• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

حکومت سندھ کا کراچی میں مزید 11 ‘ماس کووڈ ویکسینیشن سینٹرز’ بنانے کا اعلان

شائع August 1, 2021 اپ ڈیٹ August 2, 2021
کراچی میں ویکسینیشن کے لیے عوام کی بڑی تعداد جمع ہے—فائل/فوٹو: اے ایف پی
کراچی میں ویکسینیشن کے لیے عوام کی بڑی تعداد جمع ہے—فائل/فوٹو: اے ایف پی

حکومت سندھ نے ایکسپو سینٹر اور خالقدینا ہال میں ہجوم سے بچنے کے لیے کراچی کے 6 اضلاع میں کووڈ-19 ویکسینیشن سینٹرز کو ‘ماس ویکسینیشن سہولت’ میں تبدیل کرنے کا اعلان کردیا جو پورے ہفتے اور 24 گھنٹے کام کریں گے۔

صوبائی حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ ایکسپو سینٹر اور خالقدینا ہال میں قائم ویکسینیشن سینٹرز میں مسلسل دوسرے روز شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہونے کے بعد کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی کے ویکسینیشن سینٹرز پر عوام کا جمِ غفیر

کراچی میں یہ ماس ویکسینیشن سینٹر ضلع شرقی میں ڈاؤ اوجھا ہسپتال اور ضلع جنوبی میں خالقدینا ہال، جناح ہسپتال اور لیاری جنرل ہسپتال، ضلع وسطی میں چلڈرن ہسپتال، سندھ گورنمنٹ (ایس جی) ہسپتال نیو کراچی، ایس جی ہسپتال لیاقت آباد، ضلع غربی میں سندھ گورنمنٹ قطر ہسپتال، ضلع ملیر میں ایس جی ہسپتال مراد میمن گوٹھ اور کورنگی میں ایس جی ہسپتال سعود آباد میں ہوں گے۔

بدانتظامی اور کشیدگی

پولیس کے مطابق اولڈ سٹی ایریا لیاری اور کراچی کے مضافات میں ویکسینیشن سینٹرز میں کشیدگی کے دو واقعات پیش آئے۔

چاکیواڑہ تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر(ایس ایچ او) عبدالغفار شاہ کا کہنا تھا کہ لیاری جنرل ہسپتال میں تصادم ہوا جہاں ویکسینیشن کے لیے شہریوں کی ایک بڑی تعداد جمع تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ویکسین لگانے کے لیے آنے والے افراد اور ہسپتال کے سیکیورٹی عملے کے درمیان پیش آیا تاہم پولیس نے فوری مداخلت کرکے واقعے کو مزید خراب ہونے سے بچالیا۔

انہوں نے پولیس کی جانب سے شہریوں پر لاٹھی چارج کی خبر کو مسترد کردیا اور وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چند لوگ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پھیلا رہے ہیں، جس میں لوگوں پر لاٹھی چارج کیا جا رہا ہے جو ہسپتال کے سیکیورٹی گارڈز ہیں اور پولیس اہلکار شامل نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سینٹرز پر ویکسین کی دستیابی یقینی بنائی جارہی ہے، معاون خصوصی

ایس ایچ او نے تصدیق کی کہ گڈاپ ٹاؤن میں ایک ویکسینیشن سینٹر سے بھی تصادم کی خبر ہے جہاں شہریوں نے ویکسین ختم ہونے کی اطلاع پر احتجاج کیا۔

قبل ازیں ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے گزشتہ روز کہا تھا کہ صوبائی حکومت نے شہریوں کو ویکسین لگانے کے لیے ایک ‘حربہ’ استعمال کیا اور اس حوالے سے ویکسین نہ لگانے والے افراد کی موبائل سمز بلاک کرنے کا فیصلہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس اعلان کے چار روز بعد ویکسینیشن کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا۔

مساجد اور امام بارگاہوں میں ویکسین کی سہولت

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی بھر کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کردی کہ اپنے متعلقہ اضلاع میں مزید ویکسینیشن سینٹرز قائم کریں۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ رشید چنا کے مطابق انہوں نے کہا کہ مساجد اور امام بارگاہوں میں ویکسیشن کی سہولت قائم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ڈان ڈاٹ کام کو رشید چنا نے بتایا کہ وزیراعلیٰ نے گرین لائن بی آر ٹی کے روٹ کے ساتھ ویکسینیشن کی سہولت قائم کرنے کی تجویز پر غور کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ویکسینیشن سینٹر بند نہیں ہوئے، وقت محدود کردیا گیا ہے، حکومت سندھ کی وضاحت

انہوں نے کہا کہ ‘اس سے قبل لوگ ویکسین نہیں لے رہے تھے لیکن اب لاک ڈاؤن کے باعث ویکسین لگانے کے لیے وقت مل گیا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ایکسپو سینٹر میں لوگوں کا ہجوم کوئی مسئلہ نہیں تھا کیونکہ وہاں مناسب اور کھلی جگہ ہے۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت سمجھتی ہے کہ شہری لاک ڈاؤن کے دوران ویکسینیشن کروا رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024