گیا کیوں کہ جن افراد نے قرضے معاف کروائے ان کے نام ہی پڑھے نہیں جارہے تھے۔

وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کارٹن ہوٹل کراچی کی اراضی کی منتقلی کا معاملہ بھی ایک ہفتے کے لیے مؤخر کیا گیا ہے اور ممنوعہ اسلحے کے لائسنس کے اجرا کی درخواستوں پر غور کا معاملہ بھی مؤخر کیا گیا تاکہ وزارت داخلہ اس سے متعلق قواعد مکمل کرلے اور پھر لائسنس جاری کیے جائیں۔

انہوں نے بتایا کہ لیکسمبرگ میں مقیم پاکستانیوں کو دوہری شہریت رکھنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

سرکاری اراضی کا قبضہ چھڑانے سے متعلق قانون سازی کرنے کی منظوری

فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ نے ایک انتہائی اہم قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت سرکاری اراضی پر ناجائز قبضوں کے تدارک کے لیے پبلک پراپرٹی ریموول آف انکروچمنٹ بل 2021 پیش کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کابینہ اجلاس میں اشیائے خورونوش کے ذخائر کے مرکزی ڈیٹابیس کے قیام کی منظوری

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ قانون کے تحت وفاقی حکومت کا مجاز افسر سرکاری اراضی پر قابض افراد کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرے گا اور غیر تسلی بخش جواب کی صورت میں اراضی کو واگزار کرانے کا مجاز ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس قانون میں غیر قانونی طور پر قابض عناصر کے لیے سزا اور جرمانے کی تجویز بھی رکھی گئی ہے اور اس سلسلے میں خصوصی اپیلیٹ ٹریبونل تشکیل دیا جائے گا جو 30 روز میں لوگوں کی درخواستوں کا فیصلہ کرے گا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ بہت سے مقامات پر وفاقی حکومت کی بہت قیمتی اراضی پر قبضہ ہے جنہیں واگزار کروانے کا یہ نیا طریقہ کار متعارف کروایا جائے گا اور ایکشن نہ لینے پر متعلقہ ایس ایچ او کو بھی سزا دی جاسکے گی۔

انہوں نے بتایا کہ عاصم رؤف کو مزید 3 ماہ کے لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے چیئرمین کے عہدے پر توسیع کی منظوری دی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024