• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان

شائع June 30, 2021
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات میں 2 روپے تک اضافے کا اعلان کیا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات میں 2 روپے تک اضافے کا اعلان کیا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

حکومت نے نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی پیٹرول کی قیمت میں دو روپے اور ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے 44 پیسے فی لیٹر اضافے کا اعلان کردیا۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گِل نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کی تصدیق کی۔

مزید پڑھیں: حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 13 پیسے اضافہ کردیا

معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گِل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں دو روپے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 6 روپے 5 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی تھی لیکن وزیر اعظم نے صرف 2 روپے فی لیٹر اضافے کی اجازت دی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اوگرا نے ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر3 روپے 44پیسے اضافے کی تجویز دی تھی لیکن اس کی قیمت میں بھی صرف ایک روپیہ 44 پیسے اضافے کی اجازت دی گئی ہے۔

وزارت فنانس سے جاری اعلامیے کے مطابق قیمتوں میں اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 112.69 روپے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 113.99 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے جس کا اطلاق یکم جولائی سے ہو گا۔

اس کے علاوہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں بھی تقریباً 4 روپے تک اضافہ کیا گیا ہے جس سے اس کی قیمت بالترتیب 85.75 روپے اور 83.4 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے 'پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کم سطح پر رکھنے کی روایت برقرار رکھی ہے، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی بین الاقوامی منڈیوں میں بڑھتی قیمتوں کے پیش نظر یکم مئی سے ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافے کی سفارش کر رہی ہے۔

اس سلسلے میں مزید کہا گیا کہ حکومت نے سیلز ٹیکس اور پیٹرولیم لیوی میں ایڈجسٹمنٹ کر کے اس اضافے کے اثرات کو کم کیا ہے اور دعویٰ کیا کہ پیٹرولیم لیوی کی شرح 6سالوں میں سب سے کم ہے۔

واضح رہے کہ یہ رواں ماہ کے دوران حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دوسری مرتبہ اضافہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ متوقع

اس سے قبل 16 جون کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 2 روپے 16 پیسے کا اضافہ کردیا تھا۔

گزشتہ ماہ آئل اینڈ گیس ریگیولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کی تھی لیکن وفاقی حکومت نے اس سفارش کو رد کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا.

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی سطح پر قیمتوں میں اضافے اور شرح ٹیکس میں کچھ تبدیلیوں کے باعث تمام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ متوقع ہے۔

اس سلسلے میں تین آپشن زیر غور تھے جن میں ایک آپشن یہ تھا کہ خاص طور پر موجودہ ٹیکس کی شرح اور تیل کی درآمدی قیمت کی بنیاد پر ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی ایکس ڈپو قیمت میں 3 روپے جبکہ پیٹرول میں 6 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

دوسرا آپشن 17 فیصد جی ایس ٹی اور قانون کے تحت جائز پیٹرولیم لیوی کی بنیاد پر زیر غور تھا جس کے تحت ہائی اسپیڈ ڈیزل 34 روپے جبکہ پیٹرول کی قیمت میں 37 روپے تک اضافہ کا خدشہ تھا۔

مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

قانون کے تحت حکومت ایچ ایس ڈی اور پیٹرول پر لیوی 30 روپے فی لیٹر، مٹی کے تیل پر 12 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل پر 10 روپے فی لیٹر تک بڑھا سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق موجودہ سال کے ریونیو کے نظرِ ثانی شدہ ہدف کی بنیاد پر حکومت تیسرے آپشن پر عمل کرسکتی ہے جس کے تحت تمام پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 سے 9 روپے تک کا اضافہ کیا جا سکتا ہے، اس وقت ایچ ایس ڈی کی ایکس ڈپو قیمت 112.55 روپے فی لیٹر اور پیٹرول کی 110.69 روپے فی لیٹر ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024